جرمنی میں ایس اے کا اہلکار لوگوں کو ہدایت دے رہا ہے کہ یہود مخالف بائیکاٹ کے اشتہار ایک تجارتی سٹرک پر کہاں لگائے جائیں۔ ایک جرمن شہری بازو پر نازی پٹی پہنے ہوئے یہودی بائیکاٹ کے اشتہارات کا بنڈل تھامے ہوئے ہے جبکہ ایس اے کے اہلکار ان اشتہارات کو یہودیوں کی دوکانوں پر چسپاں کررہے ہیں۔ اکثر اشتہارات پر لکھا ہوا ہے، "جرمنو! یہودی ظلم کے پروبیگنڈے کے خلاف اپنے آپ کا دفاع کرو/ صرف جرمن دوکانوں سے خریداری کرو۔" جرمنی یکم اپریل 1933۔
آئٹم دیکھیںسیاسی کارٹونسٹ سیپلا (جوزف پلانک) کی جانب سے تیار کردہ نازی پروپیگنڈے کا کارٹون۔ جرمنی، تاریخ غیر یقینی ہے [غالباً دوسری جنگ عظیم کے دوران]۔
1920 کی دہائی کے آغاز میں، نازی پروپیگنڈہ کرنے والوں نے سام دشمنی کی جھوٹی کہانی کو فروغ دیا کہ یہودی دنیا پر قبضہ کرنے کے لئے ایک بڑی سازش میں لگے ہوئے ہیں۔ اس غلط بیانی میں اس بات کا الزام لگایا گیا ہے کہ "بین الاقوامی یہودیوں" نے عالمی فتح کے منصوبے کے حصے کے طور پر مختلف لوگوں اور گروہوں کو استعمال کیا ہے۔ اس وقت اس جھوٹی کہانی کا ایک عام بصری استعارہ تھا کہ ایک آکٹوپس اپنے خیموں کو پوری دنیا میں پھیلا رہا تھا۔
غالباً سیپلا نے اس کارٹون کو 1940 کی دہائی کے شروع میں بنایا تھا، جب نازی جرمنی کی برطانیہ کے ساتھ جنگ چل رہی تھی۔ کارٹون میں برطانوی سیاستدان ونسٹن چرچل کو آکٹوپس کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ آکٹوپس کے سر کے اوپر یہودی ستارہ ڈیوڈ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ دنیا پر خیمے کی اپنی گرفت کم ہورہی ہے۔ کارٹون میں یورپ کو آکٹوپس کے قبضے سے آزاد ہوتے دکھایا گیا ہے۔
سیپلا کے کارٹون میں، آکٹوپس "بین الاقوامی یہودیوں" کی سام دشمنی اور عظیم برطانیہ دونوں کی علامت کے طور پر دکھ رہا ہے۔ تصویر سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ چرچل مبینہ "سازش" کا آلہ کار رہا ہے۔ اس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ یہودیوں اور برطانیہ دونوں کو بالآخر شکست ہو گی۔
آئٹم دیکھیںسام دشمنی سے متعلق بچوں کی ایک کتاب دئر گفٹ پلز (زہریلی کھمبی) کا سرورق۔ یہ کتاب جرمنی میں دئر اسٹوئرمر ورلیگ نے شائع کی۔
آئٹم دیکھیںایک یہودی کیفے کی دیواروں پر پینٹ کی ہوئی سام دشمنی کی عبارتیں۔ ویانا، آسٹریا، نومبر 1938۔
آئٹم دیکھیںیہودی قبرستان کی دیوار پر سام دشمنی پر مبنی یہ تحریریں پینٹ ہیں "یہودیوں کی موت ہی سارلینڈ کی پریشانیوں کو ختم کرے گی۔" برلن، جرمنی، نومبر 1938۔
آئٹم دیکھیںویانا کے راہگیر ایک ریستوران کی کھڑکی پر لگے ایک بڑے نازی سائن کو دیکھ رہے ہیں جس میں عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ یہ کاروبار نازی پارٹی کی ایک تنظیم چلا رہی ہے اور یہ کہ یہاں یہودیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔ ویانا، آسٹریا، مارچ- اپریل 1938۔
آئٹم دیکھیںایک عورت اپنا چہرہ چھپائے ایک پارک کے بنچ پر بیٹھی ہے جس پر لکھا ہوا ہے "صرف یہودیوں کیلئے"، آسٹریہ، سی۔ اے۔ مارچ 1938۔
آئٹم دیکھیںآسٹریا پر جرمنی کے قبضے کے فوری بعد، ایک یہودی کے ذاتی کاروبار کے باہر نازی حملہ آور فوجی نگرانی کررہے ہیں۔ کھڑکی پر پینٹ سے لکھی تحریر میں کہا گیا ہے "تم یہودی خنزیر، تمہارے ہاتھ سٹر جائیں!" ویانا، آسٹریہ، مارچ 1938۔
آئٹم دیکھیںسام دشمنی سے متعلق میوزیم میں نمائش کیلئے پوسٹر "Der ewige Jude" (گمراہ یہودی) جس میں یہودیوں کو مارکسی، سود خوراور لوگوں کو غلام بنانے والوں کی حیثیت سے پیش کیا گیا۔ میونخ، جرمنی، 8 نومبر، 1937۔
آئٹم دیکھیںڈریسڈن علاقے میں نازی پارٹی کے صدر دفتر کے داخلی دروازے پر ایک اشتہاری بکس میں آویزاں دئر شٹوئرمر اخبار کو پڑھتے ہوئے جرمن بچے۔ اشتہاری بکس کے نچلے حصے پر جزوی طور پر مٹا ہوا جرمن نعرہ یہ تھا، "یہودی ہماری قسمت کی خرابی ہیں"۔ جرمنی، 1937۔
آئٹم دیکھیںزہریلے مشروم کا صفحہ۔ اس تصویر میں جولیس اسٹرائخر کے دیئر شٹرمر – ورلیگ کے ذریعہ شائع کردہ بچوں کیلئے متعدد یہود مخالف کتابوں سے ایک صفحہ دکھایا گیا ہے۔ اس کی عبارت ہے، "یہودیوں کی ناک اپنے سرے پر مڑی ہوتی ہے۔ یہ 6 نمبر کی طرح لگتا ہے۔"
آئٹم دیکھیںبچوں کی ایک کتاب سے تصویر۔ شہ سرخیاں ہیں "یہودی ہماری بدقسمتی ہیں" اور "یہودی کیسے دھوکہ دیتا ہے۔" جرمنی، سن 1936۔
آئٹم دیکھیںبچوں کی سام دشمنی سے متعلق ایک ابتدائی کتاب سے ایک تصویر ۔ سائن میں لکھا ہے "یہاں یہودیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے"۔ جرمنی، 1936۔
آئٹم دیکھیںایک موٹر سائیکل سوار ایک اشتہار پڑھ رہا ہے جس پر لکھا ہے "یہودیوں کی یہاں کوئی ضرورت نہیں"۔ جرمنی، سی اے۔ 1935.
آئٹم دیکھیںشمالی بویریا میں ایک قصبے کے باہر یہ سائن خبردار کر رہا ہے "ھرسبرک کا شہر۔ یہ ھرسبرک کا پیارا شہر، کرہ ارض پر یہ شاندار جگہ صرف جرمنوں کیلئے بنائی گئی تھی، یہودیوں کیلئے نہیں۔ لہذا یہودیوں کو یہاں آنے کی اجازت نہیں ہے۔" ھرسبرک، جرمنی، 4 مئی 1935 ۔
آئٹم دیکھیںمیونخ میں ایک فون بوتھ پر سائن جس میں یہودیوں کو پبلک فون استعمال کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ میونخ، جرمنی، 1942۔
آئٹم دیکھیں
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.