اپنے والد کی موت کے بعد جوڈتھ اور ان کا خاندان کوونو منتقل ہو گیا۔ جلد ہی وہ کوونو بستی میں محسور ہو گئے جسے جرمنوں نے اگست 1941 میں بنایا تھا۔ جوڈتھ، ان کی بہن اور ان کی والدہ کو شٹٹہاف جلاوطن کر دیا گیا جہاں ان کی والدہ کی موت ہو گئی۔ جوڈتھ اور ان کی بہن شٹٹہاف میں موت کے مارچ سے فرار ہو گئیں۔ انھوں نے خود کو غیر یہودی ظاہر کیا اور بالآخر ڈنمارک میں کھیتوں پر کام اور پناہ حاصل کی۔ ان کے بھائی داخاؤ سے بچنے میں کامیاب ہو گئے۔
اور پھر ہم خاردار تاروں والی ایک جگہ پر آئے اور یہ یہودی بستی بن گئی، جسے کئی ناموں سے جانا جاتا تھا۔۔ کوونو بستی اور۔۔ لیکن ہم اسے واقعتاً سلوبودکا بستی، سلوبودکا کی بستی کے طور پر جانتے تھے۔ ہم وہاں رکے اور وہاں غذا کی بہت زیادہ قلت ہو گئی۔ وہاں موتکے نام کا ایک شخص تھا۔ اور ان دنوں میری خواہش تھی کہ ان لوگوں سے کسی طرح کا رابطہ ہوتا۔ میں نہیں جانتی انھیں کیا ہوا۔ وہ پڑھاتا تھا۔ وہ ان بچوں کو چن کر لے گیا جن کی آنکھیں نیلی تھیں، گورے تھے اور اس نے فیصلہ کیا کہ ہم لوگ ویسے یہودی نہیں دکھتے ہیں جیسے لوگوں کے ذہن میں یہودیوں کا تصور ہوتا ہے۔ اس نے ہمیں کہا اگر ہمیں بچنا ہے تو ہمیں بستی میں غذا کی اسمگلنگ کرنی ہو گی۔ اس لیے لوگوں نے ہمیں اپنی قیمتی چیزیں دیں اور اس نے اپنی پلاس سے خاردار تاریں کھول دیں اور اس نے ہمیں بتایا کہ خاردار تاروں کو کیسے کھولنا ہے اور بستی سے کیسے نکلنا ہے۔ اُس نے بتایا کہ ہمیں غذا کہاں سے مل سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ میں مکھن اور بریڈ بستی میں لانے کے لیے اپنے انڈر وئر میں چھپاتی تھی اور سنتری کے قریب سے گزرتے ہوئے خوفزدہ ہوتی تھی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.