نازی کیمپوں کا نظام ستمبر 1939 میں دوسری جنگ عظیم کے آغاز کے بعد برابر بڑھتا گیا کیونکہ جنگی سازوسامان کی پیداوار کیلئے جبری مشقت کی اہمیت بڑھ گئی۔ 1942-1943 میں اسٹالنگراڈ کی جنگ میں جرمنی کی ناکامی کے بعد جرمنی کی جنگی معیشت میں مزدوروں کی کمی ایک خطرہ بن گئی۔ اس کی وجہ سے حراستی کیمپوں کے قیدیوں کو جرمن فوجی کارخانوں میں بطور جبری مزدور استعمال کرنے کا رجحان بڑھ گيا۔ خاص طور پر 1943 اور 1944 میں سینکڑوں ذیلی کیمپ صنعتی علاقوں کے اندر یا اس کے قریب قائم کئے گئے۔ ذیلی کیمپ عام طور پر وہ چھوٹے کیمپ ہوتے تھے جو اصل کیمپوں کی انتظامیہ کے تحت ہوتے تھے اور جو ان کو قیدیوں کی مطلوبہ تعداد مہیا کرتے تھے۔ پولینڈ میں آشوٹز، وسطی جرمنی میں بوخن والڈ، مشرقی جرمنی میں گروس روزن،مشرقی فرانس میں نیٹزویلر سٹرٹ ھاف، برلن کے قریب ریونزبروئک اور بالٹک کوسٹ پر ڈینزگ کے قریب شٹٹ ھاف جیسے کیمپ جبری مشقت کے ذیلی کیمپوں کے بہت بڑے نیٹ ورکوں کے انتظامی مراکز بن گئے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.