منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
جرمنی میں شمال مغربی میونخ میں ڈاخو حراستی کیمپ پہلا باقاعدہ حراستی کیمپ تھا جس کو نازیوں نے 1933 میں قائم کیا تھا۔ تقریبا بارہ سال کے بعد 29 اپریل 1945 کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کی فوجوں نے اس کو آزاد کرایا۔ آزادی کے وقت اس کیمپ میں تقریباً 30،000 بھوکے اور افلاس زدہ قیدی موجود تھے۔ یہاں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ساتویں فوج کے سپاہی کیمپ کے حالات بیان کر رہے ہیں۔ یہ لوگ جرمن شہریوں سے بھی مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اس کیمپ میں آ کر نازیوں کی بربریت کو دیکھیں۔
میونخ کے شمال مغرب میں واقع ڈاخاؤ حراستی کیمپ پہلا باقاعدہ حراستی کیمپ تھا جسے نازیوں نے 1933 میں قائم کیا تھا۔ تقریباً 12 برس بعد 29 اپریل، 1945 کو امریکی مسلح افواج نے کیمپ کو آزاد کرایا۔ اُس وقت کیمپ میں بھوک و افلاس سے متاثرہ 30,000 کے لگ بھگ قیدی موجود تھے۔ یہاں دکھائی جانے والی فلم کی تدوین اصل فوٹیج سے کی گئی تھی جو اتحادیوں کے کیمرہ مین نے اُس وقت بنائی تھی جب کیمپ کو آزاد کرانے والے فوجی ڈاخاؤ میں داخل ہو رہے تھے۔ یہ فوٹیج امپیریل وار میوزیم سے 1984 میں ملی تھی اور اسے کبھی بھی مکمل نہیں کیا جا سکا تھا۔
جرمنی میں میونخ کے شمال مغرب میں واقع ڈاخاؤ حراستی کیمپ پہلا باقاعدہ حراستی کیمپ تھا جو نازیوں نے 1933 میں قائم کیا۔ تقریباً بارہ برس بعد 29 اپریل، 1945 کو امریکی افواج نے اس کیمپ کو آزاد کرا لیا۔ اس وقت کیمپ میں بھوک اور پیاس سے نڈھال 30,000 کے لگ بھگ قیدی موجود تھے۔ اس فوٹیج میں امریکہ کی سیونتھ آرمی کے فوجی کیمپ میں زندہ بچنے والوں کو خوراک دے رہے ہیں اور اُنہیں جراثیم سے پاک کر رہے ہیں۔
امریکی افواج نے اپریل 1945 میں ڈاخاؤ حراستی کیمپ کو آزاد کرایا۔ یہاں کیمپ میں زندہ بچ جانے والے افراد رابی ڈیوڈ آئخہورن کے سامنے کھڑے ہو کر "ھاتیکوا" ("اُمید") گا رہے ہیں، امریکی فوج کے ایک چیپلین کیمپ کی آذادی کے بعد یہودی عبادت کی ایک سروس کرا رہے ہیں۔
جرمنی میں میونخ کے شمال مغرب میں واقع ڈاخو حراستی کیمپ پہلا باقاعدہ حراستی کیمپ تھا جو نازیوں نے 1933 میں قائم کیا تھا۔ تقریباً بارہ برس بعد 29 اپریل 1945 کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کی فوجوں نے اس کو آزاد کرایا۔ آزادی کے وقت اس کیمپ میں تقریبا 30،000 بھوکے اور افلاک زدہ قیدی موجود تھے۔ اس فوٹیج میں کیمپ اور قیدیوں کے کمپاؤنڈ کے داخلی دروازے کا فضائی منظر دکھایا گیا ہے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.