منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
ھرمین گوئرنگ جرمن فضائیہ کا سربراہ تھا۔ وہ 22 بڑے مجرموں میں سے ایک تھا جن پر نیورمبرگ کی بین الاقوامی فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا۔ یہاں گوئرنگ اپنے 31 جولائی 1941 کے اُس حکم کے بارے میں گواہی دے رہا ہے جس میں اُس نے مملکت کے سلامتی سے متعلق صدر دفتر کے سربراہ رائن ھارڈ ھیڈرش کو اختیار دیا کہ وہ "یورپ میں یہودیوں کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے" منصوبہ بندی کرے۔ عدالت نے گوئرنگ کو ہر طرح سے مجرم پایا اور اسکو موت کی سزا دی۔ لیکن گوئرنگ نے پھانسی سے کچھ ہی پہلے خود کشی کرلی۔
جرمنی کی شکست کے بعد، اتحادی طاقتوں نے تیسری جرمن مملکت کے کلیدی ریاستی اور جماعتی اہلکاروں اور فوجی کمانڈروں پر سوویت یونین، برطانیہ، فرانس اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے فوجی ججوں کی عدالت کے قیام سے قبل مقدمہ چلایا۔ اس بین الاقوامی فوجی عدالت نے 22 بڑے جنگی مجرموں پر مقدمہ چلایا جس کو عام طور پر نیورمبرگ عدالت کے نام سے جانا جاتا ہے جو نومبر 1945 سے اکتوبر 1946 تک چلتی رہی۔ اس فوٹیج میں ملزموں کو امن و سلامتی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات لگائے جانے کے بعد اپیل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ہجلمار شاخٹ، فرینز وون پیپن اور ہینز فرٹزشے کو عدالت نے بری کر دیا۔ ہرمین گوئرنگ، ولھیم کیٹل،جوواچم وون ربن ٹروپاور ارنسٹ کالٹن برنر سمیت مدعا علیہان میں سے 12 کو موت کی سزا دی گئی۔ دوسروں کو دس برس سے لیکر عمر قید تک کی سزائیں سنائی گئیں۔
1945 کے موسم گرما میں فاتح اتحادی ممالک کے نمائندگان یعنی ریاست ہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ عظمٰی، فرانس، اور سوویت یونین نے ایک بین الاقوامی فوجی عدالت کے قیام پر تبادلہ خیال کے لئے لندن میں ملاقات کی۔ سامنے موجود سوالات مشکل تھے: اس طرح کی ایک عدالت کیسے اور کہاں پر منعقد کی جائے گی، فوجداری الزامات کیا ہوں گے، اور کن قصورواروں پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ امریکی صدر ہیری ٹرومین نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس میں سپریم کورٹ کے جسٹس رابرٹ ایچ جیکسن کو امریکہ کے نمائندے اور چیف پراسیکیوٹر کا عہدہ تفویض کیا گیا۔ یہ فلم کلپ بین الاقوامی فوجی عدالت میں جیکسن کے افتتاحی بیان کے حصہ پر مشتمل ہے۔
برطانوی چیف پراسیکیوٹر سر ہارٹلے شاکراس نے بین الاقوامی فوجی عدالت میں ایک حتمی درخواست پیش کی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.