1980 اور 1990 کی دہائیوں میں پیٹر بلیک امریکہ کے محکمہ انصاف کے خصوصی تحقیقات کے دفتر میں جنگی مجرموں کا سراغ لگانے اور ان پر مقدمے چلانے والی ٹیم کے ایک رکن کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ بلیک اب امریکہ کے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں ایک اعلی تاریخ دان کی حیثت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
بین الاقوامی فوجی عدالتِ انصاف کو ایک ایسی قوم سے نبٹنے کے لئے قائم کیا گیا تھا جو دیگر اقوام کے خلاف ظالمانہ جنگ کا منصوبہ بناتی تھی اور یا ان کے خلاف جنگ کرتی تھی۔ آپ کو حقیقتاً اسے ارتقائی پس منظر میں دیکھنا چاہئیے۔ دوسری جنگ عظیم سے پہلے ایسے معاملات سے منٹنے کیلئے کوئی بین الاقوامی ادارے موجود نہیں تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی ہمارے پاس اقوام متحدہ موجود ہے جو غیر مؤثر ہونے کے باوجود کسی ملک کے دوسرے ملک پر حملہ کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتی ہے۔ اب ہمارا اگلا قدم یہ معلوم کرنا ہے کہ جب کوئی ملک تقسیم ہونے لگے یا کسی ملک میں رہنے والی ایک اقلیت دوسری اقلیت کو بے رحمی سے ہلاک کرنے لگے تو اس وقت ہمیں کیا کرنا چاہئیے۔ اس کیلئے شاید ایک بین الاقوامی عدالت کی تشکیل اور یقیناً ایک مزید مربوط بین الاقوامی رد عمل کے علاوہ پناہ گزینوں کو پناہ دینے کیلئے تیز تر رد عمل کو فروغ دینا لازمی ہے۔ میرے خیال میں یہ سب کچھ ہمیں آخری جنگ عظیم سے ضرور سیکھنا چاہئیے تھا کہ یہ تمام اقدامات مستقبل ميں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے ضروری ہوں گے۔ کیا ہم انسانوں کی حیثیت سے اس طرح تمام قتل و غارت گری سے گريز کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ہم سے میری مراد امریکہ نہیں ہے بلکہ ہم سے میرا مقصد دنیا کا رہنا والا ہر ایک باشندہ ہے۔ قتل و غارت گری سے مکمل طور پر گريز کرنے کی ضمانت کوئی بھی نہیں دے سکتا۔ مگر ہمیں کم از کم خون خرابہ کم کرنے، قتل کا ہدف بننے والوں کیلئے جائے پناہ فراہم کرنے پر عمل ضرور کر سکتے ہیں۔ ہم یہ اقدام کم از کم روانڈا اور یوگوسلاویا میں یقیناً تیز رفتاری سے کر سکتے تھے۔ ہر صورتحال مختلف ہوتی ہے اور ہم صرف امریکہ یا مغرب میں رہنے والی ہی نہیں بلکہ دنیا کے رہنے والے باشندوں کو مل کر ملک کے انرونی خلفشار، خانہ جنگیوں اور داخلی ظلم و ستم کے متعلق حکمت عملی تیار کرنے پر کام ضرور کرنا ہو گا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.