ابراھیم لیونٹ
پیدا ہوا: 27 جولائ، 1924
وارسا, پولینڈ
ابراھیم پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ اُن کے دادا کا ایک کپڑوں کا کارخانہ اور پرچون کی دوکان تھی جس کا انتظام اُن کے والد کے سپرد تھا۔ ابراھیم کا خاندان وارسا کے یہودی علاقے میں رہتا تھا اور اُنہوں نے ایک یہودی اسکول میں ہی تعلیم حاصل کی۔ وارسا کی یہودی برادری تمام یورپ میں سب سے بڑی تھی، اور یہ شہر کی کل آبادی کے لگ بھگ ایک تہائی کے برابر تھی۔
1933-39 : 8 ستمبر، 1939 کو وارسا پر بمباری شروع ہونے کے بعد میرے خاندان کے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں تھا۔ دوکانیں ملبے کا ڈھیر بن چکی تھیں؛ ہمارے پاس کوئی پانی یا ہیٹنگ نہیں تھی۔ کھانے کی تلاش میں میں جرمن بمباری سے بچتے ہوئے میں نے ایک قریبی اچار کی فیکٹری سے اچار کے سات جار چرائے۔ میرے خاندان نے کئی ہفتوں تک اچار اور چاول پر گذارہ کیا۔ پانی کی کمی کے باعث بمباری سے لگنے والی آگ بے قابو ہو گئی۔ امداد اُس وقت پہنچی جب دارالحکومت نے ہتھیار ڈال دئے۔
1940-1944 : اپریل 1943 تک میں وارسا گھیٹو میں جبری مشقت کے حصے میں تھا جو چاروں طرف سے دیواروں سے گھرا ہوا تھا۔ گھیٹو میں بغاوت کے دوران میں نے آگ کے شعلے اُٹھتے ہوئے دیکھے۔ ہمیں بالکل یقین نہ آیا۔ میں نے ایک طرف پوری کی پوری سڑکوں کو جلتے ہوئے دیکھا۔ دوسری جانب میں نے وارسا کے غیر یہودی علاقے میں پولش لوگوں کو ایسٹر کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا۔ جب نازیوں نے بغاوت کے بعد گھیٹو کو بند کر دیا تو میں اور میرے والد اُن لوگوں میں شامل تھے جنہیں جلاوطن کرنے کیلئے مارچ کرایا گیا۔ پولش لوگ کنارے پر کھڑے ہمیں دیکھ رہے تھے۔ اُن کی نظریں ہمارے سوٹ کیسوں کی جانب تھیں اور وہ کہ رہے تھے، "آپ لوگ تو مرنے کیلئے جا رہے ہیں۔ ان سوٹ کیسوں کو ہمارے لئے چھوڑ جائیں۔"
ابریھیم کو جلاوطن کر کے مجدانیک بھیج دیا گیا اور بعد میں بوخن والڈ سمیت سات دیگر کیمپوں میں بھیجا گیا۔ اُنہیں 30 اپریل، 1945 کو ڈاخو کیمپ جاتے ہوئے راستے میں آزاد کرا لیا گیا۔