ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔ حکومت نے ان اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیر ملکی شائقین اور صحافیوں کو ایک پرامن اور بردبار…
ہولوکاسٹہولوکاسٹ ایک ایسا واقعہ ہے جو ہماری مغربی تہذیب، قومی ریاست اور جدید بیوروکریٹک تہذیب کے ساتھ ساتھ انسانی فطرت کو سمجھنے کیلئے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ لاکھوں معصوم شہریوں کے قتل کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ ایک نسل پرست سوچ کے تحت، جس کے مطابق یہودی ایسے کیڑے تھے جو صرف…
1930 کی پوری دہائی کے دوران، نازی جرمنی نے ایک جارحانہ خارجہ پالیسی کو اختیار کیے رکھا۔ اس کا نتیجہ عالمی جنگِ عظیم دوم کی صورت میں نکلا، جس کا آغاز ستمبر 1939 میں یورپ میں ہوا تھا۔ قبل از جنگ اور دوران جنگ علاقائی توسیع کے نتیجے میں لاکھوں یہودی جرمنی کے زیرِ تسلط آ گئے۔ 11–13 مارچ 1938 کو…
"پروپیگنڈا تمام لوگوں پر ایک نظرئیے کو مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ پروپیگنڈا عام لوگوں پر ایک خیال کی حیثیت سے اثرانداز ہوتا ہے اور پھر اِس خیال کی فتح کیلئے اُنہیں تیار کرتا ہے"۔ یہ الفاظ ایڈولف ہٹلر نے اپنی کتاب مین کیمپف (1926) میں لکھے تھے جس میں اُس نے پہلے قومی سوشلزم کے تصورات…
نازی چاہتے تھے کہ جرمن نازی آمریت کی حمایت کریں اور نازی نظریات پر یقین رکھیں۔ اس ہدف کی تکمیل کے لئے، انہوں نے سنسرشپ اور پروپیگنڈا کے ذریعے مواصلاتی صورتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ اس میں اخبارات، میگزینز، کتابوں، آرٹ تھیٹر، موسیقی، فلمیں، اور ریڈیو پر کنٹرول کرنا شامل…
1933 اور 1945 کے دوران نازی جرمنی نے جن لاکھوں افراد کو اپنا ہدف بنایا اُن کو قید میں ڈالنے کیلئے 20 ھزار کیمپ قائم کئے۔ اِن کیمپوں کو کئی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا جن میں جبری مشقت کے کیمپ، عارضی کیمپ جو منزل تک پہنچانے سے پہلے عارضی رہائش گاہ کیلئے استعمال ہوتے اور پھر استیصالی کیمپ…
سن 1933 اور 1945 کے درمیان نازی جرمنی نے اپنے کئی ملین نشانہ بننے والوں کے لئے تقریبا 20،000 کیمپ قائم کئے۔ یہ کیمپ کئی مقاصد کو پورا کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے تھے جس میں جبری مشقت کے کیمپ، عارضی وے اسٹیشن کے طور پر استعمال ہونے والے ٹرانزٹ کیمپ اور بنیادی طور پر یا مکمل طور پر اجتماعی قتل…
نازی کیمپ کا نظام نازی ریاست کے سیاسی مخالفین کی روک تھام کے نظام کے طور پر شروع ہوا۔ تیسری رائخ کے شروع کے چند سالوں میں نازيوں نے بنیادی طور پر کمیونسٹوں اور سوشلسٹوں کو حراست میں لیا تھا۔ 1935 کے قریب حکومت نے ایسے افراد کو بھی گرفتار کرنا شروع کیا جنہيں وہ نسلی یا حیاتیاتی طور پر…
یورپ میں جب اتحادی افراج نے نازی جرمنی کے خلاف حملوں کا سلسلہ شروع کیا تو اُن کا سامنا حراستی کیمپوں میں موجود ھزاروں قیدیوں سے ہوا۔ اِن میں سے متعدد قیدی مقبوضہ پولینڈ کے قیدی کیمپوں سے جرمنی کے اندرونی علاقوں تک جبری مارچ کو برداشت کر چکے تھے۔ یہ قیدی بھوک پیاس اور بیماری کا شکار…
جیسے ہی اتحادی فوجی نازی جرمنی کے خلاف بھرپور حملوں کے نتیجے میں یورپ کے چاروں طرف پھیل گئے، انہیں ایسے کئی ھزار حراستی کیمپوں کے قیدی ملے جو بھوک اور بیماری کی وجہ سے مر رہے تھے۔ ان نازی کیمپوں کی آزادی کے بعد ہی دنیا کو نازیوں کے ظلم و بربریت کے بارے میں معلوم ہوا۔ سوویت افواج کسی…
نازی جرمنی نے بے مثال پیمانے پر قتل وغارت گری کی۔ نازیوں، ان کے اتحادیوں نیز ان کے ساتھیوں نے چھ ملین یہودیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ منظم طور پر اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی نسل کشی کو اب ہولوکاسٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نازیوں، ان کے اتحادیوں نیز ان کے ساتھیوں نے دوسرے بڑے پیمانے…
نازیوں کی نسل پرستی نسل کے بارے میں نازی عقائد اور نظریات نے نازی جرمنی میں روزمرہ کی زندگی اور سیاست کے تمام پہلوؤں کو تشکیل دیا۔ خاص طور پر، نازیوں نے اس غلط خیال کو قبول کیا کہ یہودی ایک الگ اور کمتر نسل ہیں۔ اس عقیدے کو نسلی سام دشمنی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نسل کے بارے میں نازی…
دوسری عالمی جنگ کے دوران متعدد جرمن ڈاکٹروں نے قیدی کیمپوں کے ھزاروں قیدیوں پر اُن کی مرضی کے بغیر تکلیف دہ اور اکثر اوقات مہلک تجربات کئے۔ تھرڈ ریخ کے تسلط کے دوران غیر اخلاقی طور پر کئے گئے اِن تجربات کو تین قسموں میں بانٹا جا سکتا ہے۔ پہلی قسم میں ایسے تجربات آتے ہیں جن کا مقصد…
نسل پرست ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو یہ سمجھتے ہيں کہ فطری، اور ورثے میں ملنے والی خصوصیات انسانی سلوک کا تعین کرتی ہیں۔ نسل پرستی کے نظریے کے مطابق خون قومی اور نسلی شناخت کی نشانی ہے۔ نسل پرستی, جس میں نسلی سام دشمنی (یعنی غلط حیاتیاتی نظریوں کی بنیاد پر یہودیوں کے خلاف تعصب یا نفرت)،…
"نسل کشی" کی اصطلاح 1944 سے قبل انگریزی زبان میں موجود ہی نہيں تھا۔ ایک بہت ہی خاص اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے وہ اجتماعی جرم جو جماعتوں کے خلاف ان کے وجود کو پورے طور پر ختم کرنے کے ارادے سے کئے جاتے ہوں۔ انسانی حقوق، جیسے 1948 میں انسانی حقوق کے لئے اقوام متحدہ کے عالمی بیان میں واضح کئے گئے…
یہ ایک ٹائم لائن ہے جس میں "نسل کشی" کے مراحل سے متعلق تصوراتی اور قانونی اقدامات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ محض اُن تمام واقعات کی تفصیل بیان کرنے کی کوشش نہیں ہے جنہیں نسل کشی کے زمرے میں لایا جا سکتا ہے بلکہ اِس کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ یہ اصطلاح کیسے مختلف گروپوں کے خلاف وسیع پیمانے…
1944 سے پہلے "نسل کشی" کی اصطلاح موجود ہی نہیں تھی۔ یہ ایک بہت ہی خاص اصطلاح ہے اور یہ اُن متشدد جرائم کیلئے استعمال ہوتی ہے جن کا مقصد کسی گروپ کے وجود کو ختم کرنا ہوتا ہے۔ جیسا کہ امریکہ میں حقوق سے متعلق مسودہ قانون یا پھر اقوام متحدہ کے 1948 کے انسانی حقوق کے عالمی منشور میں بتایا گیا ہے…
نسلی عصبیت رکھنے والوں کا یہ اعتقاد ہے کہ خاندانی موروثی خصوصیات حیاتیاتی سطح پر انسانی رویے کا تعین کرتی ہیں۔ نسلی تعصب کے نظریے میں زور دیا جاتا ہے کہ خون قومی اور نسلی شناخت کا نشان ہے۔ اس نسلی عصیبت کے فریم ورک کے مطابق کسی انسان کی قدروقیمت کا تعین اُس کی انفرادیت سے نہیں ہوتا…
ستمبر 1935 میں نازی جرمنی میں دو مختلف قوانین منظور کئے گئے جنہیں مجموعی طور پر نیورمبرگ قوانین کے طور پر جانا جاتا ہے: جرمن سلطنت کی شہریت کا قانون اور جرمن خون اور جرمن عزت و وقار کے تحفظ کا قانون۔ یہ قوانین نازی نظریے کے حوالے سے بہت سے نسلی نظریات کا حاطہ کرتے تھے۔ ان قوانین کا مقصد…
پس منظر سن 1942 کے موسم خزاں کے آغاز میں حلیف طاقتوں کی حکومتوں نے نازی جنگی مجرموں کو سزا دلوانے کے عزم کا اظہار کیا۔ 17 دسمبر، 1942 کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ عظمٰی اور سوویت یونین کے راہنماؤں نے پہلا اعلامیہ جاری کیا جس میں یورپی یہودیوں کے اجتماعی قتل کو نوٹ کیا گیا اور…
جرمنی کے کلیدی عہدیداروں کا مقدمہ بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) میں رسمی طور پر جرمنی کی طرف سے ہتھیار ڈال دینے کے محض چھ مہینے بعد نیورمبرگ، جرمنی میں 20 نومبر 1945 کو شروع ہوا۔ یہ عدالت جنگ کے بعد جرائم کی سماعت کیلئے سب سے زیادہ معروف عدالت ہے۔ چاروں اتحادی ممالک امریکہ،…
جنگ کے بعد، ہالوکاسٹ کے دوران جرائم کے ذمہ دار چند افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ 1945 اور 1946 کے درمیان نیورمبرگ، جرمنی میں مقدمات عدالت میں پیش کئے گئے- بائيس اہم نازی مجروں کے مقدمات کی سماعت کے موقع پر اتحادی قوتوں یعنی برطانیہ، فرانس، سوویت یونین اور امریکہ کے ججوں نے مقدمات…
نیورمبرگ کے نسلی قوانین کیا تھے؟ 15 ستمبر 1935 کو نازی حکومت نے دو نئے قوانین کا اعلان کیا: ریخ شہریت کا قانون جرمن خون اور جرمن عزت کے تحفظ کا قانون یہ قوانین غیر رسمی طور پر نیورمبرگ قوانین یا نیورمبرگ نسلی قوانین کے نام سے مشہور ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا اعلان سب سے پہلے جرمن…
1940 کے موسم خزاں میں، جرمن حکام نے پولینڈ کے سب سے بڑے شہر وارسا میں یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی کے ساتھ ایک یہودی بستی قائم کی۔ وارسا کی تقریباً 30 فیصد آبادی شہر کے 2.4 فیصد رقبے پر مشتمل تھی۔
وارسا جدید ریاست پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل یہ شہر یہودی زندگی اور ثقافت کا ایک بڑا مرکز تھا۔ وارسا کی قبل از جنگ یہودی آبادی شہر کی کل 350,000 آبادی کا تقریباً 30 فیصد تھی۔ وارسا کی یہودی کمیونٹی یورب بھر میں سب سے بڑی تھی، اور یہ نیو یارک سٹی کے بعد دنیا بھر کی سب سے…
1940 کے موسم خزاں میں جرمن حکام نے لاکھوں یہودیوں کو وارسا کی یہودی بستی میں زبردستی داخل کیا۔ اس کے عروج کے دوران، یہودی بستی میں 400,000 سے زیادہ یہودی رہتے تھے جہاں جرمنوں نے انہیں خوفناک اور بگڑتے ہوئے حالات کا نشانہ بنایا۔ مئی 1943 کے اخیر تک، جرمن حکام نے ٹریبلنکا کی قتل گاہ میں موت کے…
مشرقی یورپ کی یہودی بستیوں میں رہنے والے یہودیوں نے جرمنوں کے خلاف مزاحمت منظم کرنے اور اپنے آپ کو چوری کے اور خود سے بنائے جانے والے ہتھیاروں سے لیس کرنے کی کوشش کی۔ 1941 اور 1943 کے درمیان تقریباً 100 یہودی گروپوں میں خفیہ مزاحمتی تحریکیں قائم ہوگئيں۔ مسلح لڑائی میں جرمنوں کی مزاحمت کی…
22 جولائی اور 12 ستمبر، 1942 کے دوران جرمن حکام نے 3 لاکھ یہودیوں کو جلاوطن کر دیا یا اُنہیں وارسا یہودی بستی میں قتل کر دیا۔ ایس ایس اور پولیس یونٹوں نے دو لاکھ پینسٹھ ہزار یہودیوں کو ٹریبلنکا مرکز قتل میں اور 11,580 کو جبری مشقت کے کیمپوں میں جلاوطن کر دیا۔ جرمنوں اور ان کے حلیفوں نے…
20 جنوری 1942 کو اعلیٰ عہدوں پر فائز پندرہ نازی پارٹی اور جرمن حکومتی لیڈر ایک اہم اجلاس کے لئے جمع ہوئے۔ ان کی ملاقات برلن کے ایک متمول علاقے میں وانسی نامی ایک جھیل کے قریب واقع ایک ولا میں ہوئی۔ ایس ایس کے سربراہ ہائنریخ ہملر کے نائب رائن ہارڈ ہیڈرچ نے وزارت خارجہ اور عدلیہ کے…
20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلیٰ سطحی اہلکار برلن کے مضافاتی علاقے وانسی میں اکٹھے ہوئے۔ اس اجتماع کا مقصد اس معاملے پر غور کرنا تھا جسے وہ "یہودی مسئلے کا حتمی حل" سے موصوم کرتے تھے۔ "حتمی حل" ایک خفیہ اصطلاح تھی جس سے مراد یورپی یہودیوں کا منظم، عمداً اور حقیقی خاتمہ…
شمالی افریقہ میں لڑائی 13 ستمبر 1940 کو شروع ہوئی جب مارشل روڈولفو گرازیانی کی اطالوی دسویں فوج نے لیبیا میں موجود اپنے اڈے سے مغربی مصر میں واقع برطانوی فوج کی نسبتاً بڑی تعداد پر حملہ کر دیا۔ اِس کے رد عمل میں 9 دسمبر 1940 کو جنرل سر آرچیبالڈ ویول کی سرکردگی میں برطانیہ نے کامیاب جوابی…
20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلی عہدیدار"حتمی حل" پر عملدرآمد کے سلسلے میں غور کرنے اور کارروائیوں کو مربوط بنانے کیلئے برلن کے مضافاتی علاقے وین سی کی ایک عمارت میں اکٹھے ہوئے۔ اِس اجلاس میں رائن ھارڈ ہیڈریخ، ایس ایس کے سربراہ ھائن ریخ ھملر کے اول نائب اور ریخ کے…
یہودی بستیوں اور کیمپوں سے فرار ہونے والے کچھہودیوں نے اپنے لڑاکا یونٹس قائم کئے تھے۔ اِن لڑنے والے افراد کو حامی کہا جاتا تھا اور وہ گھنے جنگلوں میں رہتے تھے۔ مقبوضہ سوویت یونین کے علاقے میں حامیوں کا ایک بڑا گروہ لیتھوینیا کے دارالحکومت ولنا کے قریب واقع ایک جنگل میں جا چھپا۔ وہ…
نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جبری مزدوری کا ایک کیمپ قائم کیا جو بعد میں ٹریبلنکا I کہلایا۔ یہ کیمپ مقبوضہ پولینڈ کے شہر وارسا سے 50 میل شمال مشرق کی جانب واقع تھا۔ جولائی 1942 میں جرمن حکام نے ایک قتل مرکز کی تعمیر مکمل کر لی جسے ٹریبلنکا II کہا جاتا تھا۔ جولائی 1942 سے نومبر 1943 تک جرمنوں اور…
9-10 نومبر 1938 کی رات کو، نازی حکومت نے نازی جرمنی میں سام دشمن تشدد کی ایک لہر کو مربوط کیا۔ یہ بطور کرسٹل ناخٹ یا "ٹوٹے ہوئے کانچ کی رات" معروف ہو گیا۔ اس کا نام اسٹور کی کھڑکیوں کے ٹوٹے ہوئے شیشوں پر رکھا گیا تھا جو تشدد کے بعد گلیوں میں بکھرے پڑے تھے۔ تشدد کو یہودیوں کے خلاف غصے کے غیر…
ہالوکاسٹ کے دوران حراستی کیمپوں کے قیدیوں پر ٹیٹو نشان صرف ایک ہی مقام پر لگائے جاتے تھے اور وہ آش وٹز کیمپ کامپلیکس تھا جس میں مرکزی کیمپ، آش وٹز نمبر ایک، آش وٹز نمبر دو یعنی آش وٹز برکیناؤ اور آش وٹز نمبر تین جس میں مونووٹز اور ذیلی کیمپ شامل تھے۔ یہاں آنے والے ہر قیدی کو کیمپ کا…
نازی حکومت اپنی فتوحات کی جنگوں کیلئے جرمن عوام کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پراپیگنڈے کا استعمال کرتی تھی۔ یورپ کے یہودیوں کے قتل عام میں عملی طور پر ملوث افراد کو فعال رکھنے کیلئے نسل پرستی اور یہود دشمنی پر مبنی پراپیگنڈا ضروری تھا۔ پراپیگنڈا نسلی بنیادوں پر ظلم روا رکھنے اور قتل…
مہاجرین کا موجودہ بحران ان تنازعات کی پیداوار ہے جس میں بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ اگرچہ جنگ عظیم دوم کے بعد بین الاقوامی پناہ گزینوں کی حفاظت نے پناہ گزینوں کی حالت زار کو بین الاقوامی کمیونٹی کی ذمہ داری کے طور پر تشکیل دیا گیا، لیکن دنیا بھر کے…
نازی جرمنی میں نسلی عصبیت کے بڑھتے ہوئے اقدامات کے باعث بہت سے یہودی اور حدف بننے والے دیگر افراد ملک چھوڑنے کی کوشش پر مجبور ہو گئے۔ سن 1933 میں نازی پارٹی کے اقتدار میں آنے سے لیکر 1939 تک تین لاکھ سے زیادہ یہودی جرمنی اور آسڑیا سے ہجرت کر گئے تاہم بہت سے لوگوں کے لئے کوئی محفوظ پناہ…
1933 اور 1945 کے درمیان ،340،000 سے زیادہ یہودیوں نے جرمنی اور آسٹریہ سے ہجرت کی۔ بدقسمتی سے ان میں سے 100،000 کے لگ بھگ افراد نے ان ملکوں میں پناہ لی جنہیں بعد میں جرمنی نے فتح کر لیا۔ جرمن حکام ان کی اکثریت کو جلاوطن اور ہلاک کرنے والے تھے۔ جب جرمنی نے مارچ 1938 میں آسٹریہ پر قبضہ کیا، مشرقی یورپ…
جنگِ عظیم دوم کی شروعات کرتے ہوئے جرمن فوجیوں نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ جرمن جارحیت کے ردعمل میں برطانیہ عظمٰی اور فرانس نے نازی جرمنی کے خلاف اعلانِ جنگ کیا۔
پوگرم حملے یا پھر گڑبڑ کیلئے روسی زبان کا لفظ ہے۔ اِس اصطلاح کے تاریخی مفہوم میں روسی سلطنت اور دنیا بھر میں مقامی آبادیوں کی طرف سے یہودیوں پر کئے جانے والے پرتشدد حملے شامل ہیں۔ دور جدید میں یہودیوں کے خلاف اقتصادی اور سیاسی مخاصمت کے ساتھ ساتھ بعض عیسائیوں میں مذہبی بنیادوں پر…
پوگروم ایک روسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "تباہی برپا کرنا ، تشدد سے تباہ کر دینا"۔ تاریخی اعتبار سے اس اصطلاح سے مراد روسی سلطنت کے دور میں یہودیوں پر مقامی غیر یہودی آبادیوں کا پرتشدد حملہ ہے۔ نازی جرمنی میں یہودیوں کے خلاف عوامی تشدد برداشت کیا جاتا تھا اور اس کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.