میوزک
بجتی ہوئی گھنٹیاں
اصلی عنوان: گلوکن کلینگ!
عبرانی زبان کے عوامی شاعر اور نغمہ نگار مورڈیسائی گیبرٹگ 1877 میں پولینڈ کے شہر کراکاؤ میں پیدا ہوئے۔ 1940 میں وہ جرمن مقبوضہ کراکاؤ سے بھاگ کر قریبی مقام لیگیو نیکی چلے گئے۔ وہاں اکتوبر 1941 میں اُنہوں نے "بجتی ہوئی گھنٹیاں" لکھی – جس میں وہ ظلم و ستم اور قبضے کے خاتمے کے خواب دیکھتے ہیں۔
گھنٹیاں بج رہی ہيں --
گلنگ گلونگ!
گلنگ گلونگ!
جیسے کوئی پوچھ رہا ہو:
کتنی دیر اور؟ کتنی دیر؟
کتنی دیر اور؟ کتنی دیر؟
کیا انسان درندہ بنے گا؟
کیا انسان اتنا بے شرم ہو گا؟
کیا انسان محض ایک مہرہ ہو گا
شیطان کے ہاتھ میں؟
اب کتنی دیر اور؟ کتنی دیر؟
وہ کب تک راج کرے گا؟
گھنٹیاں بج رہی ہيں --
گلنگ گلونگ!
گلنگ گلونگ!
جیسے کوئی جواب دے رہا ہو:
اب زیادہ دیر نہيں! زیادہ دیر نہيں!
اب زیادہ دیر نہيں! زیادہ دیر نہيں!
کیا شیطان جشن منائے گا --
ہمیں اس کا شکر گزار ہونا چاہئیے
کہ دنیا جل رہی ہے--
گلنگ گلونگ!
گلنگ گلونگ!
اب زیادہ دیر نہيں! زیادہ دیر نہيں!
اس کا زوال آئے گا!