منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
طبی تجربات کا یہ مقدمہ امریکی ٹریبیونل کے سامنے پیش کئے گئے جنگی جرائم کے 12 مقدمات میں سے ایک تھا۔ یہ بعد میں ہونے والے نیورمبرگ مقدمات کا حصہ تھے۔ یہ مقدمہ اُن ڈاکٹروں اور نرسوں سے متعلق تھا جنہوں نے جسمانی اور ذہنی طور پر معذور جرمنوں کے قتل میں حصہ لیا تھا اور جنہوں نے حراستی کیمپوں میں قید افراد پر طبی تجربات کئے تھے۔ یہاں چیف پراسیکیوٹر بریگیڈئر ٹیلفورڈ ٹیلر جولائی 1942 کی ایک رپورٹ ثبوت کے طور پر پڑھ رہے ہیں جس میں نازیوں کے زیادہ بلندی کے تجربات کی تفصیل اور مقدمے کے بارے میں استغاثہ کے مقاصد بیان کئے گئے ہیں۔
طبی مقدمہ ان 12 جنگی جرائم کے مقدموں میں سے ایک تھا جو نیورمبرگ عدالتی کارروائیوں کے ایک حصے کے طور پر امریکی عدالت میں پیش کیا گیا۔ یہ مقدمہ اُن ڈاکٹروں اور نرسوں پر چلایا گیا جنہوں نے جسمانی اور ذہنی طور پر معذور جرمنوں کو ہلاک کرنے کے اقدامات میں حصہ لیا تھا اور جنہوں نے حراستی کیمپوں میں قید افراد پر طبی تجربات کئے تھے۔ یہاں ماریہ کسمئرزک اور جیڈویگہ زیڈو، جو حراستی کیمپوں میں ان تجربات کا شکار ہوئی تھیں، شہادت کے طور پر عدالت کو اپنے زخم دکھا رہی ہیں۔
طبی کیس اُن 12 جنگی جرائم کے مقدمات میں سے ایک تھا جو بعد میں ہونے والے نیورمبرگ مقدمات سے پہلے امریکی ٹرائبیونل کے سامنے پیش کئے گئے۔ اس مقدمے میں اُن ڈاکٹروں اور نرسوں کے بارے میں سماعت کی گئی جنہوں نے جسمانی یا ذہنی طور پر معذور جرمن افراد کے قتل میں حصہ لیا اور جنہوں نے حراستی کیمپوں میں محبوس افراد پر طبی تجربات کئے۔ مدعا علیہان میں سے 16 کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔ ان 16 میں سے 7 کو انسانوں پر اُن کی رضامندی کے بغیر طبی تجربات کا منصوبہ بنانے اور اُنہیں عملی جامہ پہنانے پر سزائے موت سنائی گئی۔ یہاں عدالت تین مدعا علیہان ولھیم بیگلیبوئیک، ھرٹا اوبرھاؤزر اور فرٹز فشر کیلئے سزائیں سنا رہی ہے۔
نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت میں بڑے جنگی مجرموں کو سزا دینے کے بعد، ریاستہائے متحدہ امریکہ نے نیورمبرگ میں جنگی جرائم کے بہت سے مقدمے پیش کئے جنہیں نیورمبرگ کی اضافی کارروائیوں کا نام دیا گیا۔ نیورمبرگ میں امریکی فوجی عدالت میں نواں مقدمہ آئن سیٹزگروپن یعنی گشتی قاتل یونٹوں کے ارکان سے متعلق تھا جنہیں مشرقی محاذ کے پیچھے یہودیوں اور دوسرے افراد کو قتل کرنے پر معمور کیا گیا تھا۔ اِس فوٹیج میں امریکی وکیلِ استغاثہ بین فیرینز مقدمے کی کارروائی کے آغاز کے موقع پر مقدمے کے مقاصد بیان کر رہے ہیں۔
نیورمبرگ کی بین الاقوامی فوجی عدالت میں بڑے جنگی مجرموں کو سزا دینے کے بعد ریاستہائے متحدہ امریکہ نے نیورمبرگ میں مذید سماعتوں کے دوران دوسرے جنگی جرائم کے مقدموں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ امریکی فوجی عدالت کے روبرو ان میں سے نواں مقدمہ آئن سیٹزگروپن یعنی گشتی قاتل یونٹوں سے متعلق تھا جن کو مشرقی محاذ کے پیچھے یہودیوں اور دیگر افراد کو قتل کرنے پر معمور کیا گیا تھا۔ امریکی سپریم کورٹ کے جسٹس رابرٹ جیکسن نیورمبرگ کے مقدمے میں امریکہ کے چیف پراسی کیوٹر تھے۔ اس فوٹیج میں وہ مقدمے کا آغاز کرتے ہوئے سوویت یونین پر جرمن حملے کے دوران یہودیوں اور دیگر افراد کو ہلاک کرنے کی غرض سے آئن سیٹزگروپن کی طرف سے گیس گاڑیوں کے استعمال کی تفصیلات بتا رہے ہیں۔
نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت میں بڑے جنگی مجرموں کے مقدمے کے بعد امریکہ نے نیورمبرگ ہی میں دوسرے جنگی جرائم کے مقدموں کا سلسلہ شروع کیا جنہیں نیورمبرگ کی اضافی کارروائیوں سے موسوم کیا گیا۔ نیورمبرگ کی فوجی عدالت میں نواں مقدمہ آئن سیٹزگروپن یعنی گشتی قاتل یونٹوں سے متعلق تھا جنہیں مشرقی محاذ سے پیچھے یہودیوں اور دیگر افراد کو قتل کرنے پر معمور کیا گیا۔ استغاثہ کے ابتدائی بیان سے متعلق اس فوٹیج میں امریکی وکیلِ استغاثہ بین فیرینز جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے درمیان فرق کی وضاحت کر رہے ہیں۔ مقدمے کی کارروائی کے دوران فریرنز نے قتلِ عام کی مذمت کی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.