پریبن ماہی گیروں کے ایک چھوتے سے گاؤں اسنیکرسٹن کے ایک پروٹسٹنٹ خاندان میں پیدا ہوا۔ جرمنی نے 1940 میں ڈنمارک پر حملہ کیا۔ پریبن مزاحمت کرنے والی جماعت کا پیغام رساں بن گیا۔ جب گسٹاپو (جرمن خفیہ اسٹیٹ پولیس) نے اکتوبر سن 1943 میں ڈنمارک میں یہودیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تو پریبن نے سمندر کے کنارے گھروں میں چھپے ہوئے پناہ گزینوں کی مدد کی اور ان کو سویڈن لے جانے والی کشتیوں تک پہنچایا۔ پریبن کو خود بھی پناہ گزیں کی حیثیت سے نومبر سن 1943 میں سویڈن جانا پڑا۔ وہ مئی سن 1945 میں ڈنمارک واپس آ گیا۔
ہمیں یہ کشتی ملی۔ ہمیں یہ کشتی جلد ساز کجائر نے لا کر دی۔ یہ ایلسینور کی بندرگاہ میں لنگر انداز تھی اور یہ ایک اچھی کشتی تھی جو 1930 کی دہائی کے آغاز میں بنائی گئی تھی۔ ظاہر ہے کہ یہ کشتی لکڑی کی بنی ہوئی تھی اور اس میں ایک اچھا انجن تھا۔ یہ آٹھ نو میل کا فاصلہ تیز رفتاری سے کاٹ سکتی تھی۔ یہ مسافت ایک موٹر کشتی کیلئے کافی لمبی مانی جاتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب کجائر نے پہلی بار یہ کشتی چلائی۔ پہلی رات کو ہم نے سویڈن کے دو یا تین، نہيں، دو، چکر لگائے۔ میرے خیال میں ہر چکر میں ہمارے ساتھ بارہ تیرہ لوگ ہوا کرتے تھے۔ اور بعد میں ہم نے اکتوبر تک سات سو یہودیوں اور اس کشتی پر کل ایک ہزار چار سو لوگوں کو ڈنمارک سے سویڈن پہنچایا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.