جرمنی نے ڈنمارک پر 1940 میں قبضہ کیا۔ جب جرمنی نے اگست 1943 میں ڈنمارک سے یہودیوں کو جلاوطن کرنے کا فیصلہ کیا تو ڈینش لوگوں نے فوری طور پر ایک بچاؤ کی کارروائی شروع کی اور یہودیوں کو ساحل تک پہنچنے میں مدد دی جہاں سے ماہی گیروں نے انہیں غیرجانبدار سویڈن تک پہنچایا۔ اس بچاؤ کی مہم کو وسیع تر کر کے اُس میں ڈینش مزاحمتی تحریک، پولیس اور حکومت کو بھی شامل کر لیا گیا۔ تین ہفتوں سے کچھ ذائد عرصے میں ڈنمارک کے لوگوں نے سات ھزار سے زائد یہودیوں اور اُن کے 700 کے لگ بھگ غیر یہودی رشتہ داروں کو کشتیوں کے ذریعے سویڈن پہنچا دیا جس نے ڈنمارک کے یہودیوں کو قبول کر لیا۔ جرمنوں نے ڈنمارک میں تقریباً 500 یہودیوں کو پکڑ لیا اور اُنہیں بوہیمیا میں قائم تھیریسئن شٹٹ یہودی بستی میں جلاوطن کر دیا۔ ڈنمارک نے ان افراد کے بارے میں معلومات کا مطالبہ کیا۔ غالباً ڈنمارک میں مظاہروں کی شدت کے باعث ان یہودیوں کو پولینڈ میں قائم قتل کے مراکز میں بھجوائے جانے سے بچا لیا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.