نازی جرمنی یورپی یہودیوں پر مظالم اور اجتماعی قتل عام کا کلیدی اور بنیادی مرتکب فریق تھا۔ تاہم، جرمنی کے ساتھ اتحاد کرنے والی دیگر یورپی ایکسز یعنی محوری قوتوں (اٹلی، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، سلوواکیہ، اور کروشیا) میں سے پر ایک نے کسی حد تک ہولوکاسٹ میں حصہ لیا۔ جاپان اس میں شامل…
محوری قوتوں کے اتحاد میں جرمنی، اٹلی اور جاپان بنیادی تین پارٹنرز تھے۔ ان تینوں ممالک نے کانٹی نینٹل یورپ میں جرمن اور اطالوی، اور مشرقی ایشیاء پر جاپانی تسلط کو تسلیم کیا۔ جنگ عظیم دوم کے دوران پانچ دیگر یورپی ریاستوں نے محوری قوتوں کے اتحاد میں شمولیت کی۔ جرمنی کے تمام محوری…
جنگ عظیم دوم کے بعد فاتح اتحادیوں نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے جرمن رہنماؤں کو انفرادی طور پر جوابدہ ٹھہرانے کی غرض سے ایک انٹرنیشنل ملٹری ٹربیونل (IMT) بنانے کا غیر معمولی قدم اٹھایا جس کی اس سے پہلے کوئی مثال موجود نہیں تھی۔ نیورمبرگ ٹربیونل نے بین الاقوامی فوجداری…
نازیوں کی نسل پرستی نسل کے بارے میں نازی عقائد اور نظریات نے نازی جرمنی میں روزمرہ کی زندگی اور سیاست کے تمام پہلوؤں کو تشکیل دیا۔ خاص طور پر، نازیوں نے اس غلط خیال کو قبول کیا کہ یہودی ایک الگ اور کمتر نسل ہیں۔ اس عقیدے کو نسلی سام دشمنی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نسل کے بارے میں نازی…
مہاجرین کا موجودہ بحران ان تنازعات کی پیداوار ہے جس میں بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ اگرچہ جنگ عظیم دوم کے بعد بین الاقوامی پناہ گزینوں کی حفاظت نے پناہ گزینوں کی حالت زار کو بین الاقوامی کمیونٹی کی ذمہ داری کے طور پر تشکیل دیا گیا، لیکن دنیا بھر کے…
بہت سے لوگ جنہیں 1930 اور 1940 کی دہائیوں کے دوران مظالم سے محفوظ پناہ کی تلاش تھی، ان کی کوششوں کو امریکہ کے محدود امیگریشن کوٹے اور ویزا کے حصول کے پیچیدہ تقاضوں کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکہ میں رائے عامہ امیگریشن میں اضافے کے حق میں نہیں تھی، جس کے نتیجے میں امیگریشن…
جنگ سے پہلے کے جرمنی میں یہودی جنگ سے قبل کے جرمنی میں یہودی۔ یہودی قرون وسطی سے جرمنی میں رہ رہے ہیں۔ اور، یورپ کے بیشتر حصوں کی طرح، انہوں نے وہاں کئی صدیوں تک بڑے پیمانے پر ظلم و ستم کا سامنا کیا۔ 19ویں صدی میں جرمنی میں یہودیوں کو عیسائی جرمنوں کے برابر حقوق دیے گئے تھے۔ 1933 تک، جب…
نازیوں کے رحم دلانہ قتل پروگرام کا مقصد ذہنی اور جسمانی معذور افراد کو قتل کرنا تھا۔ نازیوں کی رائے میں اس سے "آریائی" نسل ان لوگوں سے پاک ہو جائے گی جو جینیاتی لحاظ سے عیب دار اور معاشرے پر مالی بوجھ سمجھے جاتے ہیں۔
لغات میں ”تماشائی" سے مراد ”واقعات کا شاہد“ ہے یعنی ”ایک شخص جو موجود ہوتا ہے لیکن جو کچھ ہو رہا ہوتا ہے اس میں حصہ نہیں لیتا ہے۔“
1941 میں نازی قیادت نے "حتمی حل" کے اطلاق کے طور پر یورپی یہودیوں کے منظم قتل پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ کنسنٹریشن کیمپوں کے برعکس، جو بنیادی طور پر نظر بندی اور مزدوری کے مراکز تھے، قتل گاہیں (جن کو عموما "قلع قمع کے کیمپس" یا "موت کے کیمپس" کہا جاتا تھا) وہ مقامات تھے جہاں پر "حتمی حل"…
نازی جرمنی اور اس کے اتحادیوں نے 22 جون 1941 کو سوویت یونین پر حملہ کیا۔ انہوں نے جلد ہی سوویت علاقے کے بڑے رقبے کو فتح کر لیا۔ جرمن افواج نے سوویت یونین اور اس کے لوگوں کے خلاف "فنا کی جنگ" چھیڑی جس میں لاکھوں شہری مارے گئے۔ تاہم، سوویت مسلح افواج نے بالآخر جرمن فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور…
ایک متجسس قاری یا طالب علم مشکوک یا مکمل طور پر بے بنیاد بیانات اور دعووں کے مقابلے میں "اچھی تاریخ" کا تعین کیسے کر سکتا ہے؟ ذمہ دار تاریخی تفتیش کی خصوصیات، طریقہ کار، اور طرز عمل کیا ہوتا ہے؟
پولینڈ پر جرمن حملے کے بعد ووچ کے یہودی بچوں کو پیش آنے والی تلخ حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کچھ بچوں، جن میں ڈیوڈ سیراکوویاک بھی شامل تھا، نے اپنے تجربات کو اپنی ڈائریوں میں قلم بند کیا۔ ان کی آوازیں انتہائی مشکل حالات کے باوجود بھی ایک معاشرے اور اس کے نوجوانوں کی زندگی…
ایک دہائی سے بھی کم عرصہ میں نازیوں نے جرمن آرڈر پولیس کو ایک عسکری اور قاتل ادارہ بنا دیا۔ آرڈر پولیس اہلکاروں نے ہولوکاسٹ کے متعدد پہلوؤں کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے یہودی بستیوں کی نگرانی کی، جلاوطنی میں مدد دی، چھپے ہوئے یہودیوں کو تلاش کیا، اور یہودیوں اور دیگر لوگوں کا قتلِ عام…
30 جنوری 1933 کو، جرمنی کے صدر پال وان ہنڈنبرگ نے ایڈولف ہٹلر کو جرمنی کا چانسلر مقرر کیا۔ ہٹلر نازی پارٹی کا لیڈر تھا۔ نازی پارٹی کا پورا نام نیشنل سوشلسٹ جرمن ورکرز پارٹی تھا۔ اس کے اراکین کو اکثر نازی کہا جاتا تھا۔ نازی بنیادی طور پر سام دشمن، کمیونسٹ مخالف، اور جمہوریت مخالف بنیاد…
"یہودیوں کا حتمی حل" ("Endlösung der Judenfrage") نازیوں کی طرف سے یورپی یہودیوں کا دانستہ اور منظم اجتماعی قتلِ عام تھا۔ یہ 1941 اور 1945 کے درمیان ہوا۔ اس کا، اکثر ” حتمی حل“(“Endlösung”) کے طور پر حوالہ دیا جاتا تھا، اور دیا جاتا ہے۔ "حتمی حل" یورپ کے یہودیوں پر نازیوں کے ظلم و ستم کی المناک انتہا تھی۔…
نیورمبرگ کے نسلی قوانین کیا تھے؟ 15 ستمبر 1935 کو نازی حکومت نے دو نئے قوانین کا اعلان کیا: ریخ شہریت کا قانون جرمن خون اور جرمن عزت کے تحفظ کا قانون یہ قوانین غیر رسمی طور پر نیورمبرگ قوانین یا نیورمبرگ نسلی قوانین کے نام سے مشہور ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا اعلان سب سے پہلے جرمن…
"یہودی بائیکاٹ" ("Judenboykott") جرمنی کے یہودیوں کے خلاف نازی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پہلی مربوط کارروائی تھی۔ یہ یکم اپریل، 1933 بروز ہفتہ کو ہوا۔ اس دن، جرمنوں کو ان دکانوں اور کاروباروں پر خریداری نہیں کرنی تھی جنہیں نازیوں نے یہودی کے طور پر شناخت کیا تھا۔ انہوں نے یہودی ڈاکٹروں اور…
9-10 نومبر 1938 کی رات کو، نازی حکومت نے نازی جرمنی میں سام دشمن تشدد کی ایک لہر کو مربوط کیا۔ یہ بطور کرسٹل ناخٹ یا "ٹوٹے ہوئے کانچ کی رات" معروف ہو گیا۔ اس کا نام اسٹور کی کھڑکیوں کے ٹوٹے ہوئے شیشوں پر رکھا گیا تھا جو تشدد کے بعد گلیوں میں بکھرے پڑے تھے۔ تشدد کو یہودیوں کے خلاف غصے کے غیر…
نازی چاہتے تھے کہ جرمن نازی آمریت کی حمایت کریں اور نازی نظریات پر یقین رکھیں۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے، انہوں نے سنسرشپ اور پروپیگنڈا کے ذریعے مواصلاتی صورتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ اس میں اخبارات، میگزینز، کتابوں، آرٹ تھیٹر، موسیقی، فلمیں، اور ریڈیو پر کنٹرول کرنا شامل…
ظلم و ستم اور نسل کشی کی حکمت عملیوں کے نتیجے میں تمامتر مقبوضہ یورپ میں نازیوں کے خلاف مزاحمت نے جنم لیا۔ اگرچہ نازیوں کے اولین ہدف یہودی ہی تھے، اُنہوں نے بھی نازیوں کے جبر و ستم کے خلاف مجموعی اور انفرادی سطح پر کئی انداز میں مزاحمت کی۔ نازیوں کے خلاف یہودیوں کی سب سے مضبوط مخالفت…
اگرچہ نازیوں کے اصل نشانہ یہودی تھے، مگر پھر بھی انہوں نے مختلف طریقوں سے مزاحمت کی، اجتماعی طور پر بھی اور انفرادی طور پر بھی۔ جرمنی کے زیر قبضہ یورپ میں نازیوں کی پالیسوں کے خلاف یہودیوں کی منظم مسلح مزاحمت سب سے زیادہ طاقتور تھی۔ یہودی شہریوں نے مقبوضہ پولینڈ اور سوویت یونین میں…
صیہونی راہنماؤں کی گاہے بگاہے منعقد ہونے والی ملاقاتوں کے اوقات کار کی یہ تفصیل جدید دور میں صیہونیت مخالف اشاعت کی سب سے وسیع پیمانے پر کی جانے والی تقسیم ہے۔ "دا پروٹوکولز" یہودی راہنماؤں کے خفیہ اجلاسوں اور ملاقاتوں کا ریکارڈ ہے جسے مبینہ طور پر دنیا پر غلبہ حاصل کرنے کی سازش کے…
نازی حکومت کے اعلی گارڈ ایس ایس "فائنل حل" کے اہم عناصر تھے جو یورپی یہودیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔ ایس ایس کے سربراہ ہینرک ہملراور اس کے ماتحت ہارڈ ہیڈرچ, کرٹ ڈیلوئج اور دوسروں نے ایڈولف ہٹلر کے تحت ایس ایس اور پولیس ریاست کو قائم کیا اور قیادت کے نظریاتی ایجنڈے کی کوششوں کی…
"عقل یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ہزاروں اور لاکھوں یہودیوں کا قتل عام ممکن تھا،" اسحاق زوکرمین، وارسا میں صیہونی مزاحمت کے قائدایڈولف ہٹلر کی تائید نہ کرنے والے جرمن عوام کی اکثریت پر فتح حاصل کرنے اور نازی انتہا پسندانہ پروگرام کو آگے بڑھانے میں، جس کے لئے عوام کے ایک بہت بڑے طبقے کی…
1933 اور 1945 کے درمیان جرمنی اور جرمن مقبوضہ علاقوں دونوں میں بھی مختلف قسم کے گروپوں نے نازی حکومت کے خلاف مزاحمت کی۔ نازیوں کے ابتدائی مخالفین میں سوشلٹ اور تجارتی یونین قائدین کی جماعتیں شریک تھیں۔ جولائی 1944 میں جرمن سیاستدانوں اور فوجی لیڈروں کے ایک چھوٹے سے گروپ نے ایڈولف ہٹلر کو…
1933 اور 1945 کے درمیان کئی ہزار لوگوں نے تشدد اور عدم تشدد کے ذرائع استعمال کرتے ہوئے نازیوں کے خلاف مزاحمت کی۔ نازیوں کے ابتدائی مخالفوں میں کمیونسٹ، سوشلسٹ اور ٹریڈ یونینوں کے راہنما شامل تھے۔ اگرچہ بڑے دھارے کے چرچ سے متعلقہ دینی رہمناؤں نے نازی نظام سے تعاون کیا یا پھر اس کی…
فرانس کی تین شمالی افریقی نوآبادیوں الجزائر، مراکش اور تیونس میں ہالوکاسٹ کی تاریخ دراصل اُس دور میں فرانس کی تقدیر کے ساتھ وابستہ رہی۔ مئی 1940 میں جرمنی کے حملے کے بعد فرانس کو جلد ہی شکست ہو گئی۔ وزیر اعظم پال رینوڈ نے استعفٰی دے دیا۔ پہلی جنگ عظیم کے مقبول ہیرو مارشل ہینری پیٹین…
1939 میں فرینچ شمالی افریقہ تین نوآبادیوں پر مشتمل تھا جن میں الجزائر، مراکش اور تیونس شامل تھے۔ اِن تینوں نو آبادیوں میں سب سے بڑی آبادی عرب اور بربر مسلمانوں کی تھی جن میں فرانس اور دیگر جنوبی یورپ کے ملکوں سے آ کر آباد ہونے والے بھی شامل ہو گئے۔ وہ خاص طور پر الجزائر میں آباد ہوئے۔…
کتنے لوگ دل سے اسے [ہٹلر کو] اپنا مددگارن، نجات دہندہ اور ناقابل برداشت دکھ سے نکالنے والا سمجھتے ہیں۔— لوئس سولمیٹز، ہیمبرگ کے اسکول ٹیچر، 1932۔ عوام میں کسی کرشماتی لیڈر کی گہری خواہش نے پروپیگنڈا کے استعمال کیلئے زرخیز زمین تیار کی۔ سیاسی عدم استحکام کے ویمر دور کے دوران عوام…
نازیوں نے فعال اجتماعی قتل کیلئے قتل گاہیں قائم کی تھیں۔ حراستی کیمپوں کے برعکس جو بنیادی طور پر نظر بندی اور جبری مزدوری کے مراکز تھے، قتل گاہیں (جن کو "خاتمے کے کیمپ" یا "موت کے کیمپ" بھی کہا جاتا تھا) صرف "موت کی فیکٹریاں" تھیں۔ جرمن ایس ایس اور پولیس نے قتل کے مراکز میں بھی زہریلی گیس…
نازیوں نے وسیع پیمانے پر لوگوں کو مؤثر طریقے سے ہلاک کرنے کیلئے قتل گاہیں قائم کیں۔ عقوبتی کیمپوں کے برعکس جو بنیادی طور پر حراست اور مشقت کے مراکز کے طور پر استعمال کئے جاتے تھے، قتل گاہیں حقیقتاً "موت کی فیکٹریاں" تھیں۔ اِنہیں بعض اوقات "خاتمے کے کیمپ" یا "موت کے کیمپوں" کے نام سے بھی…
جلاوطنی کی ٹرینوں کے قتل کے مراکز میں پہنچنے کے بعد محافظوں نے جلاوطن ہونے والوں کو نکال کر قطار میں کھڑا ہونے کو کہا۔ پھر انہیں ایک انتخابی عمل سے گذارا گیا۔ مردوں کو عورتوں اور بچوں سے الگ کردیا گيا۔ ایک نازی جو عام طور پر ایک ایس ایس کا ڈاکٹر ہوتا تھا، جلدی سے ہر شخص کو دیکھ کر…
وارسا کی یہودی بستی کی بغاوت کے دیکھا دیکھی دوسری یہودی بستیوں اور قتل کے مراکز میں بغاوتیں شروع ہوگئيں۔ مزاحمت کرنے والوں کو معلوم تھا کہ وہ برتر جرمن قوتوں کے خلاف جیت نہيں سکتے تھے۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے لڑنے کا فیصلہ کیا۔ مئی 1943 میں ٹریبلنکا جلاوطن ہونے والے یہودیوں کی آخری…
جرمن حکومت بحران میں1919 سے 1932 تک جرمنی میں اتحادی حکومتوں کا ایک سلسہ جاری جاری رہا۔ یہ جرمن تاریخ کا وہ دور تھا جس میں اس کا نام ویمر ریپبلک تھا۔ اس وقفے کے دوران کوئی بھی واحد سیاسی پارٹی پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اقتصادی پالیسیوں پرعدم اتفاق اور بائیں اور دائیں…
22 جون 1941 کو سوویت یونین پر جرمن فوج کے حملے کے بعد ہالوکاسٹ کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا۔ جنگ کی آڑ میں اور جیت کے بارے میں پراعتماد جرمنوں نے یہودیوں کی جبری امیگریشن اور گرفتاریوں سے آگے بڑھ کر اجتماعی قتل کا راستہ اپنایا۔ نازی (ایس ایس) کے یونٹس اور پولیس پر مشتمل اسپیشل ایکشن سکواڈ،…
جرمن حکام نے 1939 کے آغازمیں پولینڈ کے یہودیوں کو گھیٹو یا الگ کر دئے گئے مقامات پر محدود کر دیا۔ یہ وہ ممنوعہ علاقے تھے جنہیں ابتداء میں یہودیوں کو غیر یہودیوں سے الگ کرنے کیلئے مخصوص کیا گیا تھا۔ بعد اذاں یہی گھیٹو یعنی یہودی بستیاں یورپی یہودیوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہوئیں۔ …
نازیوں نے سن 1939 کے اختتام پر اجتماعی قتل کے مقصد سے ذہنی مریضوں کو ("رحیمانہ قتل") کی پالیسی کے تحت قتل کرنے کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کا تجربہ بھی شروع کیا۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے اور آئن سیٹسگروپن (موبائل قتل کے یونٹ) کے اجتماعی قتل عام کے عمل شروع کر دینے کے بعد نازیوں…
کوئی یہ نہيں پوچھتا تھا کہ کون یہودی ہے اور کون نہیں ہے۔ کوئی یہ نہيں پوچھتا تھا کہ آپ کا تعلق کہاں سے تھا۔ کوئی یہ سوال نہیں کرتا تھا کہ آپ کا باپ کون تھا یا آپ کے پاس پیسے تھے یا نہيں۔ اُنہوں نے بس ہمیں قبول کر لیا، ہمیں محبت کے ساتھ لے گئے، بچوں کو پناہ دی۔ اکثر تو اپنے والدین کے بغیر…
نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔ جرمن نسل پرست نازیوں کے ابتدائی نشانے سیاسی مخالفین -- بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹک، اور تجارتی یونین کے سربراہان تھے۔ نازی ان مصنفین اور…
"یہ لڑکے اور لڑکیاں ہماری تنظیم میں دس سال کی عمر میں داخل ہوئیں اور اکثر نے پہلی بار تازہ ہوا میں سانس لیا؛ نوعمری میں چار سال تک تربیت کے بعد وہ ہٹلر یوتھ میں شامل ہون گے، جہاں وہ اگلے چار سال تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔ . . اور اگر وہ ابھی بھی مکمل طور پر قومی اشتراکیت پسند نہیں بن پاتے تو…
ایڈولف ہٹلر کے مطابق جنگ کا وقت "ناقابل علاج افراد کو ختم کرنے کا بہترین وقت تھا"۔ کئی جرمن ایسے افراد کو یاد نہيں کرنا چاہتے تھے جو ان کے "عظیم نسل" کے تصور پر پورا نہيں اترتے تھے۔ جسمانی اور ذھنی طور پر معذور افراد کو معاشرے کے لئے "بے کار"، آرین نسل کی پاکیزگی کے لئے خطرہ اور آخر میں…
جرمنی نے مفتوح مشرقی علاقہ جات میں سے اکثر کے لوگوں کو جرمن تہذیب کے رنگ میں رنگنے کے بعد اُن پر قبضہ کرلینے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ کچھ علاقوں کو جبری مشقت کیلئے مزدوروں کی فراہمی کے طور پر متخب کیا گیا تھا تاہم زيادہ تر کی جرمن نوآبادی استعماریت کے تحت تنظیم نو کی جانی تھی۔…
مشرقی بیلاروس میں 1944 کے موسم گرما میں ایک بڑے حملے کے نتیجے میں سوویت فوجوں کو ایک بڑے نازی جبری کیمپ لوبلن۔مجدانیک پر قبضے کا موقع مل گیا۔ سوویت فوجوں کی تیز رفتار پیش قدمی کی وجہ سے ایس ایس کو کیمپ خالی کرنے کا وقت نہ مل سکا۔ سوویت یونین اور مقربی ممالک کے ذرائع بلاغ نے مجدانیک میں…
جنگ کے اختتام کے قریب جب جرمنی کی فوجی طاقت ختم ہونے لگی، اتحادی افواج نے نازیوں کے حراستی کیمپوں کے گرد گھیرا ڈالنا شروع کردیا۔ روس نے مشرق کے طرف سے اور انگریزوں، فرانسیسیوں اور امریکیوں نے مغرب کے طرف سے گھیراؤ کرنا شروع گیا۔ جرمنوں نے پریشان ہو کر سامنے والے کیمپوں سے قیدیوں کو…
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔ اس نے اپنی کابینہ کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور پریس، اظہار رائے اور اکٹھا ہونے جیسی…
ایڈولف ہٹلر کے 30 جنوری 1933 کو جرمنی کا چانسلر نامزد ہونے پر جرمنی میں جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا۔ نسل پرستی اور آمریت کے تصورات سے آراستہ، نازیوں نے بنیادی آزادیوں کا خاتمہ کر دیا اور ایک "وولک" کمیونٹی بنانے کی ٹھانی۔ وولک کمیونٹی کے تصور کے مطابق جرمنی کے تمام سماجی طبقوں اور علاقوں کو…
پس منظر 13 مئی 1931 پر، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے برلن کو 1936 کے سرمائی اولمپکس سے نوازا۔ بیلجیم کے کاؤنٹ ہنری بیلٹ-لیٹور کمیٹی کا سربراہ تھا۔ پہلی جنگ عظیم میں شکست کے بعد برلن کا انتخاب نے جرمنی کو عالمی برادری میں واپس آنے کا ایک اشارہ کیا۔ دو سال بعد نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف…
اہم حقائق سن 2016 برلن جرمنی میں 1936 میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں کی 80 ویں سالگرہ کا سال ہے۔ نازی جرمنی نے 1936 کے اولمپک کھیلوں کو پروپیگنڈے کیلئے استعمال کیا۔ نازیوں نے اپنی حکومت کی یہود مخالف پالیسیوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر پردہ ڈالتے ہوئے ایک نئے،…
اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔ حکومت نے ان اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیر ملکی شائقین اور صحافیوں کو ایک پرامن اور بردبار…
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.