اتحادی فوجی آپریشن ٹارچ کے دوران الجزائر کے ساحل پر بری و بحری حملہ آور کشتیوں پر سوار ہو رہے ہیں۔ شمالی افریقہ، نومبر 1942 ۔
اتحادی فوجی افریقی فوجی مہم کے دوران حلیف فوجوں کے خلاف فتح کے بعد تیونس میں مارچ کر رہے ہیں۔ تیونس، تیونس، 20 مارچ، 1943 ۔
ارون رومیل کی افریقی کور کے پینزر ٹینک برطانوی مسلح افواج کے خلاف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ لیبیا، 1941 ۔ 1942 ۔
آزادی سے کچھ ہی دیر قبل بیئلسکی حامیوں کا ایک گروپ ایک اجتماعی قبر کے قریب۔ پولینڈ، 1945 ۔
آزادی کے بعد ڈاخاؤ حراستی کیمپ کا ایک منظر۔ جرمنی، 29 اپریل، 1945 ۔
اس تصویر میں آزادی کے فوراً بعد سویت ابتدائی طبی امدادی کارکن کیمپ کی بیرکوں سے ایک نڈھال بچے کو باہر لیجا رہے ہیں۔ آشوٹز، پولینڈ، 27 جنوری 1945 کے بعد۔
اس تصویر میں ان بسوں کو دکھایا جارہا ہے جو مریضوں کو وائز بیڈن کے قریب ایک عوامی ہسپتال سے ہاڈامار رحمدلانہ قتل کے مرکز لے جاتی تھیں، جہاں ان مریضوں کو گیس سے یا مہلک ٹیکوں سے ہلاک کردیا جاتا تھا۔ جرمنی، مئی اور ستمبر 1941 کے درمیان۔
اِس عبارت کے ساتھ ایک تصویر " ۔۔۔ کیونکہ خدا یہ نہیں چاہ سکتا کہ مریض اور بیمار افراد نسل کو آگے بڑھائیں" ۔ یہ تصویر ایک فلم سے ماخوذ ہے جسے ریخ کی پروپیگنڈا وزارت نے اس مقصد سے بنایا تھا کہ اس کے ذریعہ رحمدلانہ منظم قتل کے پروگرام کیلئے عوامی ہمدردی حاصل کی جا سکے۔
اسٹارم ٹروپر (ایس اے) کے اراکین برینڈنبرگ کے دروازے سے داخل ہورہے ہيں۔ برلن ، جرمنی، 8 اپریل، 1933
اسٹارم ٹروپر(ایس اے) اراکین بائیکٹ کے نشانات اٹھائے ہوئے ایک یہودی دکان کا راستہ روکے کھڑے ہیں۔ ان نشانات میں سے ایک پر لکھا ہوا ہے: "جرمنوں! اپنا دفاع کرو! یہودیوں سے خریدوفروخت مت کرو" برلن ، جرمنی، یکم اپریل، 1933
اسٹارم ٹروپروں (ایس اے) کے ٹرک پر ایک نوٹس میں لگا ہوا ہے "جرمنوں! اپنا دفاع کرو! "یہودیوں سے خریدوفروخت مت کرو" برلن ، جرمنی، یکم اپریل، 1933
آش وٹز (آش وٹز 1) کے مین کیمپ میں کچن بیرکوں، برقی باڑ اور بڑے گیٹ کا منظر۔ تصویر میں سامنے کے منظر میں "ایلبیٹ ماخٹ فرائی" کا نشان ہے۔ یہ تصویر سوویت فوجوں کی طرف سے اس کیمپ کی رہائی عمل میں آنے کے بعد لی گئی۔ آش وٹز، پولینڈ، 1945۔
آش وٹز میں بہت سے گوداموں میں سے ایک جن میں جرمن کیمپ کے قیدیوں کے کپڑے ذخیرہ کرتے تھے۔ یہ تصویر کیمپ کی آزادی کے بعد اتاری گئی۔ آش وٹز، پولینڈ، جنوری 1945 کے بعد۔
آش وٹز-برکیناؤ (آش وٹز II) قتل گاہ میں موجود گيس چیمبر اور لاش بھٹیوں 2 اور 3 کی ہوائی تصویر۔ آش وٹز، پولینڈ، 25 اگست، 1944۔
اقوام متحدہ کے اہلکار حراستی کیمپ میں زندہ بچ جانے والے 11 سالہ بچے کو حفاظتی ٹیکے لگا رہے ہیں جو آشوٹز کیمپ میں طبی تجربات کا شکار ہوا۔ برجن۔بیلسن کے بے دخل افراد کا کیمپ، جرمنی، مئی 1946 ۔
اگست 1943 میں ایک گيس چیمبر اس عمارت میں قائم کیا گيا، یہ گیس چیمبر یہاں ناٹزوائلر شٹرٹ حراستی کیمپ کی آزادی کے بعد دکھایا گيا ہے۔ فرانس، 1945۔
امریکہ قانونی مشیر اعلٰی جسٹس رابرٹ جیکسن بین الاقوامی فوجی عدالت میں استغاثہ کی طرف سے ابتدائی بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ نیورمبرگ، جرمنی،21 نومبر، سن 1945۔
امریکی اولمپک ٹیم کے ارکان— رنرز ہیلن اسٹیفنز اور جیسی اووینز— برلن اولمپک کھیلوں میں۔ جرمنی، اگست 1936۔
امریکی جرنیل ڈیوائیٹ آئزن ھاور (دائیں طرف) اور جارج ایس پیٹن آپریشن ٹارچ یعنی شمالی افریقہ پر اتحادی فوجوں کے حملے کی منصوبی بندی کر رہے ہیں۔ جگہ نامعلوم، 1942 ۔
امریکی چیف پراسیکیوٹر رابرٹ ایچ جیکسن اپنی افتتاحی تقریر کر رہے ہیں۔ 22 نومبر 1945۔
امریکی رنر جیسے اوونز 200 میٹر کی دوڑ کا آغاز کر رہا ہے جس میں اس نے 20.7 سیکنڈ کا ایک نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔ برلن، جرمنی، 2 اگست 1936۔
امریکی فوج کا عملہ جرمن دستاویزات کو ترتیب دے رہا ہے۔ یہ دستاویزات جنگی جرائم کے تحقیق کاروں نے ثبوت کے طور پر بین الاقوامی فوجی عدالت میں پیش کرنے کیلئے اکٹھی کی تھیں۔
امریکی فوج کے اہلکار بوخن والڈ حراستی کیمپ میں لاشوں کا معائنہ کر رہے ہیں۔ یہ تصویر کیمپ کو آزاد کرائے جانے کے بعد لی گئی۔ جرمنی، 18 اپریل، 1945۔
امریکی فوجی اور آزاد کرائے جانے والے قیدی بوخن والڈ حراستی کیمپ کے صدر دروازے پر۔ جرمنی، مئی 1945 ۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.