منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
تھیریسئن شٹٹ سے 1942 میں آشوٹز حراستی کیمپ جلاوطن ہونے کے بعد کیرل نے یہ ٹوپی بونا سنتھیٹک ربر فیکٹری میں جبری مزدور کے طور پر پہنی۔ یہ کمپنی کیمپ کے بونا مونووٹز حصے میں واقع تھی۔
ایک کشیدہ شدہ بیگ میں ایک جوڑا ٹیفلن۔ ٹیفلن مذھبی چیزیں ہوتی ہیں جنہیں مذہبی یہودی ہفتے کے دنوں میں صبح کی نماز کے دوران پہنتے ہیں۔ یہسیٹ موت کے مارچ میں مرنے والے ایک شخص کے پاس پایا گیا، جسے ریگنزبرگ، جرمنی کے پاس دفنایا گيا تھا۔
یہ سوتی اسکرٹ 1920 سے ہے۔ یہ ایک رومانی (خانہ بدوش) کا ہے جو فرنکفرٹ، جرمنی میں پیدا ہوئی تھی اور جنگ سے پہلے جرمنی میں رہتی تھی۔ نازیوں نے اس کو گرفتار کر لیا اور اس کو آشوٹز، ریونز بروئک، ماؤت ھوسن اور برگن بیلسن کیمپوں میں قید رکھا گیا۔ وہ مارچ 1945 میں برگن بیلسن کیمپ کی آزادی سے فوراً پہلے مر گئی تھی۔ اس کے شوہر اور اس کے چھ بچوں میں سے دو بچوں کو بھی ان کیمپوں میں مار دیا گيا تھا۔
پولینڈ کے شہر لوبلن کے قریب مجڈانک قتل گاہ میں گیس چیمبر کے اس دروازے کی ڈھلائی ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ہالوکاسٹ میموریل میوزیم نے کروائی تھی۔ مجڈانک حراستی کیمپ، جبری مشقت کے کیمپ اور قتل گاہ کے طور پر کام کرتا تحا۔ مجڈانک میں ہر گیس چیمر ایک دھاتی دروازہ کیساتھ منسلک تھا جس کو چیمبر کے اندر گیس داخل ہونے سے پہلے ہوا بند کر دیا جاتا تھا۔ ایس ایس گارڈ دروازے کے اوپر کے سوراخوں سے مرتے ہوئے لوگوں کا تماشا دیکھ سکتے تھے۔
اس تصویر میں اُن 190 گرینائٹ بلاکوں میں سے چند نظر آ رہے ہیں جو آسٹریا میں ماؤتھ ہاؤسن پبلک میموریل نے امریکہ کے ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کو عطیہ کئے تھے۔ نازیوں نے 1938 میں ایک پتھر کی کان کے قریب ماؤتھ ہاؤسن حراستی کیمپ قائم کیا تھا۔ قیدیوں کو یہ گرینائٹ پتھر اُٹھا کر 180 سیڑھیاں اوپر لیجانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ چھوٹے پتھروں کا وزن 30 سے 45 پاؤنڈ تھا جبکہ بڑے بلاکوں میں سے ہر ایک 75 پاؤنڈ سے زیادہ وزن کا تھا۔ جبری مشقت پر معمور کئے جانے والے قیدی کام کی سختی کی وجہ سے جلد ہی ہلاک ہو جاتے تھے۔
یونا وائی گوکا ڈکمان نے اس چاکو کو المونیم اور آری سے اس وقت بنایا تھا جب ایس ایس نے اس کو آشوٹز سے فری برگ جرمنی میں ایک ہوائی جہاز بنانے کی فیکڑی میں جبری مشقت کیلَے 1944میں منتقل کیا۔ وہ اس چاقو کو اپنی روزانہ کی روٹی کی خوراک کو بڑھانے کیلئے آدھا کاٹنے کیلئے استعمال کرتی تھی۔
حینا کیولر نے اس اسکرٹ کوجیبیں بنانے کیلئے کناروں کو استعمال کرتے ہوئے اسے تبدیل کردیا تھا، یہ اسکرٹ حینا کو 1944 میں آشوٹز حراستی کیمپ میں دیا گیا تھا۔
فلاسین برگ حراستی کیمپ سے ملی ایک نیلی اور سلیٹی دھاری دار جیکٹ۔ جیکٹ کے بائيں طرف سامنے والے حصے پر لکھا حرف "پی" یہ اشارہ کرتا ہے کہ اسے پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کسی غیر یہودی قیدی نے پہنا تھا۔ جرمن زبان میں "پول" کے لئے "پی" لکھا جاتا تھا۔ قیدی جولیان نوگا نے اپنی اس جیکٹ کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ہالوکاسٹ میموریل میوزم کو عطیہ کردیا تھا۔
ابراہیم لیونٹ، جنہیں وارسا بستی سے مجدانک بھیج دیا گيا تھا اور وہاں سے جرمنی کے مختلف حراستی کیمپوں میں منتقل کردیا گيا تھا، اُنہوں نے اس جیکٹ کو بطور یونیفارم پہنا ہوا تھا۔ یہ جیکٹ اُنہیں یونیفارم کے ایک حصے کے طور پر بوخن والڈ حراستی کیمپ میں 1944 میں پہنچنے پر دیا گيا تھا۔
برلن، جرمنی میں حکام نے باربرا ووہلفارٹ کو یہ نوٹس پہنچاتے ہوئے اطلاع دی کہ اُن کے شویر گریگر ووہلفارٹ کو 7 دسمبر 1939 کی صبح پھانسی دے دی جائے گی۔ اگرچہ وہ مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کیلئے جسمانی طور پر غیر موذوں تھے تاہم نازیوں نے فوجی خدمات کی مذہبی طور پر مخالفت کی بنیاد پر اُن کے خلاف مقدمہ چلایا۔ یہوواز وھٹنس کا پیروکار ہونے کی وجہ سے ووہلفارٹ کا یہ اعتقاد تھا کہ فوجی خدمت کتاب مقدس میں قتل نہ کرنے کی ہدایت کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ 8 نومبر 1939 کو ایک فوجی عدالت نے ووہلفارٹ کو سر تن سے جدا کرنے کی سزا سنائی۔ اس سزا پر ایک ماہ بعد برلن کے قید خانے پلوئٹزینسی میں عملدرآمد کر دیا گیا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.