حاجی امین الحسینی: یروشلم کے مفتیخلاصہمحمد امین الحسینی (?189-1974) جو 1921 سے 1937 تک فلسطین میں برطانوی مینڈیٹ کے سیاسی اختیار کے ماتحت یروشلم کے مفتی (چیف مسلم اسلامی قانونی مذہبی اتھارٹی) تھے۔ اُن کی بنیادی سیاسی وجوہات درج ذیل تھیں: 1) ایک پین عرب وفاق یا ریاست کا قیام؛ 2) یہودیوں کی فلسطین میں امیگریشن اور فلسطین میں یہودی قومی امنگوں کی مخالفت؛ 3) ایک پین عرب اور مسلمان مذہبی رہنما کے طور پر خود کو فروغ دینا۔1937 اور 1945 کے درمیان جلاوطنی کے دور میں الحسینی عرب قوم اور مسلم دنیا کی حمایت میں بات کرنے کا دعوٰی کرتے تھے۔ اُنہوں نے عوامی تسلیمات کی بنیاد پر محوری طاقتوں (نازی جرمنی اور فاشسٹ اٹلی) کے ساتھ اتحاد کی کوشش کی 1) عرب ریاستوں کی آزادی؛ 2) ان ریاستوں کا ایک غالب مسلمان اور خاص طور پر عرب ثقافت کی عکاسی کرتے ہوئے ایک اتحاد کو تشکیل دینے کا حق؛ 3) فلسطین میں یہودی وطن کے قیام کی طرف اٹھائے گئے اقدامات کو واپس موڑنے کیلئے ان ریاستوں کا حق؛ اور 4) الحسینی کا بذات خود اس پین عرب، مسلم تنظیم کے روحانی اور سیاسی نمائندے کے طور پر تقرر۔ اس کے بدلے میں الحسینی نے عرب دنیا میں ریڈیو کے ذریعے محوری طاقتوں کی حمایت، انگریزوں کی مخالفت اور یہود مخالف پروپیگنڈہ نشریات کے ذریعے جرمن اور اطالوی حکومتوں کے ساتھ تعاون کیا؛ یہودیوں اور مشرق وسطی میں برطانوی حکام کے خلاف تشدد کو اکسایا؛ اور جرمن فوجی وافن-ایس ایس اور امدادی یونٹس میں خدمت کے لئے اسلامی عقیدے کے نوجوانوں کو بھرتی کیا۔ اس کے نتیجے میں جرمنی اور اٹلی نے محوری کنٹرول کے تحت خطوں کے مسلمان باشندوں کے درمیان معاونت اور تعاون کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے اور جرمن افواج کی پہنچ سے باہر مقیم مسلمانوں کے درمیان اتحادی قوتوں کے خلاف تشدد اور بغاوت کو اکسانے کے لئے الحسینی کو ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کیا۔اس تعاون کے باوجود، محوری طاقتیں الحسینی کے سیاسی عزائم کو اُس انداز میں فروغ دینے کے لئے تیار نہیں تھیں جیسے وہ چاہتے تھے۔ 1945 میں جونہی نازی حکومت کا خاتمہ ہوا، فرانسیسی حکام نے امام الحسینی کو حراست میں لے لیا۔ 1946 میں وہ مصر کی جانب فرار ہو گئے۔ الحسینی نے اپنی باقی زندگی فلسطینی قومیت کی حمایت اور اسرائیل کی ریاست کے خلاف تحریک چلانے کے لئے وقف کی۔ انہوں نے صیہونی مخالف، یہود مخالف، اور اسرائیل مخالف پروپیگنڈا تیار کرنے اور پھیلانے کا کام جاری رکھا۔ 4 جولائی 1974 کو بیروت، لبنان میں ان کا انتقال ہو گیا۔مزید معلومات کے لئے، دیکھیں:1. حاجی امین الحسینی: یروشلم کے مفتی اعظم اور مسلمان رہنما2. حاجی امین الحسینی: نگ کے وقت کے داعی3۔ حاجی امین الحسینی: ٹائم لائن