اکتوبر 1940 میں جرمنوں کی طرف سے وارسا یہودی بستی تشکیل دئے جانے کے بعد حالات تیزی سے بگڑتے چلے گئے۔ جرمن یہودی بستی میں آنے جانے والی چیزوں کی سختی سے نگرانی کرتے تھے۔ یہودی بستی کے مکینوں کو فراہم کرنے کیلئے کھانا کافی نہیں تھا۔ بہت سے یہودیوں نے جان پر کھیل کر یہودی بستی کے اندر کھانا اسمگل کرنے کی کوشش کی۔ جرمنوں کی طرف سے وارسا یہودی بستی میں فراہم کیا جانے والا راشن عام جرمن شہریوں کو فراہم کئے جانے والے راشن کے مقابلے میں 10 فیصد سے بھی کم تھا۔ وارسا میں ہر ماہ ھزاروں یہودی بھوک سے ہلاک ہو جاتے تھے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.