تھیریسیا سیبل جو نازی ڈاکٹروں کی زیرنگرانی پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کی خانہ بدوش ماں تھی، اور ریٹا پریگمور جو خانہ بدوش جڑواں بچوں میں سے ایک تھی، جڑواں بچوں پر ہونے والی تحقیق کے بارے میں بتاتی ہیں
[تصویروں کے کریڈٹ:گیٹی کی تصاویر، نیو یارک سٹی؛ یاڈ واشیم،یروشلم؛ میکس۔پلینک انسٹی ٹیوٹ فار سائکئیٹری (ڈوئش فارچنگ سینسٹلٹ فیور سائکئیٹری)، ھسٹریشز آرکائو، بلڈر سیملنگ جی ڈی اے، میونخ؛ بنڈیسارکیو کوبلینز، جرمنی؛ ڈوکیومینٹیشن سارکیو ڈیس آسٹیریشن وائڈر سٹینڈیس، ویانا؛ کریم ہلڈ سنڈر: ڈائی لینڈیشیلانسٹلٹ اُکٹسپرنگے اُنڈایہرے ورسٹریکنگ اِن نیشنل سوزیالسٹیش وربریکین؛ ایچ ایچ ایس ٹی اے ڈبلیو اے بی ٹی۔ این آر۔ 12 / 32442 ؛ پرائویٹ چہلیکشن ایل۔ اورتھ بون۔]
تھیریسیا سیبل
ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا جیسے ہمارا کوئی وجود ہی نہيں تھا، جیسے ہم وہاں تھے ہی نہیں۔ آپ کو معلوم ہے جب انسان کا وقار اس سے چھن جاتا ہے تو کتنا برا ہوتا ہے۔ آپ کچھ نہیں رہتے۔ ہم انسان ہیں، جانور نہيں۔ ہم ایسا کیوں کریں؟ ہم نے مزاحمت کی۔ ایک سال تک اسی طرح چلتا رہا۔ ہمارے گھر پر ہمیشہ ایس ایس کی نظر رہتی تھی۔ وہ گاڑیوں میں آتے تھے اور ہمیں مختلف کلنک لے جاتے۔ ان کا ایک ہی بہانہ تھا یعنی ہمیشہ ہمارا خانہ بدوش خون
ریٹا پرگمور
ڈاکٹر پروفیسر ھائید، انہوں نے خانہ بدوشوں، یہودیوں، فوجیوں، پاگل لوگوں پر ایک ہی جیسی طبی تحقیق کی۔ ہم ایک شکل رکھنے والے جڑواں بچے تھے، خانہ بدوش جڑواں بچے، جو مارچ 1943 کی تین تاریخ کو ایک تحقیقی کلنک میں پیدا ہوئے۔ جب ہماری ماں کو ہمیں اندر لانا پڑتا تو وہ ساری تحقیق کرتے تھے۔ اس وقت جب وہ ہمیں واپس دیکھنے آئے تو صرف ایک ہی تھا، اور پھر انہيں معلوم ہوا کہ میری بہن رولانڈا باتھ ٹب میں تھی، جہاں نرس اسے لے گئی تھی اور اس کے سر پر ایک پٹی بندھی ہوئی تھی۔
تھیریسیا سیبل
جب میں نے آدھی سیڑھیاں چڑھ لیں تو مجھے ایک نرس ملی اور اس نے مجھے پوچھا، آپ کیا ڈھونڈ رہی ہیں؟ میں نے کہا، ہاں نومولود بچے کہاں ہے؟ اس نے کہا کہ جڑواں بچے بائیں طرف ہيں۔ پھر میں نے بچے کو پکڑا اور میں نے اپنے والد کو سنٹی میں کہتے سنا، "خدا کا واسطہ ہے، تکیہ اور کمبل چھوڑ دو!" یہ چوری ہے! انہيں ہمیں گرفتار کرنے کا بہانہ مل جائے گا!" میں نے جیسے تیسے بچے کو پکڑا اور آدھی سیڑھیاں اتر گئی۔ میرے والد میری طرف بھاگے، مجھ سے پچہ لیا، اسے اپنے کوٹ کے نیچے چھپایا اور بھاگ گئے۔ میں واپس اوپر گئی اور میری ماں نے ایک نرس کو مارا۔ اس نے میری ماں کو پیچھے دھکیل کر دروازہ بند کرنے کی کوشش کی اور بہت شور ہنگامہ ہوا۔ اسے نہیں معلوم تھا کہ ہمارے پاس پہلے سے ایک بچہ تھا۔
اسی وقت ایک اور نرس آئی اور ڈاکٹر سے کہا: اس عورت کو کہ دیں کہ تم بچے کو آپریشن کے لئے لے گئے تھے اور وہ وہاں مر گیا! تم نے بچے کے ساتھ کیا کیا ہے؟ یہ عورت اپنے مردہ بچے کو دیکھنا چاہتی ہے! اور پھر اُس وقت میرے بازو۔۔میں یہ سب آپ کو بتا نہيں سکتی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.