منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
جرمنوں نے ستمبر 1939 میں پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ لیئو اور اُن کا خاندان لوڈز میں ایک گھیٹو یعنی یہودی بستی تک محدود ہو کر رہ گئے۔ لیئو کو یونیفارم تیار کرنے والے ایک کارخانے میں درزی کی حیثیت سے کام پر مجبور کیا گیا۔ 1944 میں لوڈز کی یہودی بستی کا خاتمہ کر دیا گیا اور لیئو کو جلا وطن کرکے آش وٹز بھیج دیا گیا۔ پھر اُنہیں جبری مشقت کیلئے گروز روزن کیمپ سسٹم میں بھجوا دیا گیا۔ جب سوویت فوج نے پیش قدمی کی تو قیدیوں کو آسٹریہ میں ای بینسی کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ 1945 میں ای بینسن کو آزاد کرا لیا گیا۔
1939 میں سلاوک فسطائیوں نے ٹوپول کینی قصبے پر قبضہ کرلیا جہاں میسو رہتے تھے۔ میسو کو سلاوک کے تحت چلنے والے نوواکی کیمپ میں جلاوطن کردیا گیا۔ بعد میں اُنہیں آش وٹز کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ آش وٹز میں اُن پر 65,316 نمبر کنداں کر دیا گیا۔ اِس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی تھی کہ 65,315 قیدیوں کے نمبر اُن سے پہلے آ چکے تھے۔ اُنہیں بونا ورکس میں جبری مشقت پر معمور کر دیا گیا اور پھر برکیناؤ "کاناڈا" ڈی ٹیچمنٹ پر کام پر لگا دیا گیا جہاں وہ آنے والی ریل گاڑیوں سے سامان نکالنے کا کام کرتے تھے۔ 1944 کے آخر میں قیدیوں کو جرمنی کے کیمپوں میں منتقل کردیا گیا۔ میسو لینڈزبرگ سے موت کے ایک مارچ کے دوران بچ کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور پھر امریکی فوجیوں نے اُنہیں آزاد کرا لیا۔
سسلی درمیانے طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک یہودی خاندان کے چھ بچوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔ 1939 میں ہنگری نے چیکوسلواکیا میں سسلی کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ اُن کے خاندان کے لوگوں کو قید کردیا گيا۔ جرمنوں نے ہنگری پر 1944 میں قبضہ کیا۔ سسلی اور اُن کے خاندان کے لوگوں کو ھسزٹ کی ایک یہودی بستی میں منتقل ہونا پڑا جہاں سے انھیں بعد میں آشوٹز بھجوا دیا گیا۔ سسلی اور اُن کی بہن کو جبری مشقت پر معمور کر دیا گیا۔ اُن کے خاندان کے باقی لوگوں کو کیمپ میں پہنچتے ہی گیس دیکر مار دیا گیا۔ سسلی کو کئی دوسرے کیمپوں میں منتقل کیا گيا جہاں اُنہوں نے کارخانوں میں کام کیا۔ اتحادی فوجوں نے اُنہیں 1945 میں آزاد کرایا۔ جنگ کے بعد وہ اپنے منگیتر سے دوبارہ ملیں اور اُنہوں نے شادی کر لی۔
جرمنی نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا۔ مکاؤ پر قبضہ ہونے کے بعد سام بھاگ کرسوویت علاقے میں چلے گئے۔ وہ اپنی ضرورت کی اشیاء حاصل کرنے کیلئے مکاؤ واپس آئے مگر اُنہیں گھیٹو یعنی یہودی بستی میں رہنے پر مجبور کر دیا گیا۔ 1942 میں اُنہیں آشوٹز بھجوا دیا گیا۔ جب 1944 میں سوویت فوجوں نے پیش قدمی کی تو سام اور دوسرے قیدیوں کو جرمنی کے کیمپوں میں بھیج دیا گيا۔ اِن قیدیوں کو 1945 میں موت کے مارچ پر روانہ کر دیا گیا۔ سام کو امریکی فوجیوں نے اُس وقت آزاد کرا لیا جب وہ بمباری کے دوران وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
جب جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا اور آسٹروویک پر قبضہ کر لیا تو اُس وقت روتھ چار سال کی تھیں۔ اُن کے خاندان کو ایک یہودی بستی میں منتقل ہونے پر مجبور کر دیا گیا۔ اگرچہ اُن کے والد کو یہودی بستی سے باہر کام کرنے کی اجازت مل گئی تاہم جرمنوں نے اُن کے فوٹوگرافی کے کاروبار پر قبضہ کر لیا۔ یہودی بستی کے بند ہونے سے پہلے روتھ کے والدین نے اُن کی بہن کو چھپنے کیلئے ایک خفیہ جگہ بھیج دیا اور وہ خود بستی سے باہر ایک مزدور کیمپ میں کام حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ روتھ خود بھی ایک قریبی جنگل میں یا کیمپ کے اندر ہی کہیں چھپ گئیں۔ جب کیمپ کو بند کیا گیا تو روتھ کے والدین کو الگ الگ کردیا گیا۔ روتھ کو متعدد حراستی کیمپوں میں بھیجا گیا اور بالآخر اُنہیں آشوٹز کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ جنگ کے بعد روتھ کراکو کے ایک یتیم خانہ میں رہیں اور پھر وہ اپنی والدہ سے دوبارہ جا ملیں۔
آئرین اور اُس کا جڑواں بھائی رین، رینیٹ اور رین گٹ مین کے نام سے پیدا ہوئے۔ ان جڑواں بچوں کی پیدائش کے تھوڑے ہی دنوں بعد یہ خاندان پراگ چلا گیا جہاں یہ لوگ اُس وقت رہائش پزیر ہوئے جب جرمنی نے بوہیمیا اور موراویا پر مارچ 1939 میں قبضہ کیا۔ کچھ مہینوں کے بعد فوجی وردی میں ملبوس جرمنوں نے ان کے والد کو گرفتار کر لیا۔ کئی دہائیوں کے بعد رین اور آئرین کو یہ معلوم ہوا کہ انکے والد کو آشوٹز کیمپ میں دسمبر 1941 میں قتل کردیا گيا تھا۔ رین، آئرین اور اُن کی والدہ کو تھیریسین شٹٹ کی یہودی بستی میں اور پھر آشوٹز کیمپ میں پہنچا دیا گیا۔ آشوٹز کیمپ میں دونوں جڑواں بچوں کو الگ کر دیا گیا اور ان پر طبی تجربات کئے گئے۔ آئرین اور رین آشوٹز کیمپ سے آزاد ہونے کے بعد کچھ وقت تک الگ رہے۔ بچوں کو بچانے والی جماعت ریسکیو چلڈرن آئرن کو 1947 میں امریکہ لے آئی جہاں وہ 1950 میں رین سے دوبارہ ملی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.