فریٹز سیلٹن

فریٹز سیلٹن

پیدا ہوا: 16 فروری، 1904

برلن, جرمنی

فریٹز جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئے اور دو بیٹوں میں چھوٹے تھے۔ 1920 کی دہائی میں انہوں نے کیمسٹری اور فارمیسی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ 1931 ميں انہوں نے السی ٹیپیچ سے شادی کرلی اور 1933 میں ان کی بیٹی گیبریل پیدا ہوئی۔

1933-39: فریٹز 1938 میں اپنے والد کی دوا کی دکان میں کام کرتے تھے، جس کے بعد نازیوں نے انہیں "آرین" جرمن کو کوڑیوں کے مول دکان بیچنے پر مجبور کیا۔ اپنے والدین کو چھوڑنا ان کے لئے بہت مشکل تھا، لیکن اپنی بیوی اور بیٹی کی حفاظت کے خاطر فریٹز 1938 میں ایمسٹرڈیم جانے پر مجبور ہو گئے۔ انہوں نے وہاں دوا کی دکان کھولی اور پھر السی اور گیبرئیل کو بھی بلوالیا۔ ایک سال بعد ان کی والدہ بھی ان کے ساتھ رہنے لگیں۔ ان کے والد نے برلن میں ہی رہنا چاہا۔

1940-44:مئی 1940 میں جرمنی نے نیدرلینڈ پر حملہ کر دیا۔ فریٹڑ کو جرمنوں کی نامزد یہودی کونسل ميں شامل کر لیا گیا اور انہوں نے اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے اپنے گھر والوں کے نام "محفوظ فہرستوں" میں ڈلواکر انہيں جلاوطنی سے بچانے کی کوشش کی۔ لیکن جون 1943 میں ان سب کو جلاوطن کر کے ویسٹربروک ٹرانزٹ کیمپ بھیج دیا گيا۔ ایک ماہ بعد فریٹز کی والدہ نے خودکشی کر لی: انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ انہيں آشوٹز بھیجا جانے والا تھا۔ 1944 میں فریٹز، السی اور گیبرئیل کو جلا وطن کر کے تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی بھیج دیا گيا۔

1945 میں جب سوویت افواج نے تھیریسئن شٹٹ پر قبضہ کیا، فریٹز اور ان کے گھر والوں کو آزاد کر دیا گیا۔ جنگ کے بعد فریٹز واپس ایمسٹرڈیم چلے گئے اور اپنی دوا کی دکان دوبارہ کھول لی۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.