این فرینک کے فوٹو ایلبم کا ایک صفحہ جس میں 1935 اور 1942 کے دوران لی گئی تصاویر دکھائی گئی ہیں۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ۔
اینک فرینک پانچ سال کی عمر میں۔ بیڈ ایچن، جرمنی، 11 ستمبر، 1934 ۔
ایوا، ایلفریڈ اور لی این منظر۔ شیرخوار ایلفریڈ چھپتے ہوئے پچ گیا؛ اس کی بہنیں پکڑی گئیں اور اُنہیں آشوٹز میں ہلاک کر دیا گیا۔
ایٹا گٹ مین اور اُن کے جڑواں پچوں رینے اور رینیٹ کی تصویر۔ جب یہ جڑواں پچے بہت چھوٹے تھے تو ان کا خاندان پراگ چلا گیا۔ 1941 کے موسم خزاں کے دوران جرمنوں نے ایٹا کے شوہر ھربرٹ کو گرفتار کرلیا۔ اس کے بعد بچوں اور ان کی والدہ کو تھیریسئین شٹٹ جلاوطن کردیا گیا اور پھر انہيں آشوٹز بھیج دیا…
ایڈورڈ، ایلزبتھ اور ایلگزانڈر ہارنیمین۔ یہ لڑکے نیورمبرگ حراستی کیمپ میں ٹب دق سے متعلق طبی تجربات کا ہدف بنے اور اُنہیں آزادی سے کچھ ہی دیر قبل ہلاک کر دیا گیا۔ ایلزبتھ آشوٹز میں ٹائفس کے باعث ہلاک ہو گئیں۔ نیدرلینڈ، جنگ سے قبل۔
ایڈولف ہٹلر کی صدر بول وون ہنڈنبرگ کے ساتھ ملاقات کے بعد رائخ چانسلری سے روانگی کے وقت لوگوں کا ایک ہجوم ایڈولف ہٹلر کے لئے نعرے لگا رہا ہے۔ برلن ، جرمنی، 19 نومبر 1932۔
ایک امریکی فوجی ھدامر انسٹی ٹیوٹ میں قبرستان دیکھ رہا ہے جہاں نازی رحمانہ قتل کے پروگرام کے شکار افراد کو اجتماعی قبروں میں دفنایا گیا تھا۔ یہ تصویر آزادی کے فورا بعد ایک امریکی فوجی فوٹوگرافر نے اتاری تھی۔ جرمنی، 5 اپریل، 1945۔
ایک امریکی ٹریول ایجنسی نے ایک پُر امن جرمنی کا تصور اُبھارنے والی تصاویر آویزاں کیں جو برلن میں ہونے والے 1936 کے اولمپک کھیلوں کیلئے جرمن ریلوے کے اطلاعاتی دفتر نے بھیجی تھیں۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ، جنگ سے قبل۔
ایک بچے کی ڈائری کا باتصویر صفحہ جو سوس پناہگذینوں کے کیمپ میں لکھا گیا۔ ڈائری کی اس انٹری میں اس بات کی تفصیل بتائی گئی کہ اُنہوں نے سوٹزرلینڈ جانے کیلئے سرحد کیسے عبور کی۔ متن میں لکھا ہے، "ہم جنگلوں کے اندر سے ہوتے ہوئے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے: ہمیں انتہائی ممکن حد تک خاموشی…
ایک بچے کی ڈائری کا باتصویر صفحہ جو سوس پناہگذینوں کے کیمپ میں لکھا گیا۔ ڈائری کی اس انٹری میں اس بات کی تفصیل بتائی گئی کہ اُنہوں نے سوٹزرلینڈ جانے کیلئے سرحد کیسے عبور کی۔ متن میں لکھا ہے، "ہم جنگلوں کے اندر سے ہوتے ہوئے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے: ہمیں انتہائی ممکن حد تک خاموشی…
ایک پولش پولیس اہلکار وارسا یہودی بستی میں ایک یہودی رہائشی کے کاغذات کا معائنہ کر رہا ہے۔ وارسا، پولینڈ، فروری 1941 ۔
ایک پولیش پولیس اہلکار یہودی بستی کی ایک رہائشی کے بیگ کی تلاشی لے رہا ہے۔وارسا، پولینڈ، فروری 1941 ۔
ایک جرمن پولیس اہلکار ایک یہودی شخص پر روٹی کا ایک ٹکڑا وارسا گھیٹو میں سمگل کرنے کی کوشش کے حوالے سے پوچھ گچھ کر رہا ہے۔وارسا، پولینڈ، 1942 - 1943 .
ایک جرمن فوجی دستہ تباہ شدہ سوویت ٹینک کے پاس کیچر میں سے گزرنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔ نیول، سوویت یونین، موسم خزاں 1943 ۔
ایک چارٹ جس کا عنوان ہے: "نسل سے متعلق نیورمبرگ قوانین"چارٹ میں مختلف کالموں میں یہ تفصیل دی گئی ہےـ "جرمن خون"، "مشلنگ 2 گریڈ"(نصف صحیح النسل 2 گریڈ)، "مشلنگ 1 گریڈ" (نصف صحیح النسل 1 گریڈ) اور "یہودی"۔
ایک چمڑا صاف کرنے والے کارخانے میں یہودی جبری مزدور کام کررہے ہیں۔ پولینڈ، 1944 اور 1944 کے درمیان۔
ایک چیک مزاحمتی جنگجو اور چھاتہ بردار فوجی جوزف گیبنک جو بہیمیا اور موراویا کے نازی گورنر رائن ہارڈ ہیڈرچ کے قتل میں شریک تھا۔ پراگ، چیکوسلاواکیہ، غالباً مئی 1942۔
'ایک خطرناک جھوٹ: پروٹوکولز آف دی ایلڈرلی آف زائیون' کا آغاز اپریل 2006 میں امریکی ہالوکاسٹ میموریل میوزیم کے گونڈا تعلیمی مرکز میں ہو گیا۔
ایک راہگیر منگل 3 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کے بارے میں نوٹس پڑھنے کیلئے رکتا ہے جس میں امریکیوں کو 1936 کے برلن اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ نیویارک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، 1935۔
ایک رومانی (خانہ بدوش) جو سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کیلئے نازی طبی تجربات کا شکار بنا۔ ڈاخو حراستی کیمپ، جرمنی، 1944۔
ایک ریلی میں ہٹلر یوتھ کے ارکان نے نامعلوم فوجی کی یاد میں نازی کے نشان یعنی سواسٹیکا کی شکل میں پریڈ کی۔ جرمنی، اگست 27، 1933
ایک ریلی کے دوران ایس ایس کے اراکین (شُٹزشٹافل؛ جو پہلے ہٹلر کے باڈی گارڈ اور پھر بعد میں نازی ریاست کے ایلیٹ گارڈ کہلاتے تھے) کی پریڈ۔ جرمنی، تاریخ غیر یقینی۔
ایک سائن جس میں جرمن اور لیٹوین زبانوں میں انتباہ کیا گیا ہے کہ جو لوگ باڑ کو پار کرنے کی یا ریگا گھیٹو کے رہائشیوں سے رابطے کی کوشش کریں گے اُنہیں گولی مار دی جائے گی۔ ریگا، لیٹویا، 1941-1943۔
ایک سوویت فوجی انسٹرکٹر حامی مزاحمت کاروں کو دستی بم چلانے کی تربیت دے رہا ہے۔ سوویت یونین، جنگ کے دوران۔
ایک شفاخانے میں زندہ بچ جانے والی یہودی عورتیں۔ سویڈن، 1946
ایک عورت اپنا چہرہ چھپائے ایک پارک کے بنچ پر بیٹھی ہے جس پر لکھا ہوا ہے "صرف یہودیوں کیلئے"، آسٹریہ، سی۔ اے۔ مارچ 1938۔
ایک عورت یہودیوں کی لاشوں کے صندوقوں کے قریب سوگ منارہی ہے جو کیلک کے منظم قتل عام میں ہلاک کردئے گئے۔ پولینڈ، 6 جولائی 1946۔
ایک لاغر بچہ وارسا یہودی بستی کی سڑکوں پر کھانا کھا رہا ہے۔ وارسا، پولنڈ 1940 اور 1943 کے درمیان۔
ایک مصنف اور اداکار جنہیں ہم جنس پرستی کے جرم میں 1937 میں 27 مہینے کیلئے قید رکھا گيا تھا۔ اُنہیں 1942 میں جلا وطن کر کے سیخ سین ہوسین حراستی کیمپ میں پہنچا دیا گیا جہاں وہ تین سال تک قید رہے۔ برلن، جرمنی، 1937 سے پہلے۔
ایک موٹر سائیکل سوار ایک اشتہار پڑھ رہا ہے جس پر لکھا ہے "یہودیوں کی یہاں کوئی ضرورت نہیں"۔ جرمنی، سی اے۔ 1935.
ایک نمایاں پروٹسٹنٹ پادری مارٹن نئیمولر جنہوں نے نازی حکومت کی مخالفت کی تھی۔ اُنہوں نے نازی اقتدار کے آخری سات برس حراستی کیمپوں میں گزارے تھے۔ جرمنی، 1937۔
ایک ٹینک نیورمبرگ میں انصاف کے محل کے دروازے کی حفاظت کر رہا ہے۔
ایک کمزور اور دبلی پتلی عورت یہودیوں کیلئے لازمی اسٹار آف ڈیوڈ والی بازو کی پٹیاں بیچ رہی ہے۔ پس منظر میں کنسرٹ کے پوسٹر ہیں جو تقریباً مکمل طور پر تباہ کر دئے گئے تھے۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، 19 ستمبر، 1941 ۔
ایک یہودی اسکول میں پہلی جماعت کی کلاس۔ کولون، جرمنی، 1929-1930۔
ایک یہودی بچے کو وہ نشان دکھانے پر مجبور کیا گیا جو ایس ایس کے ڈاکٹروں کی طرف سے اُس کے لمفی غدود نکالے جانے سے پیدا ہوا تھا۔ یہ بچہ اُن 20 بچوں میں سے ایک تھا جن کو طبی تجربات کے ایک حصے کے طور پر تپ دق کے جراثیم کے ٹیکے لگا دئے گئے تھے۔ ان تمام بچوں کو 20 اپریل 1945 کو قتل کر دیا گیا تھا۔…
ایک یہودی بستی کی ورک شاپ میں جبری مشقت پر معمور یہودی مزدور جوتے بنا رہے ہیں۔ کوونو، لیتھوانیا، دسمبر 1943 ۔
ایک یہودی بستی کے کارخانے میں جبری مشقت پر معمور ایک بچہ۔ کوونو، لیتھوانیا، 1941 اور 1944 کے درمیان۔
ایک یہودی خاندان ایک سڑک پر چلتے ہوئے۔ کالیسز، پولینڈ، 16 مئی، 1935
ایک یہودی خاندان کی بہنیں اور بھائي؛ یہاں تصویر میں موجود خاندان کے دوسرے ارکان کے ساتھ ایک بہن۔ یہ ہالوکاسٹ میں نہیں بچ سکی۔ نووے زیمکی، چیکوسلواکیہ، مئی 1944۔
ایک یہودی خاندان کی تین نسلوں کی اجتماعی تصویر۔ ولنا، 1938-39
ایک یہودی شخص گراموفون پر موسیقی بجا کر گزر بسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ گراموفون ایک پرانی بچوں کی گاڑی میں رکھ کر جگہ جگہ لئے پھرتا تھا۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، زمانہ جنگ۔
ایک یہودی مزاحمتی گروپ (آرگنائزیشن جیویس ڈی کامبیٹ) کے اراکین۔ ایسپیناسئیر، فرانس، دوران جنگ۔
ایک یہودی کیفے کی دیواروں پر پینٹ کی ہوئی سام دشمنی کی عبارتیں۔ ویانا، آسٹریا، نومبر 1938۔
بارہ سالہ اینی فرینک اپنے اسکول کے ڈیسک پر۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ، 1941 ۔
باڑ دار سیل بلاکس کا طائرانہ منظر جہاں بین الاقوامی فوجی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمے کی سماعت کے دوران مدعا علیہان کو قید میں رکھا گیا تھا۔ نیورمبرگ، جرمنی، 20 نومبر، سن 1945 اور یکم اکتوبر سن 1946 کے درمیان۔
بچوں کا ایک گروپ جسے جنوبی فرانس کے قصبے لی چیمبون۔ سر۔ لگنون میں پناہ دی گئی تھی۔ لی۔ چیمبون۔ سر۔ لگنون، فرانس، اگست 1942 ۔
بچوں کی ایک پینٹنگ جس میں یہودیوں کو ھنوکہ یعنی جشن چراغاں مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ تصویر مائیکل یا میرئیٹا گرنباؤم نے تھیریسئن شٹٹ میں بنائی تھی اور پھر ان کی والدہ نے رہائی کے کچھ عرصے بعد اسے ایک اسکریپ بک میں چپکا دیا تھا۔ تھیریسئن شٹٹ, چکوسلواکیا, 1943.
بچوں کی ایک کتاب سے تصویر۔ شہ سرخیاں ہیں "یہودی ہماری بدقسمتی ہیں" اور "یہودی کیسے دھوکہ دیتا ہے۔" جرمنی، سن 1936۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.