1939 میں سلاوک فسطائیوں نے ٹوپول کینی قصبے پر قبضہ کرلیا جہاں میسو رہتے تھے۔ میسو کو سلاوک کے تحت چلنے والے نوواکی کیمپ میں جلاوطن کردیا گیا۔ بعد میں اُنہیں آش وٹز کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ آش وٹز میں اُن پر 65,316 نمبر کنداں کر دیا گیا۔ اِس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی تھی کہ 65,315 قیدیوں کے نمبر اُن سے پہلے آ چکے تھے۔ اُنہیں بونا ورکس میں جبری مشقت پر معمور کر دیا گیا اور پھر برکیناؤ "کاناڈا" ڈی ٹیچمنٹ پر کام پر لگا دیا گیا جہاں وہ آنے والی ریل گاڑیوں سے سامان نکالنے کا کام کرتے تھے۔ 1944 کے آخر میں قیدیوں کو جرمنی کے کیمپوں میں منتقل کردیا گیا۔ میسو لینڈزبرگ سے موت کے ایک مارچ کے دوران بچ کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور پھر امریکی فوجیوں نے اُنہیں آزاد کرا لیا۔
بہرحال انھوں نے ہمیں گیٹ کے راستے مارتے پیٹتے اور کتوں سے کٹواتے ہوئے مارچ کرایا۔ ہم ایک بڑی اینٹوں کی عمارت کے پاس پہنچے۔ اُنہوں نے ہمیں دھکے دیکر اینٹوں کی اِس بڑی عمارت کے اندر دھکیل دیا۔ وہاں پر موجود قیدی اور ایس ایس اہلکاروں نے ہمیں بتایا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔ وہاں پر بڑی بڑی میزیں تھیں۔ سب سے پہلی وہ جگہ تھی جہاں ہمیں بے لباس ہونا تھا۔ ہمارے پیچھے ہک لگے ہوئے تھے۔ آپ کو اپنا اتارا ہوا لباس ایک تار پر لٹکانا تھا اوراپنے جوتے اتار کر فرش پر رکھنے تھے۔ اگلی میز حجاموں کی تھی جہاں انھوں نے ہمارے سر اور سارے جسم کے بال کاٹ دیئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حفظان صحت کے لئے کیا جا رہا ہے۔ پھر ہم ایک اور میز پر گئے جہاں نمبر لگانے کا کام سر انجام پایا۔ بہرحال نمبر بائیں بازو پر اوپر کی جانب لگایا گيا۔ وہاں پر ایک شخص ہوتا تھا جو آپ کے بازو پر گندی شراب سے رگڑتا اور وہیں پر موجود دوسرا شخص روشنائی میں ڈوبی سوئی سے بازو پر نمبر لگاتا۔ بہرحال میرا نمبر 65،316 تھا۔ اِس کا مطلب ہے کہ وہاں مجھ سے پہلے 65،315 لوگوں کو نمبر لگ چکا تھا۔ نمبر لگ جانے کے بعد وہ ہمیں خاص جیل کا کپڑا پہننے کو دیتے۔ انھوں نے ہمیں دھاری دار بھورے رنگ کی ٹوپی، ایک جیکٹ، دھاری دار جیکٹ، ایک دھاری دار پینٹ، قمیض اور لکڑی کے کھڑاؤں دیئے۔ ہمیں کوئي موزے یا انڈرویئر نہیں دئے گئے۔ آخر میں اُنہوں نے یونیفارم کے نام پر ہمیں دو دھاری دار کپڑے دئے۔ وہ کپڑا تقریبا چھ انچ لمبا اور ڈھیڑ انچ چوڑا ہوگا۔ اس کپڑے پر داؤدی ستارہ لگا ہوتا تھا۔ اس کو آپ کے بائیں بازو پر لگے نمبر کو ملاتے ہوئے بائیں طرف سینے پر اور دائیں طرف پینٹ پر سی دیا جاتا تھا۔ پھر سب سے آخری اور اہم چیز جو ہم نے وصول کی وہ ایک گول پیالہ تھا۔ یہ پیالہ گویا کہ آپ کی اصل زندگی تھا۔ کیونکہ سب سے پہلے تو آپ اس کے بغیر اپنا وہ محتصر سا راشن نہیں لے سکتے تھے۔ دوسرے آپ کو اسی پیالہ کو باتھ روم کے لئے بھی استعمال کرنا تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.