ایک راہگیر منگل 3 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کے بارے میں نوٹس پڑھنے کیلئے رکتا ہے جس میں امریکیوں کو 1936 کے برلن اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ نیویارک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، 1935۔
ایک رومانی (خانہ بدوش) جو سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کیلئے نازی طبی تجربات کا شکار بنا۔ ڈاخو حراستی کیمپ، جرمنی، 1944۔
ایک ریلی میں ہٹلر یوتھ کے ارکان نے نامعلوم فوجی کی یاد میں نازی کے نشان یعنی سواسٹیکا کی شکل میں پریڈ کی۔ جرمنی، اگست 27، 1933
ایک ریلی کے دوران ایس ایس کے اراکین (شُٹزشٹافل؛ جو پہلے ہٹلر کے باڈی گارڈ اور پھر بعد میں نازی ریاست کے ایلیٹ گارڈ کہلاتے تھے) کی پریڈ۔ جرمنی، تاریخ غیر یقینی۔
ایک سائن جس میں جرمن اور لیٹوین زبانوں میں انتباہ کیا گیا ہے کہ جو لوگ باڑ کو پار کرنے کی یا ریگا گھیٹو کے رہائشیوں سے رابطے کی کوشش کریں گے اُنہیں گولی مار دی جائے گی۔ ریگا، لیٹویا، 1941-1943۔
ایک سوویت فوجی انسٹرکٹر حامی مزاحمت کاروں کو دستی بم چلانے کی تربیت دے رہا ہے۔ سوویت یونین، جنگ کے دوران۔
ایک شفاخانے میں زندہ بچ جانے والی یہودی عورتیں۔ سویڈن، 1946
ایک عورت اپنا چہرہ چھپائے ایک پارک کے بنچ پر بیٹھی ہے جس پر لکھا ہوا ہے "صرف یہودیوں کیلئے"، آسٹریہ، سی۔ اے۔ مارچ 1938۔
ایک عورت یہودیوں کی لاشوں کے صندوقوں کے قریب سوگ منارہی ہے جو کیلک کے منظم قتل عام میں ہلاک کردئے گئے۔ پولینڈ، 6 جولائی 1946۔
ایک لاغر بچہ وارسا یہودی بستی کی سڑکوں پر کھانا کھا رہا ہے۔ وارسا، پولنڈ 1940 اور 1943 کے درمیان۔
ایک مصنف اور اداکار جنہیں ہم جنس پرستی کے جرم میں 1937 میں 27 مہینے کیلئے قید رکھا گيا تھا۔ اُنہیں 1942 میں جلا وطن کر کے سیخ سین ہوسین حراستی کیمپ میں پہنچا دیا گیا جہاں وہ تین سال تک قید رہے۔ برلن، جرمنی، 1937 سے پہلے۔
ایک موٹر سائیکل سوار ایک اشتہار پڑھ رہا ہے جس پر لکھا ہے "یہودیوں کی یہاں کوئی ضرورت نہیں"۔ جرمنی، سی اے۔ 1935.
ایک نمایاں پروٹسٹنٹ پادری مارٹن نئیمولر جنہوں نے نازی حکومت کی مخالفت کی تھی۔ اُنہوں نے نازی اقتدار کے آخری سات برس حراستی کیمپوں میں گزارے تھے۔ جرمنی، 1937۔
ایک ٹینک نیورمبرگ میں انصاف کے محل کے دروازے کی حفاظت کر رہا ہے۔
ایک کمزور اور دبلی پتلی عورت یہودیوں کیلئے لازمی اسٹار آف ڈیوڈ والی بازو کی پٹیاں بیچ رہی ہے۔ پس منظر میں کنسرٹ کے پوسٹر ہیں جو تقریباً مکمل طور پر تباہ کر دئے گئے تھے۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، 19 ستمبر، 1941 ۔
ایک یہودی اسکول میں پہلی جماعت کی کلاس۔ کولون، جرمنی، 1929-1930۔
ایک یہودی بچے کو وہ نشان دکھانے پر مجبور کیا گیا جو ایس ایس کے ڈاکٹروں کی طرف سے اُس کے لمفی غدود نکالے جانے سے پیدا ہوا تھا۔ یہ بچہ اُن 20 بچوں میں سے ایک تھا جن کو طبی تجربات کے ایک حصے کے طور پر تپ دق کے جراثیم کے ٹیکے لگا دئے گئے تھے۔ ان تمام بچوں کو 20 اپریل 1945 کو قتل کر دیا گیا تھا۔…
ایک یہودی بستی کی ورک شاپ میں جبری مشقت پر معمور یہودی مزدور جوتے بنا رہے ہیں۔ کوونو، لیتھوانیا، دسمبر 1943 ۔
ایک یہودی بستی کے کارخانے میں جبری مشقت پر معمور ایک بچہ۔ کوونو، لیتھوانیا، 1941 اور 1944 کے درمیان۔
ایک یہودی خاندان ایک سڑک پر چلتے ہوئے۔ کالیسز، پولینڈ، 16 مئی، 1935
ایک یہودی خاندان کی بہنیں اور بھائي؛ یہاں تصویر میں موجود خاندان کے دوسرے ارکان کے ساتھ ایک بہن۔ یہ ہالوکاسٹ میں نہیں بچ سکی۔ نووے زیمکی، چیکوسلواکیہ، مئی 1944۔
ایک یہودی خاندان کی تین نسلوں کی اجتماعی تصویر۔ ولنا، 1938-39
ایک یہودی شخص گراموفون پر موسیقی بجا کر گزر بسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ گراموفون ایک پرانی بچوں کی گاڑی میں رکھ کر جگہ جگہ لئے پھرتا تھا۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، زمانہ جنگ۔
ایک یہودی مزاحمتی گروپ (آرگنائزیشن جیویس ڈی کامبیٹ) کے اراکین۔ ایسپیناسئیر، فرانس، دوران جنگ۔
ایک یہودی کیفے کی دیواروں پر پینٹ کی ہوئی سام دشمنی کی عبارتیں۔ ویانا، آسٹریا، نومبر 1938۔
بارہ سالہ اینی فرینک اپنے اسکول کے ڈیسک پر۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ، 1941 ۔
باڑ دار سیل بلاکس کا طائرانہ منظر جہاں بین الاقوامی فوجی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمے کی سماعت کے دوران مدعا علیہان کو قید میں رکھا گیا تھا۔ نیورمبرگ، جرمنی، 20 نومبر، سن 1945 اور یکم اکتوبر سن 1946 کے درمیان۔
بچوں کا ایک گروپ جسے جنوبی فرانس کے قصبے لی چیمبون۔ سر۔ لگنون میں پناہ دی گئی تھی۔ لی۔ چیمبون۔ سر۔ لگنون، فرانس، اگست 1942 ۔
بچوں کی ایک پینٹنگ جس میں یہودیوں کو ھنوکہ یعنی جشن چراغاں مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ تصویر مائیکل یا میرئیٹا گرنباؤم نے تھیریسئن شٹٹ میں بنائی تھی اور پھر ان کی والدہ نے رہائی کے کچھ عرصے بعد اسے ایک اسکریپ بک میں چپکا دیا تھا۔ تھیریسئن شٹٹ, چکوسلواکیا, 1943.
بچوں کی ایک کتاب سے تصویر۔ شہ سرخیاں ہیں "یہودی ہماری بدقسمتی ہیں" اور "یہودی کیسے دھوکہ دیتا ہے۔" جرمنی، سن 1936۔
بچوں کی سام دشمنی سے متعلق ایک ابتدائی کتاب سے ایک تصویر ۔ سائن میں لکھا ہے "یہاں یہودیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے"۔ جرمنی، 1936۔
بچے یہودی بستی کی گلیوں میں کھانا کھا رہے ہیں۔ وارسا، پولینڈ، 1940 اور 1943 کے درمیان۔
برجن بیلسن کیمپ کی آزادی کے بعد ایک قیدی۔ جرمنی، 15 اپریل 1945 کے بعد۔
برطانوی فوجی (یہودی جھنڈے میں لپٹی ہوئی) ایک پناہ گزین کی لاش کو ہٹا رہے ہیں جو پناہ گزینوں کے "تھیوڈور ہرزل" نامی جہاز میں اُس وقت مار دیا گیا جب یہ جہاز برطانوی بحریہ کے ناکہ بندی کے علاقے سے زبردستی گزرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ہیفہ بندرگاہ، فلسطین، 14 اپریل 1947۔
برطانوی فوجی ڈی۔ ڈے کے دن نارمنڈی کے ساحلوں پر اُتر رہے ہیں۔ یہ یورپ میں جرمن فوجوں کے خلاف دوسرا محاذ قائم کرنے کی خاطر اتحادی فونوں کے فرانس پر حملے کا آغاز تھا۔ نارمنڈی، فرانس، 6 جون، 1944۔
برطانوی فوجی ڈی۔ ڈے کے دن نارمنڈی کے ساحلوں پر اُتر رہے ہیں۔ یہ یورپ میں جرمن فوجوں کے خلاف دوسرا محاذ قائم کرنے کیلئے اتحادی فوجوں کی طرف سے فرانس پر حملے کا آغاز تھا۔ نارمنڈی، فرانس، 6 جون 1944۔
وہ یہودی پناہ گذیں جنہیں برطانوی فوجیوں نے بحری جہاز "ایکسوڈس 1947 " سے زبردستی اتارا تھا، پاپینڈورف کے بے دخل افراد کے کیمپ میں پہنچ گئے۔ یہ تصویر ہینری ریئس نے اُتاری تھی۔ جرمنی، 8 ستمبر 1947۔
برطانوی یہودی لیڈر سڈنی سلور مین نے جنیوا میں ورلڈ جیوئش کانگریس کے نمائیندے گرھارٹ ریگنر کی طرف سے بھیجی گئی کیبل کی یہ کاپی امریکی یہودی لیڈر اسٹیفن وائز کو روانہ کی۔ ریگنر نے اُن کی حکومتوں کی وساطت سے دو کیبلز روانہ کی تھیں جن میں سلورمین اور وائز کو یورپین یہودی برادری کو ختم…
برلن اوپرن پلاٹز میں ایس اے کے اہلکاروں اور یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء کی طرف سے برلن میں "غیر جرمن" قرار دی جانے والی کتابوں اور دیگر اشاعتی مواد کو نظر آتش کیا جا رہا ہے۔ جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
برلن اولمپک کھیلوں کے دوران نازی اشاعتوں کی نمائش ۔۔ ان میں سے سام دشمن عنوانات کو احتیاط کے ساتھ حذف کر دیا گیا تھا۔ پوسٹر میں اُن ملکوں کو دکھایا گیا جہاں ہٹلر کی کتاب مائن کیمپف کے تراجم مقامی زبانوں میں شائع ہوئے تھے۔ برلن، جرمنی، اگست 1936 ۔
برلن میں اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں ایڈولف ہٹلر اولمپک کھیلوں کے جھنڈے کو سلامی دے رہا ہے۔ یکم اگست، 1936 ۔
برلن میں اولمپک کھیلوں کے دوران جرمن (سواسٹیکا) اور اولمپک جھنڈے برلن شہر میں آویزاں ہیں۔ اگست 1936 ۔
برلن میں ایک جرمن خاتون برلائنر السٹرائٹ اخبار کا مطالعہ کر رہی ہیں، جس میں ستمبر 1937 میں مسولینی کی باضابطہ طور پر برلن کا دورہ کرنے سے متعلق تصاویر ہیں۔
برلن میں ایک راہ گیر رُک کر ایک ڈسپلے بکس پر لگے سام دشمن اخبار "دیئر شٹوئرمر" (حملہ آور) کا ایک شمارہ پڑھ رہا ہے۔ "دیئر شٹوئرمر" کو جرمنی بھر کے بس اڈوں، مصروف سڑکوں، پارکوں اور فیکٹری کینٹینوں جیسی جگہوں پر نمایاں طور پر لگایا جاتا تھا۔ برلن، جرمنی، غالباً 1930 کی دہائی میں۔
برلن میں کتابوں کو نذر آتش کئے جانے کے دوران طلباء اور ایس اے کے ارکان گاڑی سے وہ کتابیں باہر نکال رہے ہیں جنہیں "غیر جرمن" قرار دیا گیا تھا۔ بینر پر تحریر ہے: "جرمن طالب علم غیر جرمن جزبے کے خلاف مارچ کر رہے ہیں۔" برلن، جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
برلن میں کتابوں کو نذر آتش کئے جانے کے دوران طلباء اور ایس اے کے اہلکار ہاتھوں میں "غیر جرمن" قرار دیا گیا اشاعتی مواد اُٹھائے ہوئے ہیں۔ جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
برلن میں کتابیں نظر آتش کی جا رہی ہیں۔ جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
برلن میں ہونے والی ایک نازی ریلی میں جرمن تماشائی نازی جھنڈوں اور نازی نشان سواسٹیکا سے سجی ایک یادگار کے ساتھ کھڑے ہيں۔ جرمنی، 1937۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.