ایڈورڈ ھیمبرگ میں ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ 1935 میں نیورمبرگ قوانین کے تحت جرمنی کے یہودی اور غیر یہودی افراد کے درمیان شادی یا جنسی تعلقات کی ممانعت تھی۔ ایڈورڈ اُس وقت اپنی عمر کی تیسری دہائی کے وسط میں تھے۔ ایڈورڈ کو ایک غیر یہودی عورت کے ساتھ ڈیٹ کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ اُنہیں عادی مجرم قرار دیا گیا اور بعد میں اُنہیں برلن کے قریب واقع سیخسین ھاؤسن حراستی کیمپ میں جلا وطن کر دیا گیا۔ اُنہیں تعمیراتی منصو بوں میں مشقت پر مجبور کر دیا۔ ایڈورڈ نے قید میں جانے سے کچھ دیر قبل شادی کر لی تھی اور اُن کی بیوی نے جرمنی سے نقل مکانی کرنے کی خاطر انتظامات کر لئے تھے۔ ایڈورڈ کو 1938 میں حراست سے آزاد کر دیا گیااور اُنہوں نے جرمنی چھوڑ دیا۔ وہ نیدرلینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہرے اور پھر بعد میں اُنہوں نے امریکہ میں سکونت اختیار کر لی۔
وہ بھی، اسی وقت ایک قانون کا اطلاق ہوا جس کے تحت ایک یہودی مرد یا عورت کو کسی غیر یہودی شخص کے ساتھ تعلقات قائم کرنے سے منع کر دیا گیا۔ اُس وقت میری ایک نفیس نوجوان عورت کے ساتھ تعلقات تھے ۔ یہ تعلقات کچھ عرصے سے استوار تھے اور ہم باہر کیمپنگ کر رہے تھے، مجھے اچھی طرح سے یاد ہے۔ میرے پاس ایک کایک تھی اور ہم ھیمبرگ کے قریب کیمپنگ کرنے گئے۔ وہاں ایک شخص تھا ہمارے قریب ایک کیمپ میں جس میں ایک چھوٹا سا خیمہ تھا۔ ہم خیموں میں سوتے تھے۔ وہ اُس نوجوان عورت کے ساتھ ڈیٹ کرنا چاہتا تھا جو میرے ساتھ تھی۔ وہ عورت ایسا بالکل بھی نہیں چاہتی تھی۔ اُس شخص نے گسٹاپو کو میری مخبری کر دی اور مجھے ایک غیر یہودی عورت کے ساتھ تعلقات رکھنے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔ مجھے 1935 میں 6 مہینے کی قید تنہائی کی سزا دی گئی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.