امریکی فوجی ڈاخاؤ حراستی کیمپ کے ذیلی کیمپس کے نیٹ ورک کاؤفرنگ کا ہدف بننے والے افراد کی لاشوں کا معائنہ کر رہے ہیں۔ لینڈزبرگ۔کاؤفرنگ، جرمنی، 30 اپریل 1945 ۔
امریکی فوجی ڈاخاؤ کی پہلی لاشوں کی بھٹی کا معائنہ مکمل کر رہے ہیں۔ جرمنی، 18 نومبر، 1945 ۔
امریکی فوجی ڈی۔ ڈے کے دن نارمنڈی کے ساحل پر اُترتے ہوئے۔ یہ اتحادی فوجوں کی طرف سے یورپ میں جرمن فوجوں کے خلاف دوسرا محاذ قائم کرنے کیئے فرانس پر حملے کی ابتدا تھی۔ نارمنڈی، فرانس، 6 جون، 1944۔
امریکی فوجی، جن میں ہیڈ کوارٹرز سے افریقی نژاد امریکی فوجی اور 183 ویں ایجینئر لڑاکا بٹالین کی سروس کمپنی، آٹھویں کور اور تھرڈ آرمی، بوخن والڈ حراستی کیمپ کے معائنہ سے متعلق دورے کے دوران لاشوں کی بھٹی کے عقب میں لاشوں کے ڈھیر کو دیکھ رہے ہیں۔ تصویر میں شامل افراد میں لیون باس…
امریکی فوجیوں نے ڈاخاؤ کیمپ کے باہر مردہ قیدیوں سے بھری ہوئی یہ باکس کاریں دریافت کیں۔ یہاں وہ اُن جرمن لڑکوں کو ظلم کا نشانہ بننے پر مجبور کر رہے ہیں جن کے متعلق یہ تاثر تھا کہ وہ ہٹلر یوتھ یعنی ایچ جے کے ارکان ہیں۔ ڈاخاؤ، جرمنی، 30 اپریل، 1945 ۔
امریکی فوجیوں کو بوخن والڈ حراستی کیمپ میں ملنے والے راکھ اور ہڈیوں کے متعدد ڈھیروں میں سے ایک ڈھیر۔ جرمنی، 14 اپریل، 1945 ۔
اوپرنپلاٹز میں "غیر جرمن" کتابوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔ طالب علم، جن میں سے کچھ ایس اے کی وردی میں ہیں، ایک مشعل بردار جلوس میں مارچ کر رہے ہیں۔ برلن، 10 مئی، 1933 ۔
اوپرنپلاٹز میں "غیر جرمن" کتابوں کو کھل عام نذر آتش کیا جا رہا ہے۔ برلن، جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
اوسٹاسا (کروشیائی فاشسٹ) کیمپ کے گارڈز ایک یہودی آدمی کو گولی مارنے سے پہلے انگھوٹی اتارنے کا حکم دے رہے ہیں، جیسینوویک حراستی کیمپ، یوگوسلاویہ، 1941ء اور 1945ء کے درمیان۔
اوسٹاسا (کروشیائی فاشسٹ) کے ستم رسیدہ افراد کی لاشیں ساوا دریا کے کنارے پر۔ جیسینوویک حراستی کیمپ، یوگوسلاویہ، 1941ء اور 1945ء کے درمیان۔
اوسٹاسا (کروشین فاشسٹ) سپاہی، ہرزیگووینا میں لوگوں کو پھانسی کی طرف لے جا رہے ہیں، جرمنوں کی حامی فاشسٹ کروشیا ریاست جو یوگوسلاویہ کی تقسیم کے بعد قائم ہوئی۔ کروشیا، 1941ء اور 1944ء کے درمیان۔
اوگسٹا فیلڈھارن چھپنے کے دوران ایک نن کے ساتھ کھڑی ہے۔ اوگسٹا ایک یہودی بچی، ایک جعلی عیسائی شناخت کے ساتھ چھپی رہی۔ بیلجیم، 1942- 1945
اولمپک اسٹیڈیم میں آمد پر ایک پر جوش ہجوم ایڈولف ہٹلر کا استقبال کر رہا ہے۔ برلن، جرمن، اگست 1936 ۔
اولمپک اسٹیڈیم میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا کھلاڑی جیسے اوونز (دائیں) اور جرمنی کا لٹزلانگ۔ برلن، جرمنی، 1936۔
اولمپک اسٹیڈیم میں، گیارھویں اولمپک کھیلوں کے دوران جرمن شائقین ایڈولف ہٹلر کو سلوٹ کر رہے ہیں۔ برلن، جرمنی، اگست 1936 ۔
اولمپک اسٹیڈیم کا ایک منظر۔ یہ ریخ اسپورٹس فیلڈ کا مرکزی مقام تھا۔ برلن، جرمنی، 1938 ۔
اوٹو وولف (1927 ۔ 1945) بیس سال سے کم عمر کا ایک چیک یہودی لڑکا تھا جس نے دوسسری عالمی جنگ کے دوران موراویہ کے دیہی علاقے میں چھپ کر رہتے ہوئے اپنی زندگی کے تجربات قلمبند کئے۔ اُس کی یہ ڈائری اُس کے مرنے کے بعد شائع ہوئی۔ اس تصویر میں اوٹو وولف کی ڈائری کی بُک چار دکھائی گئی ہے۔ یہ سب سے پہلی…
ایرو کراس پارٹی کے اعلی ممبران نازی افسران کے ساتھ۔ بڈاپسٹ، ہنگری، خزاں 1944ء۔
ایس ایس کا سربراہ ھائنرخ ھملر ایک سرکاری معائنے کے دوران ڈاخاؤ حراستی کیمپ کے ایک مکین سے بات کررہا ہے۔ ڈاخاؤ، جرمنی، 8 مئی 1936۔
ایس ایس اہلکار ہتھیاروں کیلئے یہودیوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ وارسا، پولینڈ، اکتوبر یا نومبر 1939 ۔
ایس ایس جنرل جوئرگن اسٹروپ کی رپورٹ سے ایک تصویر جس میں جرمنی کی جانب سے یہودی بستی کی بغاوت کو دبانے کے بعد وارسا یہودی بستی کو دکھایا گیا ہے۔ وارسا پولینڈ، اپریل – مئی 1943
ایس ایس گارڈ کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران گرفتار کئے جانے والے یہودیوں کو جرمنی کے قصبے بیڈن۔بیڈن میں جبری مارچ کرا رہے ہیں۔ 10 نومبر، 1938 ۔
ایس ایس کمانڈر جوئرگن اسٹروپ (بائيں سے تیسرے نمبر پر) جس نے وارسا کی یہودی بستی میں بغاوت کچل دی تھی۔ وارسا، پولینڈ، 19 اپریل اور 16 مئی کے درمیان۔
ایس ایس کے افسر بوخن والڈ حراستی کیمپ کے جنگلاتی علاقے میں قیدیوں کو پھانسی دینے کیلئے پھانسی گھاٹ کی تعمیر کی نگرانی کر رہے ہیں۔ بوخن والڈ، جرمنی، 1939 - 1940 ۔
ایس اے گارڈ کے تحت سرکردہ سوشلسٹوں کا ایک گروپ جو کسلو کیمپ میں پہنچا۔ یہ سب سے پہلے قائم ہونے والے حراستی کیمپوں میں سے ایک تھا۔ مقامی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر لڈوک ماروم وہاں پہنچنے والوں کی لائن میں بائیں سے چوتھے نمبر پر ہیں۔ کسلو، جرمنی، 16 مئي، 1933۔
ایس۔ ایس اور پولیس کا لیڈر جوئرگن سٹروپ وارسا گھیٹو کی بغاوت کے دوران گرفتار کئے گئے دو یہودیوں سے پوچھ گچھ کر رہا ہے۔ پولینڈ، 19 اپریل- 16 مئی 1943۔
ایس۔ ایس پولس کے ایک اہلکار کے پیچھے جرمن بچے کرسٹل ناخٹ (ٹوٹے شیشوں کی رات) کے دوران زیون سناگاگ کی اشیاء نذر آتش ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ زیون، جرمن، 10 نومبر 1938۔
ایس۔ ایس جنرل رائن ہارڈ ہیڈرخ کے قاتل چیک حمایتی بورومیو چرچ (جو اب سینٹ سائرل اور میتھوڈئس چرچ کہلاتا ہے) کے سامنے مرے پڑے ہیں۔ پراگ، چیکوسلواکیہ، جون 1942۔
ایسفالٹ میں میسن ڈیس پوپلس ڈے لا نیشن یتیم خانے میں یہودی پناہ گزین بچے۔ یہ بچے چلڈرنز ایڈ سوسائٹی (اوورے ڈی سیچورز اوکس اینفانٹس؛ او۔ایس۔ای) اور امریکن فرینڈز سروس کمیٹی کی کوششوں سے یتیم خانے پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ ایسپیٹ، فرانس، سی۔ اے۔ 1942.
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جان پہلے کے دفتر میں جنگی پناہ گزین بورڈ کا اجلاس۔ تصویر میں بائیں سے دائیں: ایلبرٹ ابراہم سن، خزانے کے اسٹنٹ سیکٹری جوزیا ڈوبوئس اور پہلے، واشنگٹن ڈی۔ سی، یونائیٹد اسٹیٹس، 21 مارچ 1944۔
ایلزبتھ کوفمین کی لکھی ہوئی ڈائری کا ایک صفحہ۔ یہ ڈائری اُنہوں نے لی چیمبون۔سر۔لگنان میں پیسٹر آندرے ٹراکمے کے خاندان کے ساتھ رہتے ہوئے لکھی۔ لی چیمبون۔سر۔لگنان، فرانس، 1940 ۔ 1941 ۔
ایلزبتھ کوفمین کی ڈائری کا کور۔ اُنہوں نے یہ ڈائری لی چیمبون۔سر۔لگنان میں پیسٹر آندرے ٹروکمے کے خاندان کے ساتھ رہتے ہوئے لکھی۔ لی چیمبون۔سر۔لگنان، فرانس، 1940 ۔ 1941 ۔
ایلفریڈ روزن برگ کا 1923 میں پروٹوکولز پر تبصرہ۔(یہ کاپی کتاب کا چوتھا ایڈیشن ہے)۔ پروٹوکولز نے نازیوں کے یہود دشمن تصور کو تقویت دی۔اس کی اشاعت 1933 میں میونخ میں ہوئی۔
ایمسٹرڈیم میں ایک مکان جس میں ٹینا اسٹروبوس نے 100 سے زیادہ یہودیوں کو خاص طور پر تعمیر کی گئی چھپنے کی جگہ پرپناہ دی۔ اُن کے گھر پر آٹھ مرتبہ چھاپہ مارا گیا لیکن یہودیوں کا کبھی بھی سراغ نہ لگایا جا سکا۔ نیدرلینڈ، تاریخ غیر یقینی۔
این فرینک 11 برس کی عمر میں، روپوش ہونے سے دو سال قبل۔ ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ، 1940.
این فرینک کی ڈائری سے ایک اقتباس، 10 اکتوبر، 1942 : "یہ میری تصویر ہے اور میری خواہش ہے کہ میں ہمیشہ ایسی ہی نظر آؤں۔ تب شاید میرے لئے ہالی ووڈ پہنچ جانے کا موقع مل سکے۔ لیکن اب مجھے اندیشہ ہے کہ عام طور پر میں کافی مختلف نظر آتی ہوں۔" ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ۔
فروری 1944 میں مشرقی محاذ پر جرمن بکتر بند ڈویژن کے دستے۔ سوویت فوجیں اسٹالن گراڈ کی لڑائی کے وقت سے حملوں میں مسلسل تیزی لا رہی تھیں۔ اُنہوں نے جرمن فوجوں کو 1944 کے آخر ميں مشرقی پرشیا کی سرحدوں کی جانب دھکیل دیا تھا۔ سوویت یونین، فروری 1944
فرٹزگلوکسٹائن (بائیں طرف) اپنے خاندان کے ساتھ ایک برلن، جرمنی میں 1932 میں پکنک منا رہے ہیں۔ فرٹز کے والد یہودی تھے- وہ ایک آزاد خیال یہودی عبادت گاہ میں عبادت کرتے تھے اور اُن کی والدہ عیسائی تھیں۔ 1935 کے نیورمبرگ قوانین کے تحت، فرٹز کی درجہ بندی بطور مخلوط النسل یعنی میشلنگ کے طور پر…
فلوزین برگ حراستی کیمپ کی آزادی کے بعد، امریکی پیدل فوج کے دو سپاہی کیمپ میں ہلاک ہونے والوں کے جوتوں کے ڈھیر کا معائنہ کر رہے ہیں۔ فلوزین برگ، جرمنی، مئی 1945۔
قصبے نمیرنگ کے شہری امریکی فوجی حکام کے احکام پر بوخن والڈ حراستی کیمپ سے موت کے مارچ پر بھیجے جانے والے افراد کی قبریں کھود رہے ہیں۔ جرمنی، مئی 1945 ۔
سیمنز فیکٹری میں جبری مشقت پر معمور قیدی۔ آشوٹز کیمپ، پولینڈ، 1940-1944۔
قیدی عورتوں کے بال جو جرمنی بھیجے جانے کیلئے تیار کئے گئے۔ یہ آشوٹز قتل گاہ کی آزادی کے وقت وہاں پائے گئے۔ پولینڈ، 1945۔
قیدی کھانے کے راشن کا انتظار کررہے ۔ تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی، چکوسلواکیا، 1941 اور 1945 کے درمیان۔
قیدی کیمپ میں حاضری دینے کیلئے روما (خانہ بدوشوں) کی حاضری لی جا رہی ہے۔ لیکن باخ، آسٹریا، 1940-1941
قیدیوں کی تضحیک: سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) پلے کارڈ تھامے ہوئے ہیں جن پر لکھا ہے "میں طبقاتی امتیاز میں یقین رکھتا ہوں، پارٹی کا افسر/ ایس پی ڈی/ پارٹی کا افسر۔" ڈاخو حراستی کیمپ، جرمنی، 1933 اور 1936 کے درمیان۔
گروس روزن کیمپ میں ہتھر توڑنے والی فیکٹری کا منظر جہاں قیدیوں کو جبری مشقت پر معمور کیا گیا۔ گروسن روزن، جرمنی، 1940-1945۔
گرٹروڈا بیبیلنسکا ایک یہودی لڑکے مئیکل اسٹولووٹزکی کے ساتھ جسے اُنہوں نے چھپایا تھا۔ یڈ واشیم نے اُن کو "قوموں کے درمیان راست باز" کے خطاب سے نوازا۔ ولنا، 1943
گرڈ زوئینیکی کرسٹل ناخٹ سے کچھ ہی پہلے ووئرزبرگ یہودی ٹیچرز سیمنری کے باہر مطالعہ کر رہے ہیں۔ یہ سیمنری کرسٹل ناخٹ کے موقع پر بند کر دی گئی تھی۔ ووئرز برگ، جرمنی، 1938 ۔
گورا مینڈل اور اس کے گھر والے البانیا بھاگ گئے اور یوں یوگوسلاویہ میں موت سے بال بال بچ گئے۔ البانیا میں گورا نے کواجا کے ایک اسکول میں داخلہ لیا جس میں مسلمان اور عیسائی طلباء تھے۔ وہ بہلی صف میں انتہائی دائيں جانب بیٹھا ہے۔ جون 1943
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.