ستمبر 1939 میں پولینڈ پر جرمن حملے کے فوری بعد ولیم کے خاندان کو ایک یہودی بستی میں جانے کا حکم دیا گيا اور اُن کے بھائی کو مزدوری کے ایک کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ ولیم نے اہلکاروں کو رشوت دیکر اپنے بھائی کو ہسپتال سے ڈسچارج کروایا کیونکہ ہسپتال سے مریضوں کو آشوٹز کیمپ منتقل کرنے کا فیصلہ ہو چکا تھا۔ بعد میں اپنے بھائی کی دیکھ بھال کی خاطرایک قیدی کیمپ سے فرار ہونے کے بعد ولیم کو جیل بھیج دیا گیا۔ اُنہیں بلیخ ھیمر، گلائیوٹز بھیج دیا گیا جہاں اُن کی ملاقات اُن کی مستقبل کی شریکِ حیات سے ہوئی۔ پھر اُنہیں دوسرے کئی کیمپوں میں بھی بھیجا گیا۔ ولیم ایک موت کے مارچ میں آسڑیا کی سرحد کے قریب نڈھال ہوکر گرگئے لیکن پھر اُنہیں آزاد کرا لیا گیا۔ اُن کے والدین اور بھائی کا انتقال ہو گیا۔
پہلی رات سے ہی حالات بدلنا شروع ہو گئے۔ پہلی رات کے دوران شہر کے چاروں طرف تاریکی پھیل چکی تھی۔ اُنہوں نے پورے شہر میں کرفیو لگا رکھا تھا۔ اندھیرا ہونے کے بعد کوئی بھی شخص گھر سے باہر نہیں نکل سکتا تھا۔ میری پہلی یاد گار رات وہ تھی جب میرے پڑوس میں رہنے والے ایک نوجوان نے یہ سوچے بغیر سڑک پار کرنے کی کوشش کی کہ ایسا کرنے سے کرفیو کی خلاف ورزی ہو گی۔ ایک جرمن فوجی نے کہا "رُک جاؤ" لیکن وہ بھاگتا رہا۔ وہ سڑک پار کرتے ہوئے مشین گن کی گولیں کا نشانہ بن گیا۔ وہ ہمارے گھر کے عین سامنے گر پڑا۔ جرمنوں نے چلانا شروع کیا "ریوس" [اسے لے جاؤ]۔ مدد کیلئے پہنچنے والے تمام لوگ اُس کی لاش اُٹھا کر اندر لائے۔ اُنہوں نے مجھے اور چار دوسرے لوگوں کو لاش اُٹھا کر اندر لانے کیلئے کہا۔ چونکہ اُس پر مشین گن سے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی گئی تھی، اُس کا جسم دو حصوں میں کٹ چکا تھا۔ جب میں اندر پہنچا تو مکمل طور پر خون میں لت ہت تھا۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں اندر پہنچا تو میری والدہ نے مجھے خون میں مکمل طور پر لت پت دیکھا۔ یہ سب دیکھنا بہت ہی عجیب تھا۔ میں تمام تر خون میں نہایا ہوا تھا اور میں ہمیشہ اپنی والدہ کے تاثرات کو، اُن کے خوف کو اور اُن کے رونے کو یاد کرتا ہوں۔ یہ پہلی رات تھی اور پہلا تاثر جو دیکھنے کو ملا۔۔۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔ کل کیا ہونے والا ہے۔ وہ پہلی رات بہت ہی خوفناک تھی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.