یہودی باپ اور کیتھولک ماں سے پیدا ہونے والی دو بیٹیوں میں سے بڑی بیٹی ہیلن کی پرورش ویانا میں کیتھولک عقیدہ کے مطابق ہوئی۔ ہیلن صرف پانچ سال کی تھی جب اس کے والد پہلی جنگ عظیم کے دوران لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے اور جب ہیلن کی عمر 15 برس ہوئی تو اس کی ماں نے دوبارہ شادی کر لی۔ ہیلن کو پیار سے ہیلی بلایا جاتا تھا۔ ہیلن کو پیراکی اور اوپرا جانے کا شوق تھا۔ سکنڈری اسکول ختم کرنے کے بعد اس نے قانون کے اسکول میں داخلہ لے لیا۔
1933-39: 19 سال کی عمر میں ہیلن میں پہلی بار دماغی بیماری کے آثار محسوس کئے گئے۔ اس کی کیفیت 1934 کے دوران مزید خراب ہوگئی اور 1935 میں اسے اپنی قانونی پڑھائی اورلیگل سیکریٹری کی اپنی نوکری بھی چھوڑنی پڑی۔ اپنے وفادار ٹريئر فاکس کتے لائڈی کو کھونے کے بعد اُس کی طبیعت شدید طور پر بگڑ گئی۔ ڈاکٹروں نے تشخیص کیا کہ وہ شقاق دماغی یعنی سکٹزوفرینیا کے مرض میں مبتلا ہوچکی ہے لہذا اس کو ویانا کے اسٹائن ھوف دماغی ہسپتال میں داخل کردیا گيا۔ دو سال بعد مارچ 1938 میں جرمنی نے آسٹریا پر قبضہ کر کے اُس کا جرمنی سے الحاق کر لیا۔
1940: ہیلن اسٹائن ھوف میں مقید رہی حتی کہ اس کی حالت بہتر ہونے کے بعد بھی اسے گھر واپس نہیں جانے دیا گیا۔ اس کے والدین کو یہ یقین دلایا گیا کہ اسے جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔ لیکن اس کے بجائے ہیلن کی والدہ کو اگست میں خبر دی گئی کہ ہیلن کو نئیڈرن ھارٹ کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا جا چکا ہے جو سرحد کے پار بویریا میں ہے۔ ہیلن کو درحقیقت بریڈین برگ جرمنی میں ایک ایسی عمارت میں منتقل کر دیا گیا تھا جو جیل میں تبدیل کر دی گئی تھی۔ یہاں اُسے ننگا کر کے اُس پر طبی تجربات کئے جاتے تھے اور پھر اس کو شاور روم میں لیجایا جاتا تھا۔
ہیلن اُن 9772 لوگوں میں سے ایک تھی جنہیں اس سال بریڈین برگ کے "رحمدلانہ قتل" کے مرکز میں گیس سے مار دیا گيا۔ سرکاری طور پر کہا گیا کہ وہ اپنے کمرے میں "شقاق دماغی کی شدید کیفیت" میں مر گئی تھی۔
آئٹم دیکھیںجرمنی نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا۔ مکاؤ پر قبضہ ہونے کے بعد سام بھاگ کرسوویت علاقے میں چلے گئے۔ وہ اپنی ضرورت کی اشیاء حاصل کرنے کیلئے مکاؤ واپس آئے مگر اُنہیں گھیٹو یعنی یہودی بستی میں رہنے پر مجبور کر دیا گیا۔ 1942 میں اُنہیں آشوٹز بھجوا دیا گیا۔ جب 1944 میں سوویت فوجوں نے پیش قدمی کی تو سام اور دوسرے قیدیوں کو جرمنی کے کیمپوں میں بھیج دیا گيا۔ اِن قیدیوں کو 1945 میں موت کے مارچ پر روانہ کر دیا گیا۔ سام کو امریکی فوجیوں نے اُس وقت آزاد کرا لیا جب وہ بمباری کے دوران وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
آئٹم دیکھیںابراھیم کی پرورش پولینڈ کے شہر چیسٹوکووا میں ہوئی اور اُنہوں نے حجام کا پیشہ اختیار کیا۔ اُنہیں اور اُن کے خاندان کو 1942 میں چیسٹوکووا کی یہودی بستی سے ٹریبلنکا کی قتل گاہ پہنچا دیا گیا۔ ٹریبلنکا میں ابراھیم کو جبری مشقت کے لئے منتخب کیا گیا۔ اُنہیں عورتوں کو گیس کے ذریعے ہلاک کرنے سے قبل اُن کے بال کاٹنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ اِس کے علاوہ اُنہیں وہاں پہنچنے والی گاڑیوں میں لائے گئے کپڑوں کو چھانٹنے پر بھی معمور کیا گیا۔ ابراھیم 1943 میں کیمپ سے بھاگ کر چیسٹوکووا واپس پہنچ گئے۔ اُنہوں نے جون 1943 سے مزدوروں کے ایک کیمپ میں اُس وقت تک کام کیا جب 1945 میں سوویت فوجوں نے اس کیمپ کو آزادا کرا لیا۔
آئٹم دیکھیںابراھیم کی پرورش پولینڈ کے شہر چیسٹوکووا میں ہوئی۔ اُنہوں نے حجام کا پیشہ اختیار کیا۔ اُنہیں اور اُن کے خاندان کو 1942 میں چیسٹوکووا یہودی بستی سے ٹریبلنکا کیمپ کی قتل گاہ پہنچا دیا گیا۔ ٹریبلنکا میں ابراھیم کو جبری مشقت کیلئے منتخب کر لیا گیا۔ اُنہیں وہاں مجبور کیا گیا کہ عورتوں کو گیس کے ذریعے ہلاک کئے جانے سے پہلے اُن کے بال کاٹیں۔ اِس کے علاوہ اُنہیں کیمپ میں آنے والی گاڑیوں میں سے کپڑے چھانٹنے کا کام بھی سومپا گیا۔ ابراھیم 1943 میں کیمپ سے فرار ہو گئے اور واپس چیسٹوکووا پہنچ گئے۔ اُنہوں نے مزدوروں کے ایک کیمپ میں اُس وقت تک کام کیا جب 1945 میں سوویت فوجیوں نے کیمپ کو آزاد کرا لیا۔
آئٹم دیکھیںٹوماسز ازبیکا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ستمبر 1939 میں جنگ شروع ہونے کے بعد جرمنوں نے ازبیکا میں ایک یہودی بستی قائم کی۔ ٹوماسز کے گیریج میں کام کرنے کی وجہ سے وہ بستی میں ہونے والی پکڑ دھکڑ سے محفوظ رہے۔ 1942 میں اُنہوں نے جعلی کاغذات استعمال کرتے ہوئے ہنگری فرار ہونے کی کوشش کی۔ وہ پکڑے گئے مگر کسی نہ کسی طرح ازبیکا واپس آنے میں کامیاب ہوگئے۔ اپریل 1943 میں اُنہیں اور اُن کے خاندان کو سوبی بور کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ ٹوماسز سوبی بورکی بغاوت کے دوران بچ کر بھاگ نکلے۔ وہ زیرِ زمین چلے گئے اور پولینڈ کی خفیہ تنظیم کیلئے کام کرتے رہے۔
آئٹم دیکھیںWe would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.