جرمن یہودیوں کی خراب صورت حال، جس میں ملک کے اندر اُن پر ظلم و ستم روا رکھا گیا اور ملک کے باہر وہ ناقابل قبول قرار پائے، ایس ایس "سینٹ لوئس" کے سفر سے اس کا بخوبی اظہار ہوتا ہے۔ 13 مئی 1939 کو ایک جرمن جہاز ایس ایس "سینٹ لوئس" تقریباً ایک ھزار جرمن یہودیوں کو لیکر جرمنی سے روانہ ہوا۔ ان مہاجرین کی منزل کیوبا تھی لیکن کیوبا پہنچنے سے قبل ہی کیوبا کی حکومت نے اُن کا ملک میں داخلے کا اجازت نامہ ہی منسوخ کر دیا۔ "سینٹ لوئس" جون 1939 میں یورپ لوٹ جانے پر مجبور ہو گیا۔ تاہم برطانیہ، فرانس، بیلجیم اور نیدرلینڈ نے ان پھنسے ہوئے مہاجرین کو قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ جب جرمن فوجوں نے 1940 میں مغربی یورپ پر قبضہ کر لیا تو "سینٹ لوئس" کے بہت سے مسافر اور دیگر یہودی پناہ گذیں جو ان ممالک میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے، نازیوں کی طرف سے یورپ کے یہودیوں کے قتل عام کے منصوبے حتمی حل کا شکار ہو گئے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.