ایزرا زیلگ زیباسن
پیدا ہوا: 1881
کوزینچ, پولینڈ
ایزرا زیلگ، جو اپنے گھر والوں اور دوستوں میں زیلگ کے نام سے مشہور تھے، کوزینچ کے جنگل کے قریب کوزینچ نامی ایک گاؤں میں لکڑی کاٹنے کا کاروبار کرتے تھے۔ وہ شادی شدہ تھے اور ان کے چھ بچے تھے۔ زیلگ اپنی کمیونٹی میں اہم کردار ادا کرتے تھے، اور وہ کوزینچ کی سٹی کونسل میں کام کرنے کے علاوہ مقامی یہودی تنظیم کے صدر بھی تھے۔
1933-39: 1937 میں زیلگ نے اپنے گھر والوں کے لئے فلسطین ہجرت کرنے کے لئے ویزا حاصل کرنے کی کوشش کی، جو اس وقت برطانیہ کے زیر تسلط تھا، لیکن انہيں اس ملک میں ہجرت پر پابندیوں کی وجہ سے ویزا نہيں مل سکا۔ دو سال بعد جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا۔ جرمنوں نے کوزینچ کے یہودی حصے کو یہودی بستی قرار دے کر بند کردیا۔
1940-41: 1940 کی ابتدا میں زیلگ کے پولش دوستوں نے اُنہیں کمیونٹی میں کردار کی وجہ سے پکڑے جانے کے خطرے کے متعلق آگاہ کیا۔ زیلگ ایک بیٹا، بیٹی اور ان کے شرکاء حیات کو لے کر سوویت مقبوضہ پولینڈ بھاگ گئے۔ وہ لوو شہر کے قریب ٹھہر گئے، جہاں زیلگ سوویت حکومت کے لئے لکڑی کے متعلق مشاورت فراہم کرتے رہے۔ 1941 میں جرمنی نے لوو پر قبضہ کر لیا اور یہودیوں کو مارنے کے لئے قتل کے موبائل عملے بھیجے۔
1941 کے بعد زیلگ اور اُن کے گھر والوں کی کوئی خبر نہيں ملی۔