جرمنوں نے ستمبر 1939 میں پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ لیئو اور اُن کا خاندان لوڈز میں ایک گھیٹو یعنی یہودی بستی تک محدود ہو کر رہ گئے۔ لیئو کو یونیفارم تیار کرنے والے ایک کارخانے میں درزی کی حیثیت سے کام پر مجبور کیا گیا۔ 1944 میں لوڈز کی یہودی بستی کا خاتمہ کر دیا گیا اور لیئو کو جلا وطن کرکے آش وٹز بھیج دیا گیا۔ پھر اُنہیں جبری مشقت کیلئے گروز روزن کیمپ سسٹم میں بھجوا دیا گیا۔ جب سوویت فوج نے پیش قدمی کی تو قیدیوں کو آسٹریہ میں ای بینسی کیمپ میں بھیج دیا گیا۔ 1945 میں ای بینسن کو آزاد کرا لیا گیا۔
رات کافی گہری ہو گئی تھی۔ جب ہم آش وٹز پہنچے۔ جونہی کیمپ کے بڑے دروازے کھلے ہم نے چیخوں کی آوازیں سنیں۔ کتے بھونک رہے تھے۔ اُن کاپوز۔۔۔ اُن عہدیداروں کے مکے اور دھکے پڑ رہے تھے۔ سر پر ۔۔۔ پھر ہم گاڑی سے باہر نکلے۔ سب کچھ بے حد تیزی سے ہو رہا تھا۔ بائیں، دائیں، دائیں، بائیں۔ مرد عورتوں سے الگ کر دئے گئے۔ بچوں کو اُن کی ماؤں کے بازوؤں سے چھین کر علیحدہ کر دیا گیا۔ بوڑھوں کو مویشیوں کی طرح ہانکا گیا۔ بیمار اور معذور افراد سے کوڑے کے ڈھیر کا سا سلوک کیا گیا۔ اُنہیں ٹوٹے سوٹ کیسوں کے ساتھ اندر پھینک دیا گیا۔ میری ماں میری طرف دوڑتی ہوئی آئیں اور مجھے کندھوں سے پکڑ کر بتایا۔ "میرے پیارے بیٹے۔ میں تمہیں پھر دیکھ نہ سکوں گی۔ اپنے بھائی کا خیال رکھنا۔"
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.