بعد میں ہونے والی نیورمبرگ سماعت (مقالے کی تلخیص)
نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) کے مقدمت کے اختتام کے بعد ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں آیا جسے ذیلی نیورمبرگ مقدمات کا نام دیا گیا۔ امریکی جنرل ٹیلفورڈ ٹیلر کو اس عدالت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ چونکہ آئی ایم ٹی نے پہلے ہی جنگی جرائم، جارحانہ جنگ اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مجرمانہ حیثیت ثابت کر دی تھی، اس عدالت کا مقصد ان جرائم کے الزامات کے حامل دوسرے درجے کے نازی اہکاروں کے جرم کی نوعیت کا تعین کرنا تھا۔ مجموعی طور پر بعد میں سنے جانے والے 12 مقدمات میں امریکہ نے 183 مدعاعلیہان پر فرد جرم عائد کی۔ ان مقدمات کے نتیجے میں 12 موت کی سزائیں، آٹھ کو عمر قید 77 کو دیگر قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ دیگر مدعا علیہان کو بری کر دیا گیا۔ جنگ کے بعد کی عام معافی کے باوصف بہت سی ان سزاؤں کو نظر ثانی کے حکام نے کم کر دیا یا پھر سزا یافتہ افراد کو سزا پوری ہونے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
بعد میں سنے گئے 12 مقدمات یہ تھے: کیس نمبر ایک، میڈیکل کیس؛ کیس نمبر 2 ، میلچ کیس؛ کیس نمبر 3 ، جسٹس کیس؛ کیس نمبر 4 ، پوہل کیس؛ کیس نمبر 5 ، فلِک کیس؛ کیس نمبر 6 ، آئی جی فاربن کیس؛ کیس نمبر 7 ، ہوسٹیج کیس؛ کیس نمبر 8 ، روشا کیس؛ کیس نمبر 9 ، آئن سیٹزگروپن کیس؛ کیس نمبر 10 ، کروپ کیس؛ کیس نمبر 11 ، وزارتوں کا کیس؛ کیس نمبر 12 ، ہائی کمانڈ کیس۔