نازی کی دہشت کا سامنا کرتے ہوئے بہت سے یہودیوں نے جرمنوں اور اُن کے حلیفوں کے خلاف مزاحمت کی۔ نازیوں کے مقبوضہ مشرقی یورپ میں 100 سے زیادہ یہودی بستیوں میں خفیہ مزاحمتی تحریکوں نے جنم لیا۔ اس کے علاوہ انتہائی نامساعد حالات میں بھی کچھ نازی کیمپوں میں یہودی قیدی بغاوت شروع کرنے میں کامیاب رہے۔ یہودیوں کے منظم یونٹوں نے فرانس، بیلجیم، یوکرین، بیلاروس، لیتھوئینیا اور پولینڈ میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔ یہودیوں نے عمومی طور پر فرانسیسی، اطالوی، یوگوسلاوین، یونانی اور سوویت مزاحمتی تنظیموں کے خلاف بھی لڑائی جاری رکھی۔ اگرچہ منظم مسلح مزاحمت نازیوں کی مخالفت کی سب سے بڑی براہ راست صورت تھی تاہم مزاحمتی اقدامات میں فرار، چھپ جانا، ثقافتی سرگرمیاں اور روحانی تحفظ کے دیگر اقدامات بھی شامل تھے۔
آئٹم دیکھیںسن 1941 اور 1943 کے درمیان نازیوں کے مقبوضہ مشرقی یورپ میں 100 سے زیادہ یہودی بستیوں میں خفیہ مزاحمتی تحریکوں نے جنم لیا۔ ان کا بنیادی مقصد بغاوت کو منظم کرنا، یہودی بستیوں کو توڑنا اور جرمنی کے خلاف لڑنے کیلئے حامی جماعتوں میں شامل ہونا تھا۔ یہودی جانتے تھے کہ بغاوت جرمنوں کو نہیں روک سکے گی اور صرف لڑنے والوں کی ایک قلیل تعداد ہی فرار ہو کر حامی جماعتوں میں شامل ہونے میں کامیاب ہو سکے گی۔ پھر بھی یہودیوں نے مزاحمت کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ، انتہائی خراب حالات میں بھی یہودی قیدی نازی حراستی کیمپوں میں حتی کہ ٹریبلینکا، سوبیبور اور آشوٹز جیسی قتل گاہوں میں بھی مزاحمت اور بغاوت شروع کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ دیگر بغاوتیں کروس زائنا (1942 )، مینسک مازوویکی (1943 ) اور جانوسکا (1943 ) جیسے کیمپوں میں منظم کی گئیں۔ کئی درجن کیمپوں میں قیدیوں نے فرار ہو کر حامی جماعتوں میں شمولیت کے اقدامات کئے۔
آئٹم دیکھیںسخت رکاوٹوں کے باوجود جرمنی کے مقبوضہ یورپ بھر میں بہت سے یہودیوں نے جرمنی کے خلاف فوجی مزاحمت کی کوشش کی۔ انفرادی یا اجتماعی طور پر یہودیوں نے جرمنوں اور ان کے حلیفوں کے خلاف مزاحمت کے منصوبے بنائے۔ یہودی حامی لوگ خاص طور پر مشرق میں سرگرم تھے، جہاں وہ یہودی بستیوں اور جنگلوں میں قائم شدہ خفیہ جنگی اڈوں سے جرمنی کے خلاف لڑتے تھے۔ چونکہ سام دشمنی وہاں بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی تھی، ان کو اردگرد کی آبادی سے کوئی مدد نہیں ملی۔ اس کے باوجود تقریباً 20،000 یہودیوں نے مشرقی یورپ کے جنگلوں میں جرمنوں کے خلاف لڑائی کی۔
آئٹم دیکھیں
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.