1942 میں سام کو اپنے ہی وطن میں ایک یہودی بستی میں رہنے پر مجبور کر دیا گیا اور اُنہیں گولہ بارود کے کارخانے میں کام پر معمور کر دیا گیا۔ 1944 میں اُنہیں آشوٹز کیمپ بھیج دیا گيا جہاں اُنہیں ایک ریل گاڑی کے کارخانے میں کام پر لگا دیا گیا۔ جب نازیوں نے آشوٹز کو خالی کرایا تو وہ آٹھ دن تک جاری رہنے والے موت کے مارچ سے زندہ بچنے میں کامیاب ہو گئے۔ اُنہیں جنوری 1945 میں سوویت فوجی یونٹوں نے آزاد کرایا۔ وہ جرمنی میں پناہ گذینوں کے ایک کیمپ میں رہے جہاں اُنہوں نے اقوام متحدہ کی امداد اور آبادکاری کی انتظامیہ میں خدمات انجام دیں۔ وہ 1947 میں نقل مکانی کر کے امریکہ چلے آئے۔
ہمیں کھانا صبح ملتا تھا۔ ہمیں تقریبا چار بجے صبح اٹھنا ہوتا تھا اور باہر ٹھہرنا پڑتا تھا۔ وہ اسے ایپیل کہتے تھے کیونکہ وہ ہر صبح ہماری گنتی کرتے تھے اور اگر کوئی غائب ہوتا تو ہمیں اس وقت تک باہر کھڑا ہونا پڑتا تھا جب تک کہ وہ شخص مل نہ جاتا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ باہر بارش ہورہی ہے یا سردی پڑرہی ہے۔ بعض اوقات رات کے وقت کوئی مرجاتا تھا لہذا وہ باہر نہیں آ سکتا تھا یا کسی کے ساتھ کچھ ہوجاتا تو وہ باہر نہیں آتا۔ لیکن کچھ بھی ہوجائے ہمیں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ جب تک ہماری گنتی نہ ہو جاتی ہم کام پر نہیں جا سکتے تھے۔ پھر ہمیں پانچ یا شاید چار میل پیدل چل کر کیمپ سے فیکٹری پہنچنا ہوتا تھا۔ ہمارے گيٹ سے نکلتے وقت اور رات کو واپس آتے وقت گیٹ کے قریب موسیقی بجائی جاتی۔ ہمیں روٹی کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا دے دیا جاتا۔ تقریباً ہم میں سے چھ افراد کو ایک پونڈ روٹی ملتی۔ اور وہ روٹی ایسی بنی ہوتی کہ آپ اس کے اندر بھوسا اور چوکر کو محسوس کرسکتے تھے۔ آپ کیلئے اُسے کھانا بہت ہی مشکل ہوتا۔ لیکن ہمیں ہرحال میں اسے کھانا پڑتا کیونکہ زندہ رہنے کے لئے کچھ تو کھانا ہی تھا۔ اِس کے علاوہ ہمیں ایک اور چیز بھی ملتی جو چائے سے مشابہہ ہوتی۔ وہ کہتے کہ یہ بہت ہی خاص چیز ہے۔۔ بہت ہی خاص چائے ہے۔ ہم وہ تھوڑی سی پی لیتے۔ پھر دن کے درمیانی حصے میں ہمیں تھوڑا سا سوپ دیا جاتا جو پانی ہی ہوتا تھا۔ اور پھر رات کو جب ہم کام سے واپس آتے تو یا تو ہمیں تھوڑا سا سوپ یا روٹی کا ایک اور ٹکڑا دے دیا جاتا۔ یہ ہمارے پورے دن کی غذا تھی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.