بیلا سوزنوویک ميں رہنے والے ایک یہودی خاندان کے چار بچوں ميں سب سے بڑي تھی۔ اس کے والد ایک بنائی کی فیکٹری کے مالک تھے۔ جب 1939 میں جرمنوں نے پولینڈ پر حملہ کیا تو انہوں نے فیکٹری پر قبضہ کر لیا۔ خاندان کا سازوسامان ایک جرمن عورت کو دے دیا گیا۔ سن 1941 میں بیلا کو سوزنوویک کی یہودی بستی میں ایک فیکٹری مں کام کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔ سن 1942 کے اختتام میں اس کے خاندان کو بیڈزن یہودی بستی میں جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ 1943 میں بیلا کو گراس روزن کے گرابن نامی ایک ذیلی کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا اور 1944 میں برجن بیلسن بھیج دیا گیا۔ اس کو اپریل 1945 میں آزاد کر دیا گیا۔
1939 کے موسم خزاں میں دروازے پر دستک ہوئی۔ وہاں ایک جرمن عورت تھی اور اس کے ساتھ دو ایس ایس کے لوگ تھے۔ وہ لوگ ہمارے اپارٹمنٹ میں آئے۔ عورت پورے اپارٹمنٹ کا جائزہ لے کر ایس ایس کے لوگوں سے مخاطب ہو کر بولی، ".Ich hab'es gerne. Alles" اس نے کہا، "مجھے یہ پسند ہے۔ یہ سب کچھ ۔" اور انھوں نے ایک دن بعد کچھ لوگوں کو بھیجا۔۔۔ اوہ۔۔۔ شاید وہ ٹرک ساتھ لائے تھے اور انھوں نے اسے خالی کیا۔ وہ ہمارے گھر سے ہر چیز لے گئے۔ میں اپنے فرنیچر کے بارے میں بات کر رہی ہوں۔ ہمارا تمام فرنیچر، قالین۔۔۔ جو کچھ بھی اس عورت کو چاہیے تھا، لے گئے۔ وہ ایک اچھی عورت تھی۔ اس نے ہمیں ایک پرانی میز، کچھ کرسیاں، کچھ پرانے بستر اور ایک الماری بھیجے۔ شاید جو کچھ اس کے پاس پہلے سے تھا۔ وہ شاید ایک متمول عورت نہیں تھی، لیکن وہ امیر ہو گئی کیونکہ وہ جرمن تھی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.