نیورمبرگ کی بین الاقوامی فوجی عدالت میں بڑے جنگی مجرموں کو سزا دینے کے بعد ریاستہائے متحدہ امریکہ نے نیورمبرگ میں مذید سماعتوں کے دوران دوسرے جنگی جرائم کے مقدموں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ امریکی فوجی عدالت کے روبرو ان میں سے نواں مقدمہ آئن سیٹزگروپن یعنی گشتی قاتل یونٹوں سے متعلق تھا جن کو مشرقی محاذ کے پیچھے یہودیوں اور دیگر افراد کو قتل کرنے پر معمور کیا گیا تھا۔ امریکی سپریم کورٹ کے جسٹس رابرٹ جیکسن نیورمبرگ کے مقدمے میں امریکہ کے چیف پراسی کیوٹر تھے۔ اس فوٹیج میں وہ مقدمے کا آغاز کرتے ہوئے سوویت یونین پر جرمن حملے کے دوران یہودیوں اور دیگر افراد کو ہلاک کرنے کی غرض سے آئن سیٹزگروپن کی طرف سے گیس گاڑیوں کے استعمال کی تفصیلات بتا رہے ہیں۔
ہلاکت کیلئے ایک اور طریقہ یہ اپنایا گیا کہ بند گاڑیوں اور ٹرکوں میں ہلاکت خیز گیسوں کے ذریعے اُن افراد کا دم گھٹنے کا انتظام کیا جاتا۔ یہاں حدف بنائے گئے افراد کو آبادکاری کیلئے دیگر مقامات تک پہنچانے کا بہانہ کرکے ترغیب دی جاتی کہ وہ موت کی ان مشینوں میں داخل ہو جائیں۔ جیسے ہی وین لوگوں کو سوار کرانے کی جگہ سے روانہ ہوتی، اس میں دم گھٹنے والی گیس پوری طرح سے بھر دی جاتی تھی۔ چند منٹوں کے بعد جب وین اپنی ترسیل کی جگہ پہنچتی تو پہلے سے تیار شدہ گڑھوں میں ان لاشوں کو ڈال دیا جاتا تھا۔ یوں ایسی اجتماعی قبریں بن جاتیں جن کا کوئی نشان نہ ہوتا۔ یہ وہ طریقے تھے جو آئن سیٹزگروپن کی طرف سے استعمال کئے جاتے تھے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.