ہٹلر کی آمریت کے پہلے چھ سال کے دوران حکومت کی ہر سطح پر – ریخ یعنی مرکزی حکومت، ریاست اور بلدیہ – میں سینکڑوں قوانین، حکمنامے، ہدایات، راہنما خطوط اور ضوابط منظور کر لئے گئے جن کے تحت جرمنی میں یہودیوں کے شہری اور انسانی حقوق کو محدود کر دیا گیا۔ نازی جرمنی میں 1933- 1939 کے دوران یہود مخالف قوانین کی کچھ مثالیں ملاحظہ فرمائیے:

1933
31 مارچ
برلن شہر کے صحت کمشنر کے حکمنامے سے یہودی ڈاکٹروں کیلئے شہر کی فلاحی خدمات معطل کر دی گئیں۔

7 اپریل
پیشہ ورانہ سرکاری سروس کی تشکیل نو کے قانون کے تحت یہودیوں کو سرکاری ملازمتوں سے نکال دیا گیا۔

7 اپریل
قانونی پیشے میں داخلے کے قانون کے تحت یہودیوں کو بار میں داخلے سے منع کردیا گیا۔

25 اپریل
اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں طلبا کی زیادہ تعداد کے خلاف قانون کے تحت سرکاری اسکولوں میں یہودی بچوں کی تعداد پر پابندی عائد کردی گئی۔

14 جولائی
ڈی نیچرلائزیشن قانون کے تحت یہودیوں اور "غیرمطلوبہ" افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی۔

4 اکتوبر
مدیروں کے قانون کے تحت یہودیوں کیلئے مدیروں کے طور پر کام کرنے پر پابندی عائد ہوگئی۔

1935
21 مئی
فوجی قانون کے تحت فوج سے یہودی عہدیداروں کو خارج کر دیا گیا۔

15 ستمبر
نازی لیڈروں کی طرف سے نیورمبرگ قوانین کا اعلان کر دیا گیا۔

1936
11 جنوری
ریخ ٹیکس قانون سے متعلق انتظامی حکم کے تحت یہودیوں کی ٹیکس مشیروں کی حیثیت سے کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔

3 اپریل
ریخ کے جانوروں کے ڈاکٹروں سے متعلق قانون کے تحت یہودیوں کو جانوروں کی ڈاکٹری کے پیشے سے خارج کردیا گیا۔

15 اکتوبر
ریخ وزارت تعلیم کے سرکاری اسکولوں میں یہودی اساتذہ پر پابندی لگا دی گئی۔

1937
9 اپریل
برلن کے میئر نے یہودی بچوں کو آئیندہ نوٹس تک داخلہ دینے پر پابندی کا حکم دے دیا۔

1938
5 جنوری
خاندانی اور ذاتی ناموں کی تبدیلی کے قانون نے یہودیوں کو اپنا نام تبدیل کرنے سے روک دیا۔

5 فروری
نیلامی کے پیشے کے قانون نے یہودیوں کو اس پیشے سے خارج کردیا۔

18 مارچ
بندوق کے قانون نے یہودی تاجروں کو بندوق فروخت کرنے کے کاروبار سے الگ کر دیا۔

22 اپریل
یہودی ملکیت والے کاروباروں کا نام بدلتے ہوئے یہودی کاروباری اداروں کی ملکیت چھپانے سے ممانعت کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔

26 اپریل
یہودی اثاثوں کے انکشاف کے حکم کے تحت یہودیوں کو پانچ ھزار ریخ مارک سے زائد جائداد و املاک کے بارے میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔

11 جولائی
ریخ وزارتِ داخلہ کی طرف سے صحت کے اسپا میں یہودیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

17 اگست 17br> خاندانی اور ذاتی ناموں میں ترمیم کے قانون سے متعلق انتظامی حکم کے تحت یہودیوں کیلئے خواتین کے ناموں کے ساتھ "سارا" اور مردوں کے ساتھ "اسرائیل" لگانا ضروری قرار دے دیا گیا۔

3 اکتوبر
یہودی جائداد و املاک پر قبضے کے حکم کے تحت یہودیوں سے غیر یہودی جرمنوں تک اثاثوں کی منتقلی کا ضابطہ جاری کیا گیا۔

5 اکتوبر
ریخ وزارتِ داخلہ کی طرف یہودیوں کے جرمن پاسپورٹ منسوخ کر دئے گئے اور یہودیوں کیلئے اپنے پرانے پاسپورٹوں کی واپسی لازم قرار دے دی گئی۔ یہ پاسپورٹ حرف "جے" کے اضافے کے بعد ہی درست قرار دئے جاتے تھے۔

12 نومبر
یہودیوں کو جرمن معیشت سے خارج کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

15 نومبر
ریخ وزارتِ تعلیم کے تحت سرکاری اسکولوں سے تمام یہودی بچوں کو خارج کر دیا گیا۔

28 نومبر
ریخ وزارتِ داخلہ کی طرف سے یہودیوں کی نقل و حرکت کی آزادی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

29 نومبر
ریخ وزارتِ داخلہ کے تحت یہودیوں پر کیرئیر کبوتر رکھنے سے منع کردیا۔

14 دسمبر
قومی کام کی تنظیم کے قانون پر انتظامی حکم کے تحت یہودی ملکیت والی فرموں کے ساتھ سرکاری ٹھیکوں کو منسوخ کر دیا گیا۔

21 دسمبر
دائیوں کے قانون کے تحت تمام یہودیوں کو اِس پیشے سے خارج کردیا گیا۔

1939
فروری 21
یہودی ملکیت میں قیمتی دھاتوں اور پتھروں کی سپردگی کا حکم دیا گیا۔

یکم اگست
جرمن لاٹری کے صدر نے یہودیوں کو لاٹری ٹکٹ کی فروخت کی ممانعت کر دی۔