آرتھر کارل ھائینز اوئرٹیلٹ
پیدا ہوا: 13 جنوری، 1921
برلن, جرمنی
ھائینز, وہ اسی نام سے پکارا جاتا تھا، جرمن دارالحکومت میں مذہبی یہودی والدین کے گھر پیدا ہوا۔ وہ اور اس کا بڑا بھائی کرٹ مذہبی اور سرکاری دونوں ہی اسکول جاتے تھے۔ جب وہ بہت چھوٹا تھا، اس کے والد کا انتقال ہو گیا۔ اس کی والدہ ایک درزن تھیں اور ان کے لئے گزر بسر کرنا بہت مشکل ہوتا تھا۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ایک عیسائی محلے میں رہتی تھیں
1933-39: جب نازی اسٹارم ٹروپر یہودیوں کے خون سے اپنی چھریوں کو رنگنے کی بات کرتے تھے، مجھے بہت ڈر لگتا تھا۔ لیکن ہمارے پاس برلن چھوڑنے کے لئے پیسے نہيں تھے۔ سن 1939 میں ہمیں دوسرے یہودیوں کے ساتھ جرمن تعمیراتی کمپنیوں کے لئے کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ ہم میں سے زیادہ تر کاروباری اور پیشہ ور لوگ تھے، جنہيں محنت مشقت کی عادت نہيں تھی۔ ہم مٹی کھودتے تھے اور ہاتھ سے پتھر اٹھاتے تھے۔ راہگیر ہم پر ہنستے تھے اور اساتذہ اپنے طلبا کو لا کر دکھاتے تھے کہ یہودی کیسے لگتے تھے۔
1940-44: مارچ 1943 میں مجھے، میری ماں کو اور کرٹ کو جلاوطن کر کے تھیریسئن شٹٹ بھیج دیا گیا، جہاں بہت جلد ہمیں کیڑے کھانے لگے۔ ہمیں کھانے پینے کے خیالات ستانے لگے۔ ہمیں سوپ ایک بڑے بیرل سے دیا جاتا تھا، اور اسے ہلایا بھی نہيں جاتا تھا، اور اچھے حصے نیچے کی طرف رہ جاتے تھے۔ مجھے بالکل صحیح وقت پر جانا ہوتا تھا۔ اگر میں آگے ہوتا تو مجھے پانی والے حصے ملتے۔ اگر میں بہت پیچھے ہوتا مجھے یا تو کچھ نہيں ملتا تھا یا پانی جیسا سوپ ملتا جو ایک نئی بالٹی کے اوپر سے دیا جاتا۔
ھائینز کو آخرکار اپریل 1945 میں فلوسینبرگ کے قریب رہا کیا گیا اور وہ 1949 میں امریکہ چلا آیا۔ کرٹ جنگ میں بچ گیا لیکن ان کی ماں آشوٹز میں ختم ہو گئی۔