<p>يہودی قیدیوں کی ایک سواری  برف سے گزرتے ہوئے بوشووٹز کے اسٹیشن سے تھیریسئن شٹٹ جارہی ہے۔ چکوسلواکیا، 1942</p>

مضمون

ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔

عنوان کے لیحاظ سے فلٹر کریں:

| "مضمون" کیلئے 201-245 کے 271 تک کے نتائج ڈسپلے کئے جا رہے ہیں |

  • پہلی جنگ عظیم

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کا آغاز پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا عظیم بین الاقوامی بڑا تنازعہ تھا۔ 28 جون، 1914ء کو سرائیوو میں تختِ ہپیس برگ کے وارث شہزادہ فرانز فرڈینینڈ اور اس کی بیوی شہزادی صوفی کے قتل نے اس جنگ کی ابتدا کی جو اگست 1914ء میں شروع ہوئی اور اگلی چار دہائیوں تک مختلف محاذوں پر…

    پہلی جنگ عظیم
  • پہلی جنگ عظیم: معاہدے اور تاوان جنگ

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کے بعد فاتح مغربی قوتوں نے شکست پانے والے ممالک پر کئی سخت معاہدے مسلط کردئے۔ ان معاہدوں کے تحت مرکزی قوتوں (جرمنی اور آسٹریا-ہنگری کے ساتھ ساتھ سلطنت عثمانیہ ترکی اور بلغاریہ) سے وسیع علاقے چھین لئے گئے اور بھاری بھرکم تاوان جنگ مسلط کر دئے گئے۔ اس سے پہلے شاید ہی کبھی…

    پہلی جنگ عظیم: معاہدے اور تاوان جنگ
  • پہلی جنگ عظیم: نتیجہ

    مضمون

    پہلی جنگ عظیم کے بعد بھاری بھرکم جنگی تاوان کے ساتھ ساتھ 1920 کی دہائی میں یورپ بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی - ایک مالی طور پر تباہ کن جنگ کا ایک اور نتیجہ - 1923 تک جرمن ریخ مارک کی بتدریج گھٹتی ہوئی قدر کا سبب بن چکے تھے۔ اس حد سے زيادہ بڑھتے ہوئے افراط زر کے ساتھ ساتھ 1929 میں شروع ہونے والی…

    پہلی جنگ عظیم: نتیجہ
  • پہلی عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا بڑا عالمی تنازعہ تھا۔ اس تنازعے کی ابتدا ھبزبرگ آرکڈیوک ٖفرانز فرڈنینڈ کے قتل سے ہوئی جو اگست 1914 میں شروع ہوا اور اگلی چار دہائیوں تک مختلف محاذوں پر جاری رہا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران اتحادی قوتوں۔۔برطانیہ، فرانس، سربیا اور روسی بادشاہت (بعد میں…

  • چھپے ہوئے بچے: امکانات

    مضمون

    جرمن مقبوضہ یورپ میں یہودیوں کی ایک بھاری اکثریت نے کئی وجوہات کی بنا پر چھپنے کا راستہ نہیں اپنایا۔ چھپنے کا مطلب یہ ہوتا کہ گھر والوں اور رشتہ داروں کو چھوڑ کر جایا جائے۔ یوں اس کا مطلب یہ تھا کہ اُنہیں فوری اور سخت سزا کیلئے چھوڑ دیا جائے یا پھر پناہ دینے والا کوئی فرد تلاش کیا…

  • چھپے ہوئے بچے: بازیاب

    مضمون

    چھپے رہنے کے دوران زندگی ہمیشہ مشکلات سے عبارت ہوتی تھی۔ تمامتر جرمن مقبوضہ یورپ میں نازیوں نے چھپے ہوئے بچوں کو تلاش کرنے کے جتن کئے۔ جرمن اہلکاروں اور اُن کے حلیف اُن لوگوں کے ساتھ انتہائی سخت سلوک کرتے جو یہودیوں کی مدد کرتے تھے اور اُن لوگوں کو انعام کی پیشکش کرتے تھے جو یہودیوں…

  • چھپے ہوئے بچے: تاثرات

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دوران، یہودی مصوروں اور ادیبوں نے کیمپوں، یہودی بستیوں، جنگلوں اور چھپنے کی جگہوں میں اپنے تجربات کی دردناک تصویر پیش کی۔ اگرچہ ادبی اور فنی تخلیقات کے ذریعے خوشیوں، دکھ درد، خواہشات، غصہ اور افسوس کے اظہار کیلئے مواقع اور مواد انتہائی محدود تھے، بڑوں اور بچوں کی طرف…

    چھپے ہوئے بچے: تاثرات
  • چھپے ہوئے بچے: خاندان کی کھوج

    مضمون

    1945 میں جنگ کے احتتام پر یورپ کے بچے کھچے یہودیوں نے گھر والوں کی تلاش کا مشکل اور تکلیف دہ عمل شروع کردیا۔ والدین نے مختلف کانوینٹ، یتیم خانوں یا رضاعی خاندانوں کے ساتھ رکھوائے جانے والے بچوں کی تلاش شروع کردی۔ یورپ میں مقامی یہودی کیمٹیوں نے زندہ رہنے والوں کو رجسٹر کرنے اور مردہ…

    چھپے ہوئے بچے: خاندان کی کھوج
  • چھپے ہوئے بچے: روزمرہ زندگی

    مضمون

    نازی حکومت کے استبداد اور جنگ کے وحشیانہ اقدامات کی وجہ سے چند پچے اپنی عمر سے زیادہ بڑے ہوگئے۔ ایک بچے نے انہيں اس طرح بیان کیا "بوڑھے لوگ جن کا چہرا بچوں کی طرح تھا اور جن کی شکلوں پر ذرا سی بھی خوشی یا معصومیت نہيں تھی۔" اپنے غیرمعمولی حالات کے مطابق خود کو ڈھالتے ہوئے چھپے ہوئے…

    چھپے ہوئے بچے: روزمرہ زندگی
  • چھپے ہوئے بچے: مشکلات

    مضمون

    چھپے رہنے کا فیصلہ کرنے کے بعد والدین، بچوں اور اُنہیں بچانے والوں کو مشکل چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ بچے اپنے آپ کو غیریہودی ظاہر کرکے کھلے عام رہ سکتے تھے۔ جو ایسا نہيں کرسکتے تھے، انہيں چھپ کر زندگی گزارنی پڑتی تھی۔ اکثر کو تو تہ خانوں میں چھپنے کی ضرورت پڑتی تھی۔ اپنے آپ کو…

    چھپے ہوئے بچے: مشکلات
  • چیلمنو (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکاسٹ کے دوران ایس ایس نے چیلمنو قتل مرکز میں کم سے کم 152,000 افراد کو قتل کیا۔ یہ مرکز پولینڈ کے شہر لوڈز سے تقریباً 30 میل شمال مغرب میں واقع تھا۔ یہ پہلی نصب شدہ تنصیب تھی جہاں یہودیوں کے قتل عام کیلئے زہریلی گیس استعمال کی گئی۔ یہ قتل کا مرکز چیلمنو کے قصبے میں ایک جاگیر نما عمارت…

  • ڈاخاؤ

    مضمون

    1933 اور 1945 کے درمیان، نازی جرمنی اور اس کے اتحادیوں نے 44,000 سے زیادہ کیمپ اور دیگر قید خانے (بشمول یہودی بستیاں) قائم کیں۔ مجرموں نے ان مقامات کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ ان مقاصد میں جبری مشقت، "ریاست کے دشمن" سمجھے جانے والے لوگوں کی حراست اور اجتماعی قتل شامل تھے۔ لاکھوں لوگ اس…

    ڈاخاؤ
  • ڈاخاؤ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    مارچ 1933 میں قائم ہونے والا ڈاخاؤ حراستی کیمپ جنوبی جرمنی میں واقع میونخ کے شمال مشرق سے 10 میل کے فاصلے پر تھا۔ کیمپ کے ابتدائي قیدیوں میں جرمن کمیونسٹ، سوشل ڈیموکریٹ، ٹریڈ یونینسٹ یہووا کے گواہان, روما (خانہ بدوش), ہم جنس پرست اور جرائم پیشہ افراد شامل تھے۔ کرسٹل ناخٹ (10 سے 11 نومبر 1938)…

  • ڈاکٹروں اور نرسوں کا کردار

    مضمون

    یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ایڈولف ہٹلر اور دیگر نازی شدت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں حقیقی طور پر نازی نہیں تھے۔ جرمن طبی شعبے نے بہت سی…

    ڈاکٹروں اور نرسوں کا کردار
  • ڈنمارک میں بچاؤ کی کوششیں

    مضمون

    مقبوضہ یورپ میں زیادہ تر افراد نے نازی نسل کشی میں فعال طور پر شرکت نہيں کی۔ نہ ہی انہوں نے یہودیوں اور نازی پالیسیوں کے کا ہدف بننے والے دیگر لوگوں کی مدد کرنے کے لئے کچھ کیا۔ ہالوکاسٹ کے دوران لاکھوں افراد خاموشی سے یہودیوں، روما (خانہ بدوشوں) اور "رائخ کے دشمنوں" کی گرفتاری اور…

    ڈنمارک میں بچاؤ کی کوششیں
  • ڈیوڈ سیراکوویاک (Dawid Sierakowiak)

    مضمون

    پولینڈ پر جرمن حملے کے بعد ووچ کے یہودی بچوں کو پیش آنے والی تلخ حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کچھ بچوں، جن میں ڈیوڈ سیراکوویاک بھی شامل تھا، نے اپنے تجربات کو اپنی ڈائریوں میں قلم بند کیا۔ ان کی آوازیں انتہائی مشکل حالات کے باوجود بھی ایک معاشرے اور اس کے نوجوانوں کی زندگی…

    ڈیوڈ سیراکوویاک (Dawid Sierakowiak)
  • کاروباری اشرافیہ کا کردار

    مضمون

    یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ہٹلر اور دیگر نازی حریت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں حقیقی طور پر نازی نہیں تھے۔ ان پیشہ وروں میں کاروباری…

    کاروباری اشرافیہ کا کردار
  • کتابوں کی آتشزدگی

    مضمون

    1933 میں پاپولر اینلائیٹنمنٹ اور پراپیگنڈے کے نازی وزیر جوزف گوئبیلز نے ثقافت کی ہم آہنگی کا کام شروع کیا جس میں فنون لطیفہ کو نازی مقاصد کے مطابق ڈھالا گیا۔ حکومت نے یہودیوں اور دوسرے لوگوں کی ثقافتی تنظیموں کو سیاسی یا فنی اعتبار سے مشتبہ قرار دیتے ہوئے اُنہیں ختم کرنا شروع کر…

    کتابوں کی آتشزدگی
  • کتابیں نذر آتژ کرنا (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    "کتابوں کو نذر آتش کرنے" سے مراد کتابوں کو روایتی طور پر تباہ کرنا ہے۔ یہ اقدامات عوامی طور پر سب کے سامنے کئے گئے اور یہ کتابوں کے مواد کی ثقافتی، مذہبی اور سیاسی مخالفت کی وجہ سے کیا گیا۔ نازی وزیر برائے مقبول روشن خیالی اور پراپیگنڈا جوزف گوئبل نے 1933 میں جرمن فن و ثقافت کو نازی نصب…

  • کرسٹل ناخٹ: ملک گیر پوگرام، نومبر 9 - 10 , 1938

    مضمون

    کرسٹل ناخٹ کے لفظی معنی ہیں "کرسٹل کی رات"۔ اِس سے عمومی مراد "ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات" ہے۔ یہ اصطلاح 9 اور10 نومبر 1938 کو تمامتر جرمنی، مقبوضہ آسٹریہ اور جرمن فوجیوں کے زیر قبضہ چیکوسلواکیہ کے علاقے سوڈیٹن لینڈ میں روا رکھے جانے والے پرتشدد یہود مخالف پوگرامز کیلئے استعمال ہوتی ہے۔…

    کرسٹل ناخٹ: ملک گیر پوگرام، نومبر 9 - 10 , 1938
  • کیمپوں کے قیدی

    مضمون

    چونکہ نازی نسل کشی کا مرکزی ہدف یہودی تھے، قتل کے مراکز کے بیشتر قیدی بھی یہودی ہی تھے۔ تاہم جنسینکڑوں جبری مشقت اور حراستی کیمپوں میں گیس کے ذریعے ہلاک کرنے کی سہولیات نہيں تھیں وہاں دوسری برادریوں سے بھی تعلق رکھنے والے افراد پائے جاتے تھے۔ قیدیوں کو اپنی جیکٹوں پر مختلف رنگوں کے…

    کیمپوں کے قیدی
  • گسٹاپو: ایک جائزہ

    مضمون

    گسٹاپو نازی جرمنی کی بدنامِ زمانہ سیاسی پولیس فورس تھی۔ نازی دور کے دوران گسٹاپو کے ادارے میں توسیع اور تبدیلی کی گئی گسٹاپو کے ہدف بنائے گروپ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کے ساتھ تبدیل ہو گئے۔ تاہم ایک چیز جوں کی توں رہی: گسٹاپو ایک قابل اعتماد ظلم و جبر کا آلہ بنا جس نے نازی اِزم…

    گسٹاپو: ایک جائزہ
  • گشتی قاتل اسکواڈ

    مضمون

    22 جون 1941 کو سوویت یونین پر جرمن فوج کے حملے کے بعد ہالوکاسٹ کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا۔ جنگ کی آڑ میں اور جیت کے بارے میں پراعتماد جرمنوں نے یہودیوں کی جبری امیگریشن اور گرفتاریوں سے آگے بڑھ کر اجتماعی قتل کا راستہ اپنایا۔ نازی (ایس ایس) کے یونٹس اور پولیس پر مشتمل اسپیشل ایکشن سکواڈ،…

    گشتی قاتل اسکواڈ
  • گھیٹو یعنی یہودی بستیوں میں ادیب اور شاعر

    مضمون

    جرمن حکام نے 1939 کے آغازمیں پولینڈ کے یہودیوں کو گھیٹو یا الگ کر دئے گئے مقامات پر محدود کر دیا۔ یہ وہ ممنوعہ علاقے تھے جنہیں ابتداء میں یہودیوں کو غیر یہودیوں سے الگ کرنے کیلئے مخصوص کیا گیا تھا۔ بعد اذاں یہی گھیٹو یعنی یہودی بستیاں یورپی یہودیوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہوئیں۔ …

    گھیٹو یعنی یہودی بستیوں میں ادیب اور شاعر
  • گیس سے ماردینے کی کارروائياں (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازیوں نے سن 1939 کے اختتام پر اجتماعی قتل کے مقصد سے ذہنی مریضوں کو ("رحیمانہ قتل") کی پالیسی کے تحت قتل کرنے کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کا تجربہ بھی شروع کیا۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے اور آئن سیٹسگروپن (موبائل قتل کے یونٹ) کے اجتماعی قتل عام کے عمل شروع کر دینے کے بعد نازیوں…

  • ھولوکوسٹ کے دوران بچوں کی ڈائریاں

    مضمون

    پس منظر ھولوکوسٹ کے دوران 11 لاکھ سے زائد یہودی بچوں کو ہلاک کیا گیا۔ نازیوں اور اُن کے حلیفوں کے ظلم و ستم کا شکار ہونے والے لاکھوں بچوں میں سے بہت کم تعداد ایسی تھی جس نے ایسی ڈائریاں اور جرنل لکھے جو محفوظ ہوئے۔ ان ڈائریوں میں چھوٹے لکھنے والوں نے اپنے تجربات کی تفصیل بیان کی، اپنے…

    ھولوکوسٹ کے دوران بچوں کی ڈائریاں
  • ہالوکاسٹ سے قبل یورپ میں یہودیوں کی زندگی

    مضمون

    1933 میں جرمنی میں نازیوں کے اقتدار میں آنے کے وقت یہودی یورپ کے ہر ملک میں رہ رہے تھے۔ ان ممالک میں نوے لاکھ کے قریب یہودی رہتے تھے جن پر دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی کا قبضہ ہونے والا تھا۔ جنگ کے اختتام تک ان میں سے ہر تین یہودیوں میں سے دو کی موت واقع ہونے والی تھی اور یورپ میں یہودیوں…

    ہالوکاسٹ سے قبل یورپ میں یہودیوں کی زندگی
  • ہالوکاسٹ کے انکار کا مقابلہ: نیورمبرگ میں پیش کئے جانے والے ہالوکاسٹ کے ثبوت

    مضمون

    دوسری عالمی جنگ کے بعد جنگی جرائم کے انتہائی جانے پہچانے مقدمات میں سے ایک نیورمبرگ جرمنی میں پیش ہونے والا مقدمہ تھا جسے بڑے جرمن جنگی مجرموں کا مقدمہ کہا جاتا ہے۔ نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (انٹرنیشنل ملٹری ٹرائبیونل یا آئی۔ ایم۔ ٹی) میں برطانیہ، فرانس، سوویت یونین اور…

    ہالوکاسٹ کے انکار کا مقابلہ: نیورمبرگ میں پیش کئے جانے والے ہالوکاسٹ کے ثبوت
  • ہالوکاسٹ کے دوران بچے

    مضمون

    ہالوکاسٹ کے دور میں بچے خاص طور پر ہدف بنے۔ نازیوں نے کچھ مخصوص گروپوں کے بچوں کو اُن گروپوں کے نظریاتی خیالات کے حوالے سے "غیر مطلوبہ" یا "خطرناک" قرار دیتے ہوئے اُنہیں قتل کرنے پر زور دیا۔ نازیوں نے ایسا "نسلی جدوجہد" کے حصے کے طور پر یا پھر "پیش بندی کے طور پر اختیار کی جانے والی…

    ہالوکاسٹ کے دوران بچے
  • ہالوکاسٹ کے دوران بچے (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    ہولوکاسٹ کے دوران بچوں کو خاص طور پر خطرہ تھا۔ جرمن اور ان کے مددگاروں نے 15 لاکھ سے زيادہ بچوں کو قتل کیا جس میں دس لاکھ یہودی بچوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں رومانی (خانہ بدوش) بچے، اداروں میں رہنے والے ذہنی اور جسمانی طور پر معذور جرمن بچے، پولش بچے اور مقبوضہ سوویت یونین میں رہنے والے بچے…

  • ہالوکاسٹ کے دوران خواتین (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    نازی حکومت نے اکثر یہودی اور غیر یہودی خواتین کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جو بعض اوقات ان کی جنس کے حوالے سے منفرد تھا۔ بعض انفرادی کیمپوں اور حراستی کیمپوں کے اندر مخصوص علاقوں کو خاص طور پر زنانہ قیدیوں کیلئے قائم کیا گيا تھا۔ مئی سن 1939 میں نازیوں نے ریونزبروئیک کیمپ کھولا جو…

  • ہالوکاسٹ کے دوران عورتیں

    مضمون

    نازیوں نے یہودی مردوں اور عورتوں دونوں کو اذیت دینے اور ہلاک کرنے کیلئے نشانہ بنایا۔ تاہم یہودی اور غیر یہودی عورتوں کو بعض اوقات مخصوص وحشیانہ ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ انفرادی کیمپوں اور کچھ جبری کیمپوں کے بعض حصوں کو عورتوں کیلئے مخصوص کر دیا گیا۔ مئی 1939 میں نازیوں نے…

    ہالوکاسٹ کے دوران عورتیں
  • ہدف بننے والوں کی اقسام: ایک جائزہ

    مضمون

    اگرچہ نازیوں کا اصل ہدف یہودی تھے تاہم نازیوں اور اُن کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پردوسرے گروپوں پربھی تشدد کیا۔ جرمنی میں نازیوں کے امتیازی رویے کے اولین اہداف میں سیاسی مخالفین شامل تھے جو بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹ اور مزدور یونینوں کے لیڈر…

    ہدف بننے والوں کی اقسام: ایک جائزہ
  • ہدف بننے والے پولش لوگ

    مضمون

    پولینڈ کی فوج کو ستمبر 1939 میں شکست دینے کے بعد جرمنوں نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑتے ہوئے پولینڈ کے ہزاروں افراد کو مار ڈالا، جبری مشقت کے بڑے پروگرام وضح کیے اور لاکھوں افراد کو جلاوطن کر دیا۔

    ہدف بننے والے پولش لوگ
  • ہلاکت خیز دوا: بہترین نسل کی تخلیق

    مضمون

    "ہمارا بنیادی نقطہ فردِ واحد نہیں اور ہم اِس خیال سے متفق نہیں ہیں کہ بھوکوں کو کھانا کھلانا چاہئیے، یا پیاسے لوگوں کو پانی پلانا چاہئیے یا پھر ننگے لوگوں کو کپڑے پہنانے چاہئیے . . . ہمارے مقاصد بالکل مختلف ہيں: دنیا میں سبقت حاصل کرنے کے لئے ہمارے لوگوں کو ہر صورت صحت مند ہونا…

    ہلاکت خیز دوا: بہترین نسل کی تخلیق
  • ہولوکاسٹ (مختصر مضمون)

    مضمون

    ہولوکاسٹ (1933-1945) ایک منظم، سرکاری سرپرستی میں ہونے والا ظلم اور قتلِ عام تھا جس میں نازی جرمن حکومت اور اس کے اتحادیوں اور حلیفوں کی جانب سے 6 ملین یورپی یہودیوں کو ہلاک کیا گیا۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریل میوزیم کے مطابق ہولوکاسٹ 1933 سے 1945 کے دوران جاری رہا۔ اس کا آغاز 1933 میں…

    ہولوکاسٹ (مختصر مضمون)
  • ہولو کاسٹ کا نتیجہ (مقالے کی تلخیص)

    مضمون

    سن 1945 میں جب اتحادی فوجیں حراستی کیمپوں میں داخل ہوئیں تو انہیں لاشیں، ہڈیاں اور انسانی راکھ ملی جو اجتماعی قتل کا ثبوت تھا۔ فوجیوں نے ہزاروں بچے ہوئے لوگوں کو پایا جو بھوک اور بیماری سے مر رہے تھے۔ ان میں یہودی اور غیر یہودی دونوں ہی شامل تھے۔ آزادی کے بعد، کئی یہودی جاری سام دشمنی…

  • ہولوکاسٹ کا تعارف

    مضمون

    ہولوکاسٹ ایک منظم، سرکاری سرپرستی میں ہونے والا ظلم اور قتلِ عام تھا جس میں نازی جرمن حکومت اور اس کے اتحادیوں اور حلیفوں کی جانب سے چھ ملین یورپی یہودیوں کو ہلاک کیا گیا۔ ہولوکاسٹ ایک ارتقائی عمل تھا جو 1933 اور 1945 کے درمیان پورے یورپ میں واقع ہوا۔

    ہولوکاسٹ کا تعارف
  • ہولوکاسٹ اور دوسری عالمی جنگ: ٹائم لائن

    مضمون

    30جنوری، 1933ء: صدر ہینڈنبرگ ایڈولف ہٹلر کو جرمنی کا چانسلر مقرر کرتے ہیں 20مارچ 1933ء: ایس ایس میونخ کے باہر ڈاخاؤ حراستی کیمپ کھولتے ہیں یکم اپریل 1933ء: جرمنی میں یہودیوں کی دکانوں اور کاروباری اداروں کا بائیکاٹ 7 اپریل، 1933ء: قانون برائے پیشہ ورانہ سول سروس کی تنظیم نو 14 جولائی، 1933ء:…

    ہولوکاسٹ اور دوسری عالمی جنگ: ٹائم لائن
  • نازیوں نے کتنے لوگوں کو قتل کیا؟

    مضمون

    نازی جرمنی نے بے مثال پیمانے پر قتل وغارت گری کی۔ نازیوں، ان کے اتحادیوں نیز ان کے ساتھیوں نے چھ ملین یہودیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ منظم طور پر اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی نسل کشی کو اب ہولوکاسٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نازیوں، ان کے اتحادیوں نیز ان کے ساتھیوں نے دوسرے بڑے پیمانے…

    نازیوں نے کتنے لوگوں کو قتل کیا؟
  • ہولوکاسٹ سے انکار: اہم تاریخیں

    مضمون

    یہ ٹائم لائن ہولوکاسٹ سے انکار کی پیش رفت کے کچھ اہم واقعات کی فہرست پیش کرتی ہے۔

  • ہولوکاسٹ سے انکار کرنے والے افراد اور غلط معلومات کی فراہمی

    مضمون

    ہولوکاسٹ سے انکار اور ہولوکاسٹ کے نامکمل حقائق بیان کرنا یا اُنہیں توڑ مروڑ کر پیش کرنا سام دشمنی کی ایک شکل ہے۔ ہولوکاسٹ سے انکار کرنے والے افراد اس واقعے کے ثبوت کو نظر انداز کرتے ہیں اور اصرار کرتے ہيں کہ ہولوکاسٹ ایک من گھڑت کہانی ہے جو اتحادیوں، سوویت کمیونسٹوں اور یہودیوں نے…

    ہولوکاسٹ سے انکار کرنے والے افراد اور غلط معلومات کی فراہمی
  • ہولوکاسٹ سے شواہد

    مضمون

    ہم کیسے جانتے ہیں جو ہم جانتے ہیں "نیورمبرگ مقدمے کا مقصد محض یا پھر اصولی طور پر نازی جرمنی کے لیڈروں سے اقبال جرم کرانا ہی نہیں تھا... اس کی اہمیت اس سے کہیں زیادہ تھی۔ مجھےشروع ہی سے یہ لگا کہ اس کا مقصد ہٹلر کے دور حکومت کا ایک ریکارڈ تشکیل دینا تھا جو تاریخ کی کسوٹی پر پورا اُتر سکے "…

    ہولوکاسٹ سے شواہد
  • ہولوکاسٹ میں بچ جانے والے افراد اور اسرائیلی ریاست کا قیام (14 مئی 1948)

    مضمون

    ہولوکاسٹ کے بعد، زیادہ تر زندہ بچ جانے والوں نے یہ محسوس کیا کہ یورپ میں یہودیوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے وطن کے خواہش مند تھے جہاں یہودیوں کو اب کمزور اقلیت نہ شمار کیا جائے۔ یہ امیدیں 14 مئی 1948 کو اس وقت پوری ہوئیں جب جدید اسرائیلی ریاست کا قیام عمل میں آیا۔ یہودیوں کا…

    ہولوکاسٹ میں بچ جانے والے افراد اور اسرائیلی ریاست کا قیام (14 مئی 1948)
  • ہولوکاسٹ کی تصاویر کا غلط استعمال: اسے سام دشمنی کب سمجھا جانا چاہئیے؟

    مضمون

    ہولوکاسٹ کے زمانے کی کئی تصاویر کو باآسانی پہچانا جا سکتا ہے - چاہے وہ نازی پروپیگنڈا کی علامات ہوں (جیسے کہ سواستیکا) یا ایسی اشیاء یا مقامات کی جو قتل و غارت کے ساتھ منسوب ہونے کی وجہ سے مشہور ہوں (جیسے تار کی باڑ، یا آشوٹز برکناؤ قتل کے مرکز تک جانے والی ریل کی پٹریاں)۔ ان علامات کی…

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.