ایما فرائینڈ
پیدا ہوا: 14 اکتوبر، 1893
کپن ہائم بی لاہر, جرمنی
ایما چھ بھائی بہنوں میں دوسرے نمبر پر تھیں اور اُن کی پرورش جنوب مشرقی جرمنی کے ایک چھوٹے سے قصبے میں اُن کے یہودی والدین نے کی۔ پہلی عالمی جنگ کے بعد وہ مینہائم نامی صنعتی شہر میں رہنے لگے۔ وہاں ایما کے دو بچے ہوئے، اُن کا بیٹا 1924 میں پیدا ہوا اور بیٹی 1930 میں۔ ایما اپنے شوہر کے کاروبار میں اُن کا ہاتھ بٹاتی تھیں۔
1933-39: نازیوں کے اقتدار میں آنے کے بعد ایما کے شوہر اپنے کاروبار سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اُن کی بہن لنچن ہجرت کر کے جنوبی افریقہ چلی گئیں اور نازیوں نے اُن کے بھائی آرتھر کو جلاوطن کر کے ڈاخاؤ بھیج دیا۔ نومبر 1938 (ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات) ميں نازیوں نے یہودی عبادت گاہ اور اسکول کو آگ لگا دی اور اس کے بعد ایما اور اُن کے شوہر نے اپنے 14 سالہ بیٹے کو برطانیہ بھیج دیا۔ وہ پیچھے رہ گئے؛ اُن کے شوہر کو یہ محسوس ہوا کہ نازی انہيں مزید نقصان نہيں پہنچائیں گے۔
1940-42: 22 اکتوبر 1940 کو فرائینڈ خاندان کو مینہائم چھوڑنے کی تیاری کرنے اور ٹرین اسٹیشن کے پاس جمع ہونے کا حکم دیا گیا۔ انہوں نے حکم کو نظرانداز کر دیا اور مینہائم سے باہر رہنے والے یہودی خاندان کے ساتھ چھپنے کی کوشش کی۔ لیکن وہ پکڑے گئے۔ خاندان کو جنوبی فرانس میں گرس نامی کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا۔ ایما اور اُن کی بیٹی کو اُن کے شوہر سے علیحدہ کر دیا گیا اور انہيں ریوسالٹز نامی دوسرے کیمپ پر منتفل کیا کر دیا گیا۔ ایما بیمار پڑ گئیں لیکن جب یہودی بچوں کی مدد کی تنظیم اُن کی بیٹی کو کیمپ سے نکالنے میں کامیاب ہو گئی تو اُنہیں کچھ اطمینان محسوس ہوا۔
ایما کو اگست 1942 میں ڈرانسی ٹرانزیٹ کیمپ بھیج دیا گیا۔ اُنہیں 14 اگست کو جلاوطن کر کے آشوٹز بھیجا گیا اور وہاں پہنچنے پر گیس کے ذریعے مار دیا گيا۔ وہ48 سال کی تھیں۔