بلغاریہ کے مقبوضہ مقدونیہ اور تھریس سے یھودیوں کو "مونوپول" تمباکو فیکٹری میں قید کیا جاتا تھا جو ٹرانزٹ کیمپ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ بالآخر انہیں ٹریبلنکا کی قتل گاہ میں جلا وطن کر دیا جاتا تھا۔ اسکوپجے، مقدونیہ، مارچ 11-31، 1943ء:
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں آزاد ہونے والے قیدیوں کا سخت بھیڑ کے باعث احتجاجی مظاہرہ، جرمنی، 23 اپریل 1945۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں آزادی کے بعد لاشوں کا ڈھیر۔ بوخن والڈ، جرمنی، مئی 1945 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں ایس ایس کا چیف ڈاکٹر ولادیمار ھوون امریکی فوجی عدالت کے روبرو مقدمے کے دوران۔ ھوون نے قیدیوں پر طبی تجربات کئے تھے۔ نیورمبرگ، جرمنی، 23 جون، 1947 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں بیرکوں کا ایک منظر۔ یہ تصویر کیمپ کی آزادی کے بعد لی گئی۔ بوخن والڈ، جرمنی، 11 اپریل، 1945 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں پہنچنے والے نئے قیدی۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1938-1940۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں رول کال کے دوران ایس ایس کے ارکان اور پولیس اہلکار ایک دوسرے سے بات کر رہے ہیں۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1938 ۔ 1940 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں رول کال کے دوران قیدی۔ اُن کی وردی پر تکونے بیج اور شناختی نمبر موجود ہیں۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1938 ۔ 1941 .
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں زندہ بچ جانے والے قیدی امریکی فوجیوں سے بھری ہوئی گاڑیوں کے گرد اکٹھے ہو رہے ہیں۔ جرمنی، مئی 1945 ؕ
بوخن والڈ حراستی کیمپ میں نئے قیدیوں کی حاضری۔ ان میں سے زیادہ تر یہودی تھے جنہیں کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران گرفتار کیا گیا۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1938 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کا ایک منظر آزادی کے بعد۔ بوخن والڈ، جرمنی، 11 اپریل، 1945 کے بعد۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کی آزادی کے بعد امریکی فوجی کیمپ میں داخل ہو رہے ہیں۔ بوخن والڈ، جرمنی، 11 اپریل 1945 کے بعد۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کے دروازے کے سامنے مزاحمتی تنظیم کے اراکین کی امریکی فوجیوں سے ملاقات۔ بوخن والڈ، جرمنی 11 اپریل 1945 کے بعد۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کے قریب امریکی فوجیوں کو ملنے والی شادی کی انگوٹھیاں۔ جرمنی، مئی 1945 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کے قریب جنگل میں قیدیوں کو پھانسی دی جا رہی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ یہودی تھے۔ جرمنی، 1942 یا 1943 ۔
بوخن والڈ حراستی کیمپ کے نگرانی کے ٹاور اور خاردار تاروں کی باڑ کا منظر۔ جرمنی، جنگ کے زمانے میں۔
بوخن والڈ میں لاشوں کی بھٹی کے عقب میں لاشوں کا ڈھیر۔ جرمنی، مئی 1945 ۔
بویریا کی ایک سٹرک پر نصب یہود مخالف سائن کی عبارت میں لکھا ہے "یہودیوں کی یہاں کوئی ضرورت نہیں ہے۔" جرمنی، 1937۔
21-23 جنوری کے آئرن گارڈ منظم قتل عام کے دوران سفارڈک سناگاگ کو تباہ کر دیا گیا۔ بخارسٹ، رومانیہ، جنوری 1941۔
27 نومبر، 1941ء کو آشوٹز کیمپ میں پہنچے والے ایک ہم جنس پرست قیدی کی شناختی تصویریں جس کو ماوتهاؤسن میں منتقل کر دیا گیا۔
45 ویں پیادہ ڈویژن کا نشان۔ 45 ویں پیادہ ڈویژن کو سنہری تھنڈربرڈ کی وجہ سے "تھنڈربرڈ" ڈویژن کہا جاتا تھا۔ یہ نیٹیو امریکن نشان 1939 میں ڈویژن کے نشان کے طور پر استعمال کیا جانے لگا- اس سے پہلے ایک اور نیٹیو امریکن علامت سواسٹیکا استعمال کی جاتی تھی مگرجب یہ نشان نازی پارٹی سے وابستہ ہوا تو…
6 جون، 1941ء کو آشوٹز کے حراستی کیمپ میں پہنچنے والے ایک قیدی کی شناختی تصویریں جس پر ہم جنس پرستی کا الزام تھا۔ وہ ایک سال بعد انتقال کر گیا۔ آشوٹز، پولینڈ۔
آئن سیٹزگروپ (گشتی قاتل اسکواڈ) سی کے نامعلوم یونٹوں کے فوجی کئیو کے قریب وادی بابی یار میں وسیع پیمانے پر قتل ہونے والے یہودیوں کے سامان کی تلاشی لیتے ہوئے۔ سوویت یونین، 29 ستمبر ۔ یکم اکتوبر، 1941۔
آزادی کے بعد ڈاخو حراستی کیمپ کی میت سوزی کی بھٹی میں پائی جانے والی انسانوں کی ہڈیاں۔ جرمنی، اپریل 1945
آزادی کے دوران، برجن بیلسن حراستی کیمپ کی بیرکوں میں زندہ بچنے والے رومانی (خانہ بدوش)۔ جرمنی، 15 اپریل، 1945ء کے بعد۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.