بینو مولر۔ھل، یونیورسٹی آف کولون میں جینیات کے پروفیسر اور ہلاکت خیز سائینس کے مصنف، جینیات اور انسانی نسل کے معیار کو بہتر بنانے سے متعلق بات کر رہے ہیں۔
[تصاویر کے کریڈٹ: گیٹی تصاویر، نیویارک سٹی؛ ید وشیم، یروشلم؛ میکس۔پلینک انسٹی ٹیوٹ فار سائیکئیٹری (ڈوئشے فارشنگسنسٹٹ فیور سائیکئیٹری)؛ ھسٹوریشز آرکائو، بلڈرسیملنگ جی ڈی اے، میونخ؛ بنڈیسرشو کوبلنز، جرمنی؛ ڈوکیومینٹیشن سرشیو دس آسٹر ریشیشن وائڈرسٹینڈیس، ویانا؛ کرائمہلڈ سائنڈر: ڈائی لینڈیشیلانسٹٹ اُشٹسپرنگے اُنڈ ایہرے ورسٹریکئنگ ان نیشنلسوزئیلسٹش وربریشین؛ ایچ ایچ ایس ٹی اے ڈبلیو اے بی ٹی۔ 461 ، این آر۔ 12/32442 ؛ پرائیویٹ کلیکشن ایل۔ اورتھ، اے پی جی بون۔]
آئٹم دیکھیںپال ایگرٹ کو دماغی طور پر کمزور قرار دے دیا گیا۔ گیارہ سال کی عمر میں اسے معذور قرار دے دیا گیا اور اس کو بتائے بغیر اُس کی نس بندی کر دی گئی۔ ھیلگا گراس ہیمبرگ، جرمنی میں بہرے بچوں کے ایک اسکول میں پڑھتی تھی۔ سولہ سال کی عمر میں 1939 میں اُس کی بھی نس بندی کر دی گئی۔ انیس سال کی عمر میں ڈوروتھیا بک کو شائزوفرینیا کی مریض قرار دیا گیا اور اُسے بھی بتائے بغیر اُس کی نس بندی کر دی گئی۔
آئٹم دیکھیںکولون یونیورسٹی میں جینیات کے پروفیسر اور ہلاکت خیز سائینس کے مصنف بینو مولر۔ھل، نازیوں کے رحمانہ قتل کے پروگرام کے بارے میں بتارہے ہيں، اس میں اُنہوں نے آنٹجے کوسیمنڈ، پال ایگرٹاور ایلویرا منتھے سے اقتباسات بھی شامل کئے۔ آنٹجے کوسیمنڈ کی ایک چھوٹی بہن تھی جو معذور تھی۔ اسے 3 سال کی عمر میں دسمبر 1933 میں ایلسٹرڈورف انسٹی ٹیوٹ ھیمبرگ کے یتیم خانے میں داخل کیا گیا اور اسے بالآخر وہاں 1944 میں ہلاک کر دیا گیا۔ پال ایگرٹ 1942-43 کے دوران ڈورٹمنڈ۔ایپلربیک ادارے کے یتیم خانے کے رہائشی تھے جہاں اُنہوں نے وہاں مقیم دیگر یتیموں کو رحمدلانہ موت دیتے ہوئے دیکھا۔ ایلویرا منتھے کو اُن کی بہن کے ساتھ ایک بڑے اور غریب گھرانے سے اُٹھا لیا گیا اور 1938 میں ایک یتیم خانے میں داخل کر دیا گیا۔
[تصاویر کے کریڈٹ: گیٹی تصاویر، نیو یارک سٹی؛ ید واشیم، یروشلم؛ میکس۔پلینک انسٹی ٹیوٹ فیور سائیکئیٹری ۰ڈوئشے فارشنگسینشٹٹ فیور سائیکئیٹری، ھسٹوریشز آرکائو، بلڈرسیملنگ جی ڈی اے، میونخ؛ بنڈے سارشو کوبلینز، جرمنی؛ ڈاکیومینٹیشن سارشو ڈس آسٹیریشیشن وائڈرسٹینڈیز، ویانا؛ کرائمھلڈ سائنڈر: ڈائی لینڈے شیلنشٹٹ اختسپرنگے اُنڈ ایہرے ورسٹرکونگ ان نیشنلسوزئیلسٹشے وربریکن؛ 12/32442 .Nr ,461 .Abt HHStAW ؛ پرئیویٹ کولیکشن .Bonn Orth L ]
آئٹم دیکھیںتھیریسیا سیبل جو نازی ڈاکٹروں کی زیرنگرانی پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کی خانہ بدوش ماں تھی، اور ریٹا پریگمور جو خانہ بدوش جڑواں بچوں میں سے ایک تھی، جڑواں بچوں پر ہونے والی تحقیق کے بارے میں بتاتی ہیں
[تصویروں کے کریڈٹ:گیٹی کی تصاویر، نیو یارک سٹی؛ یاڈ واشیم،یروشلم؛ میکس۔پلینک انسٹی ٹیوٹ فار سائکئیٹری (ڈوئش فارچنگ سینسٹلٹ فیور سائکئیٹری)، ھسٹریشز آرکائو، بلڈر سیملنگ جی ڈی اے، میونخ؛ بنڈیسارکیو کوبلینز، جرمنی؛ ڈوکیومینٹیشن سارکیو ڈیس آسٹیریشن وائڈر سٹینڈیس، ویانا؛ کریم ہلڈ سنڈر: ڈائی لینڈیشیلانسٹلٹ اُکٹسپرنگے اُنڈایہرے ورسٹریکنگ اِن نیشنل سوزیالسٹیش وربریکین؛ ایچ ایچ ایس ٹی اے ڈبلیو اے بی ٹی۔ این آر۔ 12 / 32442 ؛ پرائویٹ چہلیکشن ایل۔ اورتھ بون۔]
آئٹم دیکھیںآئرین ھیزمے اور رینے سلوکٹن جڑواں بہن بھائی تھے جو چیکوسلواکیا میں 1937 میں پیدا ہوئے۔ انہيں اپنی والدہ کے ساتھ جلاوطن کر کے پہلے تھیریسئن شٹٹ اور پھر آشوٹز بھیج دیا گیا۔ وہ اپنے پر کئے جانے والے تجربات کے بارے میں بتا رہے ہيں۔ کولون یونیورسٹی میں جینیات کے پروفیسر بینو مولر۔ھل نازی طبی تجربات کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہيں۔ پولینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک یہودی سائمن روزنکیئر، جسے جلاوطن کر کے آشوٹز۔برکیناؤ بھیج دیا گیا، آشوٹز میں کئے جانے والے طبی تجربات کے بارے میں بتا رہا ہے
[تصویروں کے کریڈٹ: گیٹو تصاویر، نیویارک سٹی؛ ید واشیم، یروشلم؛ میکس۔پلینک۔انسٹیٹیوٹ فیورسائکئیٹری (ڈوئشے فورشنگ سنزژٹٹ فیور سائکئیٹری)، ھسٹوریشز آرکائو، بلڈر سیملنگ جی ڈی اے، میونخ؛ بنڈےسارشیو کوبلینز، جرمنی؛ ڈاکیومینٹیشن سارشو دس آسٹیریشزشن وائڈرسٹینڈز، ویانا؛ کریم ہیلڈ سنڈر: ڈائی لینڈے شیلینشٹٹ اُچٹسپرنگے اُنڈ ایہرےورسٹریکونگ اِن نیشنل سوزیالسٹیش وربریشین؛ HHStAW Abt. 461, Nr 32442/12; پرائیویٹ کولیکشن L. اورتھ، اے پی جی بون۔]
آئٹم دیکھیںWe would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.