ہالوکاسٹ کے دوران، یہودی مصوروں اور ادیبوں نے کیمپوں، یہودی بستیوں، جنگلوں اور چھپنے کی جگہوں میں اپنے تجربات کی دردناک تصویر پیش کی۔ اگرچہ ادبی اور فنی تخلیقات کے ذریعے خوشیوں، دکھ درد، خواہشات، غصہ اور افسوس کے اظہار کیلئے مواقع اور مواد انتہائی محدود تھے، بڑوں اور بچوں کی طرف سے تخلیق شدہ متاثر کن مواد بچ گیا ہے چاہے اسے تخلیق کرنے والے خود نہ بھی بچ پائے ہوں۔

یہ تو کبھی بھی معلوم نہيں ہوسکے گا کہ کتنے یہودی بچوں نے اپنے خیالات اور جذبات کو الفاظ، تصویروں یا موسیقی کی شکل دی، لیکن درجنوں ڈائریاں، سینکڑوں تصویریں اور چند نظمیں اور گانے محفوظ رہ گئے ہیں۔ یہ ان کی ذاتی دنیاؤں کی ایک چھوٹی سی جھلک فراہم کرتے ہیں اور ان پر ہونے والے تشدد اور ان کی بہادری کا ایک اہم ثبوت بھی فراہم کرتے ہیں

مصوری کے فن پارے
یورپ بھر میں ہر عمر کے یہودیوں نے ہالوکاسٹ کے دوران ہزاروں تصویریں، اور کولاج بنائے۔ یہ کام نازی مقتدر اعلی کے کہنے پر کئے گئے یا حراستی کیمپ میں امدادی ایجنسیوں کی طرف سے شروع کروایا گیا یا پھر یہودی بستیوں میں یہودی تنظیموں نےشروع کروایا۔ اِن میں سے بہت سی تخلیقات خاموشی سے حراستی کیمپوں میں کی گئیں۔

یوں نتیجے کے طور پر سامنے آنے والے کام یہودیوں کی زندگی کے تجربات کی عکاسی کرتے ہیں اور ان کی مایوسی، غصے یا کبھی کبھار ان کی امید کے مظہر ہيں۔ یہاں دکھائی جانے والی تصاویر تضادات کا ایک مطالعہ ہيں۔ ان میں سے تصاویر کے ایک مجموعے میں ایک لڑکے کا تخلیق کیا ہوا کام ہے جو فرانس میں ایک غیریہودی کے طور پر رہ رہا تھا جہاں اس نے فطرت اور سیٹو شہر کی تصویريں بنائيں۔ دوسری تصویر میں لووو کے ایک اپارٹمنٹ میں چھپی ہوئی ایک لڑکی نے اپنی یادوں کی تصویریں بنائی ہیں یا اپنی کھڑکی سے نظر آنے والے مناظر پیش کئے ہیں۔

ڈائریاں
ڈائریاں، جن میں دل کی گہرائیوں میں موجود باتيں لکھی جاتی ہيں، ان میں دل کے اندر چھپے ہوئے خیالات، امیدیں، خوف اور خواب درج ہیں۔ یہ عام طور پر دوسرے لوگوں کے لئے نہيں لکھی جاتی ہيں لیکن ایک چھپے ہوئے بچے کے لئے ایک ڈائری کی نجی نوعیت خطرے کا باعث بن سکتی تھی۔ کسی کے اصلی خاندان یا شناخت کے بارے میں کوئی بھی تفصیل اپنے مصنف یا اسے بچانے والے کو ظاہر کرسکتی تھی۔ تمام چھپے ہوئے بچے یا تو ڈائریاں نہیں رکھ سکتے تھے یا پھر اُنہیں ڈائریاں رکھنے کی اجازت نہيں دی گئی۔ لیکن جو لکھی گئیں، وہ ان چھوٹے بچوں کے دل و دماغ اور تجربات کی ایک جھلک فراہم کرتی ہیں۔