منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
ھینی کے خاندان کا ایک فوٹوگرافی کا اسٹوڈیو تھا۔ اکتوبر 1940 میں اُنہیں اور اُن کے خاندان کے ارکان کو جنوبی فرانس میں گرس کیمپ میں منتقل کر دیا گیا۔ ستمبر 1941 میں چلڈرنز ایڈ سوسائٹی (او۔ ایس۔ ای) نے ھینی کو بچایا اور وہ لی چیمبون ۔ سر ۔ لگنون میں بچوں کے ایک رہائشی مرکز میں چھپ گئیں۔ اُن کی والدہ آشوٹز میں انتقال کر گئیں۔ 1943 میں ھینی نے جعلی کاغذات حاصل کئے اور سرحد پار کر کے سوٹزرلینڈ پہنچ گئیں۔ اُنہوں نے 1945 میں جنیوا میں شادی کر لی۔ 1946 میں اُن کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی اور 1948 میں وہ امریکہ اُن بسیں۔
بین چار بچوں میں ایک تھا جو ایک مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ جرمنی نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ وارسا پر جرمن قبضے کے بعد بین نے وہاں سے فرار کے بعد سوویت مقبوضہ مشرقی پولنڈ چلے جانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم جلد ہی اُنہوں نے اپنے خاندان کی طرف پھر وارسا واپسی کا فیصلہ کیا۔ اُن کا خاندان اُس وقت وارسا کی یہودی بستی میں رہتا تھا۔ بین کو یہودی بستی کے باہر کام پر لگا دیا گيا اور اس نے لوگوں کو یہودی بستی سے باہر اسمگل کرنے میں مدد کی-- جس میں ایک یہودی مزاحمت تنظیم کی رکن ولادکا (فجیلے) پیلٹل بھی شامل تھی جو بعد میں اس کی بیوی بنی۔ بعد میں وہ یہودی بستی سے باہر رو پوش ہو گيا اور اپنے آپ کو پولینڈ کا ایک غیریہودی باشندہ ظاہر کرنے لگا۔ 1943 میں رونما ہونے والی وارسا یہودی بستی کی بغاومت میں بین نے ایک خفیہ تنظیم کے کارکنوں کے ساتھ کام کیا تاکہ وہ بستی کے لڑنے والوں کو بچا سکے۔ وہ اُنہیں گندے نالوں کے ذریعہ باہر لاتے اور وارسا کے "آرین" حصہ میں ان کو چھپاتے۔ بغاوت کے بعد بین اپنے آپ کو غیریہودی ظاہر کرتا ہوا وارسا سے بچ کر نکل گيا۔ آزادی کے بعد وہ دوبارہ اپنے والد، والدہ اور اپنی چھوٹی بہن سے جا ملا۔
پولینڈ کے ایک فوجی سموئل ایک فوجی کارروائی کے دوران زخمی ہو گئے اور جرمنی نے اُنہیں جنگی قیدی بنا لیا۔ جنگ کے دوران دوسرے قیدیوں سمیت اُن کے ساتھ بہت ہی برا سلوک برتا گيا۔ جن کیمپوں میں اُنہیں رکھا گیا ان میں لوبلن۔ لیپووا بھی شامل تھا جہاں وہ جبری مشقت پر معمور اُن قیدیوں میں شامل تھے جنہیں 1942 میں مجدانیک حراستی کیمپ کی تعمیر میں استعمال کیا۔ وہ جرمنوں کی قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور اُنہوں نے جنگ کا باقی عرصہ ایک مسلح مزاحمتی گروپ کے لیڈر کے طور پر گزارا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.