ایک بچے کی ڈائری کا باتصویر صفحہ جو سوس پناہگذینوں کے کیمپ میں لکھا گیا۔ ڈائری کی اس انٹری میں اس بات کی تفصیل بتائی گئی کہ اُنہوں نے سوٹزرلینڈ جانے کیلئے سرحد کیسے عبور کی۔ متن میں لکھا ہے، "ہم جنگلوں کے اندر سے ہوتے ہوئے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے: ہمیں انتہائی ممکن حد تک خاموشی اختیار کرنی تھی کیونکہ ہم بارڈر کے اس قدر نزدیک تھے۔ اوہ! میں تقریباً بھول ہی گیا! ہمارے جنگلوں سے باہر آنے سے قبل ہمیں چوتھائی گھنٹے کیلئے بالکل ساکت کھڑے رہنے کو کہا گیا جس کے دوران اُن لوگوں نے علاقے کا جائزہ لیا اور خاردار تار کاٹی۔خوش قسمتی سے اس کے کچھ ہی دیر بعد ہم دوبارہ چلنا شروع ہو گئے۔ ہم نے ایک چھوٹا گارڈ اسٹیشن دیکھا جو تاروں میں کئے گئے سوراخ کے بالکل سامنے تھا۔ خوش قسمتی سے گارڈ وہاں نہیں تھا۔ہم ایک ایک کر کے خاموشی کے ساتھ اُس سوراخ میں سے گزرے۔ کیسا جذبہ تھا! بالآخر ہم ایک آزاد علاقے یعنی سوٹزرلینڈ میں تھے۔" سوٹزرلینڈ، 1943-1944 ۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.