آشوٹز کیمپ نے یورپ کے یہودیوں کو ہلاک کرنے کے نازی منصوبے "حتمی حل" میں مرکزی کردار ادا کیا۔ نازیوں نے یورپ کے ہر ملک سے یہودیوں کو جلا وطن کر کے مقبوضہ پولینڈ میں قائم آشوٹز دوم (برکیناؤ) قتل کے مرکز میں پہنچایا۔ آشوٹز میں کم سے کم 11 لاکھ یہودی اور ھزاروں دیگر افراد موت کا شکار ہوئے۔
آئٹم دیکھیںسن 1942 میں جرمنی نے اکثر یورپ پر اپنا تسلط قائم کر لیا تھا۔ عظیم تر جرمنی اپنے پڑسی ممالک پر قبضے کے بعد وسیع ہو چکا تھا۔ آسٹریا اور لگزمبرگ پوری طرح سے جرمنی میں شامل ہو چکے تھے۔ عظیم تر جرمنی نے چیکوسلواکیا، پولنڈ، فرانس، بیلجیم، اور بالتیک ریاستوں کے علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ جرمن فوجوں نے ناروے، ڈنمارک، بیلجیم، شمالی فرانس، سربیا، یونان کے جنوبی حصوں، اور مشرقی یورپ کے وسیع علاقوں پر بھی قبضہ کر لیا۔ اٹلی، ہنگری، رومانیا، بیلجیم، سلواکیا، فن لینڈ، کروئیشیا، اور وکی فرانس یا تو جرمنی کے حلیف تھے یا جرمنی کے زیر اثر تھے۔ سن 1942 اور 1944 کے درمیان، جرمن فوجوں نے اپنے زیر تسلط علاقوں کو جنوبی فرانس، مرکزی اور جنوبی اٹلی، سلوواکیا، اور ہنگری تک توسیع دے دی۔
آئٹم دیکھیںآشوٹز کیمپ جرمنوں کا قائم کیا ہوا سب سے بڑا کیمپ تھا۔ یہ کیمپوں کا ایک کمپلیکس تھا، جو حراستی کیمپ، قتل کے مرکز اور جبری مشقت کے کیمپ پر مشتمل تھا۔ یہ جنگ سے پہلے کے مشرقی بالائی سیلیسیا کے جرمن پولینڈ سرحد کے قریب اوسویسم کے قصبہ میں واقع تھا۔ یہ علاقہ 1939 میں جرمنی سے ملحق ہو گیا تھا۔ آشوٹز کیمپ ایک بنیادی کیمپ تھا جو سب سے پہلے اوویسین میں قائم کیا گیا۔ آشوٹز ٹو (برکیناؤ) آشوٹز کیمپ کمپلیکس میں قائم ایک قتل کا مرکز تھا۔ تقریباً روزانہ ہی وہاں یورب بھر میں جرمن مقبوضہ علاقوں کے لگ بھگ ہر ملک سے ہی یہودیوں کو لیکر ریل گاڑیاں یہاں پہنچتی تھیں۔ آشوٹز تھری کیمپ جسے بونا یا مونووٹز بھی کہا جاتا تھا، مونووچ میں قائم کیا گیا جس کا مقصد قریبی واقع فیکٹریوں کیلئے جبری مشقت فراہم کرنا تھا۔ ان فیکٹریوں میں آئی جی فاربین ورکس بھی شامل تھی۔ آشوٹز میں کم از کم 11 لاکھ یہودیوں کو موت کے گھاٹ اُتارا گیا۔ ہدف بننے والے دیگر افراد میں 70,000 سے 75,000 پولش افراد، 21,000 روما اور 15,000 سوویت جنگی قیدی شامل تھے۔
آئٹم دیکھیںاستیصالی کیمپ قتل کے ایسے مراکز تھے جو نسل کشی کیلئے تیار کئے گئے تھے۔ سن 1941 اور 1945 کے درمیان نازیوں نے چیلمنو، بیلزیک، سوبی بور، ٹریبلنکا، آشوٹز۔برکیناؤ (آشوٹز کمپلیکس کا ایک حصہ) اور مجنانیک جیسے سابق پولش علاقوں میں استیصالی کیمپ قائم کئے۔ ٹریبلنکا اور آشوٹز 1939 میں جرمن قبضے میں آنے والے علاقوں میں قائم کئے گئے۔ دوسرے کیمپ (بیلزیک، سوبی بور، ٹریبلنکا اور مجدانیک) پولینڈ کے جنرل گورنمنٹ علاقے میں قائم کئے گئے۔ آشوٹز اور مجدانیک دونوں قتل کے مراکز کے علاوہ حراستی کیمپ اور جبری مشقت کے کیمپ کے طور پر بھی کام کرتے تھے۔ استیصالی کیمپوں میں ہدف بننے والے افراد کی بڑی اکثریت یہودیوں پر مشتمل تھی۔ ان چھ استیصالی کیمپوں میں ایک اندازے کے مطابق 35 لاکھ یہودی حتمی حل کے تحت ہلاک کئے گئے۔ شکار ہونے والے دیگر افراد میں روما (خانہ بدوش) اور سوویت جنگی قیدی شامل تھے۔
آئٹم دیکھیںWe would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.