ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کے بارے میں مضامین کو حروف تہجی کی فہرست کے حوالے سے براؤز کریں۔ نازیوں کا اقتدار میں آنا، ہولوکاسٹ کیسے اور کیوں ہوا، نازی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں زندگی، اور جنگ کے بعد کے عدالتی کیسز جیسے موضوعات کے بارے میں مزید جانیں۔
1941 میں نازی قیادت نے "حتمی حل" کے اطلاق کے طور پر یورپی یہودیوں کے منظم قتل پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ کنسنٹریشن کیمپوں کے برعکس، جو بنیادی طور پر نظر بندی اور مزدوری کے مراکز تھے، قتل گاہیں (جن کو عموما "قلع قمع کے کیمپس" یا "موت کے کیمپس" کہا جاتا تھا) وہ مقامات تھے جہاں پر "حتمی حل"…
وارسا کی یہودی بستی کی بغاوت کے دیکھا دیکھی دوسری یہودی بستیوں اور قتل کے مراکز میں بغاوتیں شروع ہوگئيں۔ مزاحمت کرنے والوں کو معلوم تھا کہ وہ برتر جرمن قوتوں کے خلاف جیت نہيں سکتے تھے۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے لڑنے کا فیصلہ کیا۔ مئی 1943 میں ٹریبلنکا جلاوطن ہونے والے یہودیوں کی آخری…
نازیوں نے فعال اجتماعی قتل کیلئے قتل گاہیں قائم کی تھیں۔ حراستی کیمپوں کے برعکس جو بنیادی طور پر نظر بندی اور جبری مزدوری کے مراکز تھے، قتل گاہیں (جن کو "خاتمے کے کیمپ" یا "موت کے کیمپ" بھی کہا جاتا تھا) صرف "موت کی فیکٹریاں" تھیں۔ جرمن ایس ایس اور پولیس نے قتل کے مراکز میں بھی زہریلی گیس…
نازیوں نے وسیع پیمانے پر لوگوں کو مؤثر طریقے سے ہلاک کرنے کیلئے قتل گاہیں قائم کیں۔ عقوبتی کیمپوں کے برعکس جو بنیادی طور پر حراست اور مشقت کے مراکز کے طور پر استعمال کئے جاتے تھے، قتل گاہیں حقیقتاً "موت کی فیکٹریاں" تھیں۔ اِنہیں بعض اوقات "خاتمے کے کیمپ" یا "موت کے کیمپوں" کے نام سے بھی…
جرمن حکومت بحران میں1919 سے 1932 تک جرمنی میں اتحادی حکومتوں کا ایک سلسہ جاری جاری رہا۔ یہ جرمن تاریخ کا وہ دور تھا جس میں اس کا نام ویمر ریپبلک تھا۔ اس وقفے کے دوران کوئی بھی واحد سیاسی پارٹی پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اقتصادی پالیسیوں پرعدم اتفاق اور بائیں اور دائیں…
کوئی یہ نہيں پوچھتا تھا کہ کون یہودی ہے اور کون نہیں ہے۔ کوئی یہ نہيں پوچھتا تھا کہ آپ کا تعلق کہاں سے تھا۔ کوئی یہ سوال نہیں کرتا تھا کہ آپ کا باپ کون تھا یا آپ کے پاس پیسے تھے یا نہيں۔ اُنہوں نے بس ہمیں قبول کر لیا، ہمیں محبت کے ساتھ لے گئے، بچوں کو پناہ دی۔ اکثر تو اپنے والدین کے بغیر…
مارٹن نیمولر (1984–1892) جرمنی میں ایک ممتاز لوتھرن پادری تھے۔ 1920 اور 1930 کی دہائیوں کے اوائل میں وہ بہت سے نازی نظریات سے ہمدردی رکھتے تھے اور بنیادی طور پر دائیں بازو کی سیاسی تحریکوں کی حمایت کرتے تھے۔ لیکن 1933 میں ایڈولف ہٹلر کے اقتدار میں آنے کے بعد نیمولر پروٹسٹنٹ چرچ میں ہٹلر کی…
یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ہٹلر اور دیگر نازی کٹر اور میتعب افراد کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں نازیوں سے متفق نہیں تھے۔ اساتذہ اور یونیورسٹی کے…
ڈاکٹر محمد ہیلمی برلن میں رہنے والے ایک مصری ڈاکٹر تھے اور ایک مقامی جرمن خاتون فریدہ سزٹرمین نے نازی جرمنی کے مرکز میں ایک یہودی خاندان کو بچانے کیلئے مل کر کام کیا۔ ڈاکٹر ہیلمی پہلے عرب تھے جنہیں اقوام میں ایک حق پرست شخص کے طور پر جانا گیا۔
نازی جرمنی یورپی یہودیوں پر مظالم اور اجتماعی قتل عام کا کلیدی اور بنیادی مرتکب فریق تھا۔ تاہم، جرمنی کے ساتھ اتحاد کرنے والی دیگر یورپی ایکسز یعنی محوری قوتوں (اٹلی، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، سلوواکیہ، اور کروشیا) میں سے پر ایک نے کسی حد تک ہولوکاسٹ میں حصہ لیا۔ جاپان اس میں شامل…
نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔ جرمن نسل پرست نازیوں کے ابتدائی نشانے سیاسی مخالفین -- بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹک، اور تجارتی یونین کے سربراہان تھے۔ نازی ان مصنفین اور…
"یہ لڑکے اور لڑکیاں ہماری تنظیم میں دس سال کی عمر میں داخل ہوئیں اور اکثر نے پہلی بار تازہ ہوا میں سانس لیا؛ نوعمری میں چار سال تک تربیت کے بعد وہ ہٹلر یوتھ میں شامل ہون گے، جہاں وہ اگلے چار سال تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔ . . اور اگر وہ ابھی بھی مکمل طور پر قومی اشتراکیت پسند نہیں بن پاتے تو…
نازی جرمنی اور اس کے اتحادیوں نے 22 جون 1941 کو سوویت یونین پر حملہ کیا۔ انہوں نے جلد ہی سوویت علاقے کے بڑے رقبے کو فتح کر لیا۔ جرمن افواج نے سوویت یونین اور اس کے لوگوں کے خلاف "فنا کی جنگ" چھیڑی جس میں لاکھوں شہری مارے گئے۔ تاہم، سوویت مسلح افواج نے بالآخر جرمن فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور…
ایڈولف ہٹلر کے مطابق جنگ کا وقت "ناقابل علاج افراد کو ختم کرنے کا بہترین وقت تھا"۔ کئی جرمن ایسے افراد کو یاد نہيں کرنا چاہتے تھے جو ان کے "عظیم نسل" کے تصور پر پورا نہيں اترتے تھے۔ جسمانی اور ذھنی طور پر معذور افراد کو معاشرے کے لئے "بے کار"، آرین نسل کی پاکیزگی کے لئے خطرہ اور آخر میں…
مشرقی یورپ میں کئی ملین یہودی رہتے تھے۔ 1939 میں پولینڈ پر جرمنی کے حملے کے بعد پولینڈ میں رہنے والے دو ملین سے زیادہ یہودی جرمنوں کے کنٹرول میں آ گئے۔ جون 1941 میں جرمنی کے سوویت یونین پر حملے کے بعد مزید کئی ملین یہودی نازیوں کی حکومت کے تحت آ گئے۔ جرمنوں نے یہودیوں کی اس بڑی آبادی کو…
جرمنی نے مفتوح مشرقی علاقہ جات میں سے اکثر کے لوگوں کو جرمن تہذیب کے رنگ میں رنگنے کے بعد اُن پر قبضہ کرلینے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ کچھ علاقوں کو جبری مشقت کیلئے مزدوروں کی فراہمی کے طور پر متخب کیا گیا تھا تاہم زيادہ تر کی جرمن نوآبادی استعماریت کے تحت تنظیم نو کی جانی تھی۔…
مشرقی بیلاروس میں 1944 کے موسم گرما میں ایک بڑے حملے کے نتیجے میں سوویت فوجوں کو ایک بڑے نازی جبری کیمپ لوبلن۔مجدانیک پر قبضے کا موقع مل گیا۔ سوویت فوجوں کی تیز رفتار پیش قدمی کی وجہ سے ایس ایس کو کیمپ خالی کرنے کا وقت نہ مل سکا۔ سوویت یونین اور مقربی ممالک کے ذرائع بلاغ نے مجدانیک میں…
جنگ کے اختتام کے قریب جب جرمنی کی فوجی طاقت ختم ہونے لگی، اتحادی افواج نے نازیوں کے حراستی کیمپوں کے گرد گھیرا ڈالنا شروع کردیا۔ روس نے مشرق کے طرف سے اور انگریزوں، فرانسیسیوں اور امریکیوں نے مغرب کے طرف سے گھیراؤ کرنا شروع گیا۔ جرمنوں نے پریشان ہو کر سامنے والے کیمپوں سے قیدیوں کو…
ایڈولف ہٹلر کی Mein Kampf (میری جدوجہد) شائع ہونے والی بہت معروف اور مشہور ترین نازی تحریر ہے۔
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔ اس نے اپنی کابینہ کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور پریس، اظہار رائے اور اکٹھا ہونے جیسی…
ایڈولف ہٹلر کے 30 جنوری 1933 کو جرمنی کا چانسلر نامزد ہونے پر جرمنی میں جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا۔ نسل پرستی اور آمریت کے تصورات سے آراستہ، نازیوں نے بنیادی آزادیوں کا خاتمہ کر دیا اور ایک "وولک" کمیونٹی بنانے کی ٹھانی۔ وولک کمیونٹی کے تصور کے مطابق جرمنی کے تمام سماجی طبقوں اور علاقوں کو…
پس منظر 13 مئی 1931 پر، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے برلن کو 1936 کے سرمائی اولمپکس سے نوازا۔ بیلجیم کے کاؤنٹ ہنری بیلٹ-لیٹور کمیٹی کا سربراہ تھا۔ پہلی جنگ عظیم میں شکست کے بعد برلن کا انتخاب نے جرمنی کو عالمی برادری میں واپس آنے کا ایک اشارہ کیا۔ دو سال بعد نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف…
اہم حقائق سن 2016 برلن جرمنی میں 1936 میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں کی 80 ویں سالگرہ کا سال ہے۔ نازی جرمنی نے 1936 کے اولمپک کھیلوں کو پروپیگنڈے کیلئے استعمال کیا۔ نازیوں نے اپنی حکومت کی یہود مخالف پالیسیوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر پردہ ڈالتے ہوئے ایک نئے،…
جرمنی میں 1933 میں ایڈولف ہٹلر کے برسراقتدار آنے کے فوراً بعد امریکہ اور دیگر مغربی جمہوریتوں کے مبصرین نے نازی جرمنی کی طرف سے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی حمایت کرنے کے اخلاقی جواز پر سوال کھڑے کئے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے جون 1933 میں جرمن اولمپک کمیٹی سے عہد حاصل کیا کہ جرمنی…
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.