نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔ جرمن نسل پرست نازیوں کے ابتدائی نشانے سیاسی مخالفین -- بنیادی طور پر کمیونسٹ، سوشلسٹ، سوشل ڈیموکریٹک، اور تجارتی یونین کے سربراہان تھے۔ نازی ان مصنفین اور فنکاروں کو بھی مسلسل ایذا دیتے رہے جن کی تالیفات کو ان لوگوں نے ذہنوں کو خراب کرنے والا خیال کیا یا جو یہودی تھے۔ ایسے لوگوں کو قید کیا گیا، ان پر اقتصادی پابندیاں لگائی گئيں۔ اس کے عکاوی اُن پر ناروا امتیاز برتنے والے دوسرے سلوک کئے۔ نازیوں نے رومی (خانہ بدوش) کو نسلی امتیاز کی بنا پر نشانہ بنایا۔ روما وہ پہلا گروپ تھا جسے پولینڈ میں چیلمنو کی قتل گاہ پر موبائل گیس کی وینوں میں مارا گیا۔ نازیوں نے 20،000 سے زیادہ روما کو بھی آشوٹز۔برکیناؤ کیمپ میں جلاوطن کر دیا جہاں بیشتر کو گیس چیمبروں میں ہلاک کر دیا گيا۔ نازی، پولینڈ کے باشندوں اور دوسرے سلاویک لوگوں کو خود سے کمتر سمجھتے تھے۔ پولینڈ کے ان باشندوں کو جنہیں نظریاتی طور پر خطرناک سمجھا جاتا تھا (جن میں ذہین افراد اور کیتھولک پادری بھی شامل تھے) انہیں ایک اقدام میں موت کا نشانہ بنایا گيا۔ سن 1939 اور 1945 کے درمیان پولینڈ کے پندرہ لاکھ باشندوں کو حبری مشقت کیلئے جرمن علاقے میں جلاوطن کر دیا گيا۔ لاکھوں افراد کو نازی حراستی کیمپ میں قید کر دیا گيا۔ اندازہ ہے کہ جرمنوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران کم از کم 19 لاکھ پولینڈ کے غیر یہودی باشندوں کو ہلاک کیا۔

مقبوضہ سوویت یونین میں 1941-1942 کے موسم خزاں اور موسم سرما کے درمیان جرمن حکام نے سوویت جنگی قیدیوں کے خلاف اجتماعی قتل کی پالیسی جاری کی۔ یہودیوں، "ایشیائی خدوخال" کے حامل اشخاص اور اعلی سیاسی اور فوجی رہنماؤں کو منتخب کر کے گولی مار دی جاتی تھی۔ تیس لاکھ کے قریب دیگر افراد کو ہلاک کرنے کی نیت سے رہنے کیلئے مناسب جگہ، مناسب خوراک یا ادویات کے بغیر کیمپ میں چھوڑ دیا گیا۔ جرمنی میں نازیوں نے ان عیسائی چرچ کے لیڈروں کو قید کر لیا جنہوں نے ان کی مخالفت کی، اسی طرح ہزاروں یہووا کے گواہوں کو جنھوں نے ایڈولف ہٹلر کو سلامی دینے سے یا جرمن فوج میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ نازیوں نے "رحمانہ قتل کے پروگرام،" کے تحت تقریبا 200،000 ذہنی اور جسمانی اعتبار سے معذور لوگوں کو جان سے مار دیا۔ نازیوں نے ان ہم جنس پرستوں کو بھی ایذائیں دیں جن کے سلوک کو انھوں نے جرمن قوم کی سلامتی کیلئے رکاوٹ سمجھا۔