25 مئی 1939 کو فنکار مورٹز شوئن برگر نے یہ ریڈیو گرام (ایک ٹیلی گرام جو ریڈیو سے بھیجا جاتا ہے) جرمنی کے شہر ہیمبرگ سے سفر کے دوران بحری جہاز "سینٹ لوئس" سے کیوبا کے شہر ہوانا بھیجا۔ اس سفر کے دوران "سینٹ لوئس" پر نازیوں کے ظلم و ستم کے نتیجے میں فرار ہونے والے 900 سے زائد یہودی پناہ گذیں سوار ہوئے۔ٹیلی گرام کے کچھ حصوں کا متن یہ ہے، "جسمانی اور روحانی طاقت بحال ہو گئی اور ایک نیا جذبہ محسوس ہوا۔ بہت یقین ہے کہ ہم ہفتے کو ہوانا پہنچ جائیں گے۔ پیسے مل گئے ہیں۔ بہت شکریہ۔ پیار۔ تمہارے پاپا۔" شوئن برگر کی رجائیت بے بنیاد ثابت ہوئی۔ کیوبا کے حکام نے پناہ گذینوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ جب امریکہ نے بھی اُنہیں ملک میں داخل نہ ہونے دیا تو "سینٹ لوئس" یورپ لوٹ جانے پر مجبور ہو گیا۔ واپسی کے سفر کے دوران برطانیہ، بیلجیم، فرانس اور نیدرلینڈ نے یہودی پناہ گذینوں کو قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ فرانسیس حکام نے شوئن برگر کو جنوبی فرانس کے ایک حراستی کیمپ میں بھیج دیا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.