ایرن شہر سلونم کے ایک متوسط یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ یہ علاقہ دونوں عالمی جنگوں کے درمیان پولنڈ کا ایک حصہ رہا۔ اُن کے والدین ایک کپڑے کی دوکان کے مالک تھے۔ ایک ٹیکنکل اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایرن نے سلونم کے ایک قریبی چھوٹے سے قصبے میں موشن پکچرز کے پروجیکشنسٹ کی حیثیت سے کام کیا۔ سوویت فوج نے سلونم پر ستمبر 1939 میں قبضہ کرلیا۔ جون 1941 میں سوویت یونین اور جرمنی کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ ایرن سلونم واپس لوٹ آئے۔ جرمنوں نے جلد ہی سلونم پر قبضہ کرلیا اور بعد میں یہودیوں کو ایک یہودی بستی میں ڈال دیا۔ ایرن کو گولہ بارود تیار کرنے والی ایک فیکٹری میں کام پر مجبور کیا گيا اور وہ یہودی بستی کے اندر ہتھیار اسمگل کرنے میں کامیاب رہے۔ جرمنوں کی طرف سے یہودی بستی کو تباہ کرنے کے بعد اُنہوں نے اپنے خاندان کی وہاں سے فرار ہونے میں مدد کی۔ اُس کے بعد ایرن نے گرفتار ہونے تک گروڈنو میں کام کیا۔ گروڈنو سے جلاوطنی کے دوران ایرن جانوروں کی گاڑی سے کود گئے۔ آخر کار وہ گروڈنو سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور ویلنا کی ایک خفیہ تنظیم میں شامل ہو گئے۔ جنگ کے بعد وہ اور اُن کی بیگم (جن سے وہ سلونم یہودی بستی میں ملے تھے) امریکہ ہجرت کر گئے اور اُنہوں نے شکاگو میں سکونت اختیار کر لی۔
آئٹم دیکھیںنیلز کی پرورش ایک یہودی مذہبی خاندان میں ہوئی۔ 1932 میں یہ خاندان بھاگ کر کوپن ہنگن، ڈنمارک چلا گیا جہاں نیلز کے والد نے 1930 کی دہائی کے وسط میں ایک اینٹیک اسٹور کھولا۔ جرمنی نے ڈنمارک پر اپریل 1940 میں حملہ کر دیا لیکن نیلز کے لئے اِس حملے کے بعد کے تین برسوں کے دوران کوئی خاص تبدیلی محسوس نہ ہوئی۔ اکتوبر 1943 میں نیلز اور اُن کے گھروالوں نے جب یہودیوں کی پکڑ دھکڑ کے جرمن منصوبے کے متعلق سنا تو اُنہوں نے وہاں سے بھاگنے کا فیصلہ کرلیا۔ مزاحمتی تحریک کے ایک کارکن نے اُنہیں مچھیروں کے گاؤں اسنیکرسٹن پہنچایا جہاں سے وہ کشتی کے ذریعہ سویڈن جانے میں کامیاب ہوگئے۔ نیلز مئی 1945 میں ڈنمارک واپس چلے آئے۔
آئٹم دیکھیں1942 میں ہانا دوسرے یہودی افراد کے ساتھ تھیریسئن شٹٹ یہودی بستی میں بند تھیں جہاں وہ نرس کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہی تھیں۔ وباؤں اور غربت میں وہاں کے مکین اوپرا، بحث و مباحثے اور شعر و شاعری کی مجلسیں منعقد کرتے تھے۔ 1944 میں ہانا کو جلاوطن کر کے آش وٹز بھیج دیا گیا۔ وہاں ایک ماہ گزارنے کے بعد اُُنہیں ساکش بھیج دیا گیا جو گراس روزن کا ایک ذیلی کیمپ تھا۔ وہاں وہ جبری مشقت کرتے ہوئے ہوائی جہازوں کے پرزے تیار کرتی تھیں۔ مئی 1945 میں وہ آزاد ہو گئیں۔
آئٹم دیکھیںستمبر 1939 میں پولینڈ پر جرمن حملے کے فوری بعد ولیم کے خاندان کو ایک یہودی بستی میں جانے کا حکم دیا گيا اور اُن کے بھائی کو مزدوری کے ایک کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ ولیم نے اہلکاروں کو رشوت دیکر اپنے بھائی کو ہسپتال سے ڈسچارج کروایا کیونکہ ہسپتال سے مریضوں کو آشوٹز کیمپ منتقل کرنے کا فیصلہ ہو چکا تھا۔ بعد میں اپنے بھائی کی دیکھ بھال کی خاطرایک قیدی کیمپ سے فرار ہونے کے بعد ولیم کو جیل بھیج دیا گیا۔ اُنہیں بلیخ ھیمر، گلائیوٹز بھیج دیا گیا جہاں اُن کی ملاقات اُن کی مستقبل کی شریکِ حیات سے ہوئی۔ پھر اُنہیں دوسرے کئی کیمپوں میں بھی بھیجا گیا۔ ولیم ایک موت کے مارچ میں آسڑیا کی سرحد کے قریب نڈھال ہوکر گرگئے لیکن پھر اُنہیں آزاد کرا لیا گیا۔ اُن کے والدین اور بھائی کا انتقال ہو گیا۔
آئٹم دیکھیںWe would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.