ٹوماسز ازبیکا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ستمبر 1939 میں جنگ شروع ہونے کے بعد جرمنوں نے ازبیکا میں ایک یہودی بستی قائم کی۔ ٹوماسز کے گیریج میں کام کرنے کی وجہ سے وہ بستی میں ہونے والی پکڑ دھکڑ سے محفوظ رہے۔ 1942 میں اُنہوں نے جعلی کاغذات استعمال کرتے ہوئے ہنگری فرار ہونے کی کوشش کی۔ وہ پکڑے گئے مگر کسی نہ کسی طرح ازبیکا واپس آنے میں کامیاب ہوگئے۔ اپریل 1943 میں اُنہیں اور اُن کے خاندان کو سوبی بور کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ ٹوماسز سوبی بورکی بغاوت کے دوران بچ کر بھاگ نکلے۔ وہ زیرِ زمین چلے گئے اور پولینڈ کی خفیہ تنظیم کیلئے کام کرتے رہے۔
مجھے پورا یقین ہے کہ جب وہ گیس چیمبروں میں ہوتے تھے تو اُنہیں یقین ہی نہیں ہوتا تھا۔ جب پہلی مرتبہ گیس کھولی جاتی تو اُنہیں سمجھ ہی نہیں آتا تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ جب میں نے بال کاٹنے کا کام ختم کیا تو اُنہوں نے مجھے واپس جانے کو کہا۔ میں کیمپ میں اپنے بیرک کی طرف واپس جا ہی رہا تھا کہ میں نے گیس چیمبر میں موٹر تیزی سے چلنے کی آواز سنی اور اسی کے ساتھ مرنے والوں کی چیخ و پکار بھی سنی۔ مرنے والوں نے اتنی زور سے چیخنا شروع کیا کہ موٹر کی آواز ان کی چیخ میں دب گئی۔ ان کے پاس وہاں ایک بہت بڑی موٹر ہوا کرتی تھی۔ اور یہ سارا کھیل 15 منٹ میں ختم ہوجاتا تھا۔ یہ سوبی بور تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.